حکومت پاکستان نے افغان مہاجرین کی واپسی کے سلسلے میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے میانوالی میں قائم آخری افغان مہاجر کیمپ کو بند کردیا، اس اقدام کے بعد صوبہ پنجاب میں کوئی مہاجر کیمپ فعال نہیں رہا۔ وفاقی حکومت نے میانوالی میں آخری افغان مہاجر کیمپ کو ڈی نوٹیفائی کردیا ہے، جب کہ پنجاب کا دعویٰ ہے کہ یکم اپریل 2025 سے اب تک تقریباً 42 ہزار 913 افغان باشندوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے۔پنجاب حکومت نے پاکستان کے غیر قانونی غیر ملکیوں کی واپسی کے منصوبے (آئی ایف آر پی) کے تحت ہولڈنگ سینٹرز قائم کیے تھے اور ان افغان باشندوں کی نشاندہی شروع کی تھی جن کے پاس درست دستاویزات نہیں تھیں یا وہ ایک سال سے زیادہ پاکستان میں مقیم رہے تھے۔بغیر کاغذات کے افغانوں کو ان ہولڈنگ سینٹرز میں رکھا گیا.

جہاں سے انہیں افغانستان جانے کے لیے طورخم بارڈر منتقل کیا جاتا تھا۔پنجاب کے سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ میانوالی کے کوٹ چندنا کیمپ کی بندش کے بعد صوبے میں کوئی افغان مہاجر کیمپ فعال نہیں رہا۔ان کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے پکڑے جانے والے افغان باشندوں کو ضلع کی سطح پر قائم ہولڈنگ سینٹرز میں لے جایا جاتا تھا، جہاں پنجاب حکومت ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے رہائش اور کھانے پینے کی سہولت فراہم کرتی تھی، وہاں سے انہیں طورخم بارڈر تک حکومت کے خرچ پر پہنچایا جاتا تھا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والے تمام افغان باشندوں کو جانا ہوگا.سوائے ان کے جن کے پاس درست ویزے موجود ہیں۔اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے کے مطابق پاکستان میں 35 لاکھ سے زائد افغان شہری رہائش پذیر تھے، جن میں تقریباً 7 لاکھ وہ تھے جو 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد آئے، ان میں سے تقریباً نصف کے پاس قانونی دستاویزات موجود نہیں تھیں۔اگرچہ پاکستان نے کئی دہائیوں تک مختلف تنازعات کے دوران افغانوں کو پناہ دی، لیکن حکومت کا مؤقف تھا کہ بڑھتی ہوئی تعداد ملکی سلامتی کے لیے خطرہ اور عوامی سہولتوں پر بوجھ بن رہی ہے، واپسی کی پالیسی کے بعد بہت سے افغان باشندے رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ گئے، جب کہ دیگر کی نشاندہی کرکے انہیں ہولڈنگ سینٹرز میں رکھا گیا اور بعد میں بارڈر پر منتقل کر دیا گیا۔میانوالی کیمپ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے نوٹی فکیشن میں وزارتِ امور کشمیر، گلگت بلتستان اور ریاستی و سرحدی علاقوں نے کہا کہ تمام زمین اور غیر منقولہ اثاثے متعلقہ صوبائی سی اے آر کے ذریعے تحریری طور پر پنجاب حکومت یا ضلعی ڈپٹی کمشنر کے حوالے کر دیے جائیں گے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: افغان باشندوں ہولڈنگ سینٹرز افغان مہاجر پاکستان میں مہاجر کیمپ کے بعد

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا شہری خوبصورتی کے فروغ کیلئے اہم اقدام

ویب ڈیسک:  پنجاب حکومت نے شہری خوبصورتی اور ماحولیاتی بہترment کے لیے پنجاب ہارٹیکلچر اتھارٹی (PHA) کی استعداد بڑھانے اور مشینری اپ گریڈیشن کا فیصلہ کیا ہے۔

صوبائی حکومت PHA کو 40 کروڑ روپے ابتدائی سرمایہ فراہم کرے گی، جو مالی سال 2025-26 میں ضمنی گرانٹ کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔ابتدائی فنڈز باغبانی، شجرکاری اور شہری تزئین و آرائش کے منصوبوں پر خرچ ہوں گے۔
یہ اقدام PHA کو مالی طور پر مستحکم بنانے اور شہری ماحول کو خوشنما، سرسبز اور جدید خطوط پر ڈھالنے کیلئے اہم قدم قرار دیا گیا ہے۔

بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا

فنڈز کی فراہمی سے لاہور سمیت دیگر شہروں میں شجرکاری اور خوبصورتی کے منصوبے تیز رفتاری سے مکمل ہوں گے۔حکومت پنجاب کا مقصد شہریوں کے لیے خوبصورت، صاف اور ماحول دوست شہری ماحول کی فراہمی ہے۔

 
 

متعلقہ مضامین

  • بابا گورو نانک کے جنم دن کی تقریبات کا آخری روز، بھارت نے راہداری نہ کھولی
  •  افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے‘وزارت خارجہ
  • افغان حکومت نے دہشتگرد عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی نہیں کی، دفتر خارجہ
  • افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے: دفتر خارجہ
  • افغان طالبان حکومت دہشتگردوں کو پناہ دے رہی ہے ،غلط بیانی سے گریز کریں،پاکستان کا انتباہ
  • افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے، دفتر خارجہ
  • پاکستان کا افغان سرزمین سے دہشتگرد کارروائیاں روکنے پر زور
  • پنجاب حکومت کا شہری خوبصورتی کے فروغ کیلئے اہم اقدام
  • ایس ایس پی حیدرآباد کا دو روزہ مفت سرجیکل کیمپ کا دورہ
  • ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر سانگھڑ کے تحت ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد