پنجاب بھر میں ورلڈ ٹورازم ڈے 2025 کی مناسبت سے شاندار تقریبات: الحمرا آرٹس کونسل میں مرکزی تقریب، میگنیفیسنٹ پنجاب ایپ اور "ٹورازم آن وہیلز" لانچ
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
ورلڈ ٹورازم ڈے 2025 کے موقع پر لاہور میں محکمہ سیاحت، آرکیالوجی اینڈ میوزیمز پنجاب اور اس کے ذیلی اداروں کی جانب سے شاندار تقریبات کا انعقاد کیا گیا جن میں الحمرا آرٹس کونسل، علامہ اقبال میوزیم (جاوید منزل) اور لاہور میوزیم میں مرکزی و خصوصی تقریبات منعقد ہوئیں۔ ان تقریبات میں سیاحت، ثقافت اور پائیدار ترقی کے حوالے سے نئے اقدامات متعارف کرائے گئے جن میں عوامی شمولیت کو بھی یقینی بنایا گیا۔
مرکزی تقریب لاہور الحمرا آرٹس کونسل میں منعقد ہوئی، جہاں پنجاب ٹورازم کی نئی ایپ اور ٹی ڈی سی پی کی ویب سائٹ لانچ کی گئی جس کے ذریعے سیاحتی معلومات اور سہولیات محض ایک کلک پر دستیاب ہوں گی۔ "ٹورازم آن وہیلز" منصوبے کا آغاز کیا گیا۔ اسی طرح "کیمپنگ گالا" کا اعلان کیا گیا تاکہ ایڈونچر اور ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دیا جا سکے۔ تقریب میں پنجاب ٹورازم پر ڈاکیومنٹری اور خصوصی "پنجاب ٹورازم سونگ" بھی پیش کیا گیا جسے شرکاء نے بھرپور داد دی۔
تقریب میں ٹی ڈی سی پی اور انسپکٹریٹ آف پریزنز پنجاب کے مابین ایم او یو پر دستخط ہوئے، جس کے قیدیوں کو ہاسپیٹیلٹی کے شعبے میں فنی تربیت فراہم کی جائے گی۔ تقریب میں سیاحت اور ہاسپیٹیلٹی انڈسٹری کے فروغ کے لیے نجی شعبے کی شراکت داری پر زور دیا گیا جبکہ مکڈونلڈز پاکستان کے چیف مارکیٹنگ آفیسر رضا علی اور پنجاب یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید نے بھی خطاب کیا۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف آرکیالوجی پنجاب نے ورلڈ ٹورازم ڈے کی خصوصی تقریب علامہ اقبال میوزیم (جاوید منزل) میں منعقد کی۔ تقریب کا آغاز پرچم کشائی اور قومی ترانے سے ہوا جس کی قیادت سیکریٹری ٹورزم، آرکیالوجی اینڈ میوزیمز ڈاکٹر احسان بھٹہ اور ڈی جی آرکیالوجی زہیر عباس ملک نے کی۔ اس موقع پر ثقافتی و ملی پروگرامز، اسناد کی تقسیم کا اہتمام بھی کیا گیا۔
لاہور میوزیم میں ورلڈ ٹورازم ڈے کی مناسبت سے خصوصی فوٹوگرافی نمائش کا انعقاد کیا گیا جس میں جنوبی پنجاب کی 120 سے زائد تاریخی عمارتوں اور ورثے کی تصاویر آویزاں کی گئیں۔ افتتاح سری لنکا کے ہائی کمشنر ریئر ایڈمرل فریڈ سینی ویراتنے نے کیا جبکہ ڈپٹی ہیڈ آف مشن اے کرسٹی روبن اور سیکریٹری ٹورازم ڈاکٹر احسان بھٹہ نے بھی خصوصی شرکت کی۔ نمائش میں جنوبی پنجاب کے ثقافتی ورثے اور فنِ تعمیر کو اجاگر کیا گیا اور میوزیم ملازمین کو بہترین خدمات پر تعریفی اسناد بھی دی گئیں۔
ورلڈ ٹورازم ڈے کی تقریبات کے حصے کے طور پر نیشنل آؤٹ ریچ پروگرام کے شرکاء نے لاہور کے تاریخی ورثے کو دریافت کرنے کے لیے ٹی ڈی سی پی کی Sightseeing ڈبل ڈیکر بس پر خصوصی ٹور کیا۔ اس سیاحتی سفر میں انہوں نے 1849 میں تعمیر ہونے والے پونچ ہاؤس اور اس میں قائم بھگت سنگھ آرٹ گیلری کا دورہ کیا۔ پونچ ہاؤس وہی مقام ہے جہاں 1931 میں بھگت سنگھ کا مقدمہ چلایا گیا تھا۔ شرکاء نے حکومتِ پنجاب کی جانب سے پونچ ہاؤس کی بحالی کے اقدامات کو سراہا اور ڈبل ڈیکر بس سروس کی معیاری خدمات کو ایک یادگار اور خوشگوار تجربہ قرار دیا۔
