ہالی ووڈ کی عالمی شہرت یافتہ اداکارہ ایما واٹسن نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ہالی ووڈ کی جادوئی دنیا کی ہرمیون گرینجر یعنی ایما واٹسن ایک بار پھر دنیا کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔ مگر اس بار بات کسی فلم، فیشن یا ایوارڈ کی نہیں بلکہ فلسطین کے حوالے سے ان کے موقف کی ہے۔

ایما نے ایک پوڈکاسٹ میں کھل کر بتایا کہ جب انہوں نے 2022 میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا تھا تو انہیں ’’یہود دشمن‘‘ قرار دیا گیا تھا۔

اداکارہ ایما راٹسن نے مزید کہا کہ اس وقت وہ حیران رہ گئیں کہ انسانیت کی بات کرنے پر انہیں نفرت سے جوڑا گیا۔

ہالی ووڈ کی اداکارہ نے کہا کہ مجھے یہودی مخالف کہہ کر دراصل لوگوں کو اس طرف مائل کیا گیا کہ وہ دہشت گردی کی مذمت نہ کریں اور فلسطین میں جاری نسل کشی پر بات نہ کریں۔

ایما واٹسن نے زور دے کر کہا کہ 50 ہزار فلسطینی شہری جان سے گئے، جن میں 17 ہزار بچے بھی شامل ہیں، یہ پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اسی طرح حماس کے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی شہریوں کے لیے بھی فکر کی گنجائش ہونی چاہیے۔

ایما واٹسن نے کہا کہ یہود دشمنی اور فلسطینی نسل کشی کے خلاف آواز اٹھانا دو الگ باتیں ہیں، اور انسانیت کا تقاضا ہے کہ دونوں پر کھل کر بات کی جائے۔

یاد رہے، ایما واٹسن نے ہیری پوٹر سیریز سے عالمی شہرت حاصل کی اور ہمیشہ سماجی اور انسانی مسائل پر اپنی آواز بلند کرنے کے لیے پہچانی جاتی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایما واٹسن نے ہالی ووڈ کہا کہ

پڑھیں:

بیٹیوں کو جہیز میں مہنگا سونا نہیں گاڑی دیں، بشریٰ انصاری کا والدین کو مشورہ

پاکستان کی معروف اور سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے بیٹیوں کے جہیز سے متعلق ایک اہم پیغام دیا ہے، جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔

ایک حالیہ بیان میں اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا کہ والدین بیٹیوں کو مہنگا سونا دینے کے بجائے ان کی تعلیم پر توجہ دیں اور اگر مالی وسائل اجازت دیں تو انہیں جہیز میں گاڑی دیں تاکہ وہ عملی زندگی میں خودمختار ہو سکیں۔

سینئر اداکارہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر مہنگے زیورات کی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ وہ صرف دکھاوے کے لیے ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ بےکار ہو جاتے ہیں جبکہ حالات کی وجہ سے انہیں پہننا بھی مناسب نہیں ہوتا۔

انہوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ ضرورت سے زیادہ کپڑے بنوانے کے بجائے ایسی چیزیں دی جائیں جو بچیوں کے کام آئیں اور ان میں خود اعتمادی پیدا کریں۔

بشریٰ انصاری نے واضح کیا کہ اگر سونا دینا ضروری ہو تو محض علامتی طور پر چھوٹی سی چین یا معمولی زیور دیا جا سکتا ہے، لیکن اصل سرمایہ کاری بیٹیوں کی تعلیم اور خودمختاری پر ہونی چاہیے۔

 

متعلقہ مضامین

  • صمود فلوٹیلا: ظلم کے اندھیروں میں روشنی کا چراغ
  • اسرائیل صرف جارحیت نہیں انسانیت کے خلاف جرم کا مرتکب ہورہا ہے: محمود عباس
  • گجرات میں بے زبان جانور پر سفاکیت: کسان کی بھینس کی دونوں ٹانگیں کاٹ دی گئیں
  • اداکارہ صائمہ قریشی نے مردوں کو دوسری شادی کا مشورہ کیوں دیا؟
  • میں اپنے ملک کو نہیں پہچان پارہی’، انجلینا جولی نے ایسا کیوں کہا؟
  • 95 فیصد مرد دوسری شادی کرنا چاہتے ہیں: صائمہ قریشی
  • افغان دشمنی کی وضاحت
  • غزہ ڈوب نہیں، ابھر رہا ہے
  • بیٹیوں کو جہیز میں مہنگا سونا نہیں گاڑی دیں، بشریٰ انصاری کا والدین کو مشورہ