بنگلہ دیشی عبوری صدر محمد یونس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کہا کہ غزہ میں نسل کشی دن کی روشنی میں اور سب کے سامنے ہورہی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیشی صدر محمد یونس نے مزید کہا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کے بین الاقوامی انکوائری کمیشن کی اس رپورٹ سے اتفاق کرتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیاں واضح طور پر نسل کشی ہیں اور یہ سب کچھ پوری دنیا کے سامنے براہِ راست ہورہا ہے۔

بنگلادیشی صدر محمد یونس نے کہا کہ بدقسمتی سے انسانیت کی جانب سے اس جارحیت کو روکنے کے لیے ہم وہ کچھ نہیں کر رہے جو ضروری ہے۔

انھوں نے مزید کہا  اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو نہ آنے والی نسلیں اور نہ ہی تاریخ ہمیں معاف کرے گی۔ ہم واقعی ایک نسل کشی کو براہِ راست دیکھ رہے ہیں۔

بنگلادیشی صدر نےعالمی برادری پر زور دیا کہ فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی جانیں بچائی جا سکیں اور انسانی المیہ مزید نہ بڑھے۔

صدر محمد یونس نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بے یارو مددگار تارکین وطن بڑی تعداد میں بنگلادیش آرہے ہیں۔

بنگلادیشی صدر نے عالمی برادری اور قوتوں سے مطالبہ کیا اس مسئلے کے لیے حل اپنا کردار ادا کریں۔ 
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صدر محمد یونس نے کہا کہ

پڑھیں:

ہوائے نفس اور اس کے خطرات

اسلام ٹائمز: روایت ہے کہ ایک نیک و پاک دامن عورت ایک روز غسل کے لیے حمام مستجار کی تلاش میں نکلی۔ وہ راستہ بھول گئی اور ایک اجنبی سے راستہ پوچھا۔ اس شخص نے دھوکے سے اسے اپنے گھر کی طرف بلا لیا۔ جب وہ اندر پہنچی تو اس مرد کے دل میں برے خیالات پیدا ہوئے۔ عورت نے اپنی عقل و فراست سے خطرے کو محسوس کیا اور خود کو بچانے کا ایک طریقہ اختیار کیا۔ اس نے غصے کے بجائے خوش اخلاقی سے کہا: "میں ابھی باہر جا کر عطر لگا کر آتی ہوں، تم میرا انتظار کرنا۔" یوں وہ باہر نکل کر اس مرد کے چنگل سے ہمیشہ کے لیے آزاد ہوگئی۔ یہ واقعہ اس بات کی بہترین مثال ہے کہ نفس کی خواہش جب بیدار ہو جائے تو انسان گناہ کے دہانے پر پہنچ جاتا ہے، لیکن عقل و ایمان اگر بیدار ہوں تو انسان بچ نکلتا ہے۔ ترتیب و تنظیم: ابو میرآب رضوی فاطمی الھاشمی

الحمد للہ ربّ العالمین، والصلاة والسلام علی سیدنا محمد و آلہ الطاہرین۔ انسان کی سب سے بڑی آزمائش، اس کا سب سے بڑا دشمن اور گمراہی کا سب سے بڑا سبب "ہوائے نفس" ہے۔ یہی وہ اندرونی دشمن ہے، جو انسان کو آہستہ آہستہ حق سے دور اور باطل کے قریب لے جاتا ہے۔ رسولِ خدا (ص) کا ارشاد: "إِنَّ أَخْوَفَ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمُ اثْنَتَانِ: اتِّبَاعُ الْهَوَى، وَطُولُ الْأَمَلِ، فَأَمَّا اتِّبَاعُ الْهَوَى فَيَصُدُّ عَنِ الْحَقِّ، وَأَمَّا طُولُ الْأَمَلِ فَيُنْسِي الْآخِرَةَ" (نہج الفصاحہ، حدیث ۲۷۶/ بحارالأنوار، ج ۷۳، ص ۱۸۱) ''دو چیزوں سے مجھے تمہارے بارے میں سب سے زیادہ خوف ہے: ایک ہوائے نفس کی پیروی اور دوسری لمبی امیدیں۔ ہوائے نفس انسان کو حق سے روک دیتی ہے اور لمبی امیدیں اسے آخرت سے غافل کر دیتی ہیں۔''

امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام کا ارشاد: "مَنِ اتَّبَعَ هَوَاهُ أَعْمَاهُ وَأَصَمَّهُ، وَأَرْدَاهُ" (نہج البلاغہ، حکمت ۱۰۷) "جو شخص اپنے نفس کی پیروی کرتا ہے، وہ اندھا اور بہرا ہو جاتا ہے اور ہلاکت کی طرف بڑھتا ہے۔" یہ قول ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ اگر انسان اپنے جذبات، خواہشات اور نفس کی خواہشوں کے آگے سر جھکا دے تو وہ عقل و ایمان کی روشنی سے محروم ہو جاتا ہے۔ امام جعفر صادق علیہ السلام کا فرمان: "اتَّقُوا أَهْوَاءَكُمْ كَمَا تَتَّقُونَ أَعْدَاءَكُمْ، فَلَيْسَ عَدُوٌّ أَعْدَى لِلرَّجُلِ مِنِ اتِّبَاعِ هَوَاهُ" (الکافی، ج ۲، ص ۳۳۵) "اپنے نفس کی خواہشوں سے اسی طرح ڈرو جیسے اپنے دشمن سے ڈرتے ہو، کیونکہ انسان کے لیے اپنے نفس کی پیروی سے زیادہ خطرناک کوئی دشمن نہیں۔" یہ حدیث ہمیں یاد دلاتی ہے کہ انسان کا سب سے بڑا جہاد دراصل "جہاد بالنفس" ہے۔ اگر انسان اپنے دل کی خواہشات کو قابو میں رکھ لے تو وہ تمام گناہوں سے بچ سکتا ہے۔

روایت ہے کہ ایک نیک و پاک دامن عورت ایک روز غسل کے لیے حمام مستجار کی تلاش میں نکلی۔ وہ راستہ بھول گئی اور ایک اجنبی سے راستہ پوچھا۔ اس شخص نے دھوکے سے اسے اپنے گھر کی طرف بلا لیا۔ جب وہ اندر پہنچی تو اس مرد کے دل میں برے خیالات پیدا ہوئے۔ عورت نے اپنی عقل و فراست سے خطرے کو محسوس کیا اور خود کو بچانے کا ایک طریقہ اختیار کیا۔ اس نے غصے کے بجائے خوش اخلاقی سے کہا: "میں ابھی باہر جا کر عطر لگا کر آتی ہوں، تم میرا انتظار کرنا۔" یوں وہ باہر نکل کر اس مرد کے چنگل سے ہمیشہ کے لیے آزاد ہوگئی۔ یہ واقعہ اس بات کی بہترین مثال ہے کہ نفس کی خواہش جب بیدار ہو جائے تو انسان گناہ کے دہانے پر پہنچ جاتا ہے، لیکن عقل و ایمان اگر بیدار ہوں تو انسان بچ نکلتا ہے۔

امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام کا نصیحت آموز فرمان: "خَالِفْ نَفْسَكَ وَاحْذَرْهَا عَلَى الدَّوَامِ، فَإِنَّهَا أَمَّارَةٌ بِالسُّوءِ، إِلَّا مَا رَحِمَ اللَّهُ" (غررالحکم، حدیث ۴۳۵۰) "اپنے نفس کی مخالفت کرو اور ہمیشہ اس سے ہوشیار رہو، کیونکہ نفس برائی کا حکم دینے والا ہے، سوائے اس کے جس پر خدا کی رحمت ہو۔" انسان اگر اپنے نفس کو آزاد چھوڑ دے تو وہ اسے برے راستوں کی طرف لے جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ انسان اپنے نفس کو قابو میں رکھے، اس کی خواہشات کو لگام دے اور ہر قدم پر خدا سے مدد طلب کرے۔

دعا
پروردگارا۔۔ ہمیں ہمارے نفسِ امّارہ کے شر سے محفوظ فرما۔ الٰہا۔۔ ہمیں ہوائے نفس کی پیروی سے نجات عطا فرما۔ پروردگارا۔۔ ہمیں ان بندوں میں شامل فرما، جن کے دل تیری یاد سے زندہ ہیں اور جو گناہ کے راستے پر قدم رکھنے سے پہلے تیری پناہ لیتے ہیں۔ اللهم صلّ على محمدٍ وآل محمد، "ووفّقنا لما تحبّ وترضى، وابعِدنا عن هوى النفس ووساوس الشيطان۔" آمین

متعلقہ مضامین

  • امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لیے بل سینیٹ سے منظور
  • سرجی یونس بخاری صاحب
  • اجتماع عام کی تیاریوں کے جائزے کیلیے جماعت اسلامی سانگھڑ کا اجلاس
  • عالمی کرکٹ میں بابر اعظم 15ہزار رنز مکمل کرکے 5ویں پوزیشن لے اڑے
  • ہوائے نفس اور اس کے خطرات
  • آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کیلیے کوئی آئینی بینچ تشکیل نہیں
  • پاک بحریہ کا جہاز پی این ایس سیف خیرسگالی دورے پر چٹاگانگ پہنچ گیا
  • امریکہ میں تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے باعث ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ
  • امریکا میں تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے باعث ہزار سے زائد پروازیں منسوخ
  • پری ورلڈکپ کوالیفائر کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم بنگلادیش روانہ