ورلڈ ٹورازم ڈے کی تقریبات میں سیاحوں اور عام شہریوں کی دلچسپی بڑھانے کے لیے آگاہی سیشنز، واکس اور سیاحتی سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ اس دوران بانسری کی دھنوں، روایتی بھنگڑا پرفارمنس اور دیگر ثقافتی پروگراموں نے ماحول کو خوشگوار اور رنگین بنا دیا۔
سیکرٹری ٹورزم، آرکیالوجی اینڈ میوزیمز ڈاکٹر احسان بھٹہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کے وژن اور سینئر وزیر محترمہ مریم اورنگزیب کی رہنمائی میں سیاحت کو پنجاب کی معیشت میں نئی روح پھونکنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "سیاحت نہ صرف ہمارے تاریخی ورثے اور ثقافت کو اجاگر کرتی ہے بلکہ پائیدار ترقی، روزگار کے مواقع اور مقامی معیشت کے فروغ کا بھی ایک مضبوط ذریعہ ہے۔"
شرکاء نے پنجاب حکومت کے ان اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ورلڈ ٹورازم ڈے کی یہ تقریبات عوامی شمولیت، ثقافتی سرگرمیوں اور نئے سیاحتی منصوبوں کی بدولت ایک یادگار دن ثابت ہوئیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شرکاء نے کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثقافتی تعاون اسلامی وحدت کی مثال بن سکتا ہے، سید رضا صالحی امیری
ریاض میں سعودی وزیر نے دونوں ملکوں کی جغرافیائی و ثقافتی قربت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عوام ایران کی ثقافت و تاریخ سے واقف ہیں اور سیاحتی روابط کا فروغ ہماری اقوام کے درمیان دوستی، باہمی شناخت اور ثقافتی تبادلے میں اضافہ کرے گا۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں وزرا نے مسلسل مکالمے کی ضرورت، مشترکہ سیاحتی ورکنگ گروپ کی تشکیل اور تہران و ریاض میں ثقافتی تقریبات اور تخصصی نمائشوں کے اہتمام پر اتفاق کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ کی عالمی سیاحت تنظیم (UNWTO) کی 26 ویں جنرل اسمبلی کے موقع پر ریاض میں ایک دوستانہ ملاقات کے دوران، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرِ میراثِ ثقافت، سیاحت و دستکاری سید رضا صالحی امیری اور سعودی عرب کے وزیرِ سیاحت احمد آل خطیب نے دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی اور سیاحتی تعاون کے ایک نئے باب کے آغاز پر زور دیا۔ ایران کی ثقافتی میراث اور سیاحت و دستکاری کے وزیر سید رضا صالحی امیری نے سعودی وزیرِ سیاحت احمد آل خطیب سے ملاقات میں عالمی سیاحت کی جنرل اسمبلی کی شایانِ شان میزبانی پر سعودی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان علمی، ثقافتی اور سیاحتی تعاون دونوں ملکوں کے اہلِ دانش کی علاقائی و اسلامی تعاملات کے فروغ کی مشترک خواہش کا عکاس ہے، یہ تعاون باہمی ہمآہنگی کے ایک نئے مرحلے، علاقائی ثقافتی سرمائے و خود انحصاری کی تقویت اور اسلامی مشترک ذمہ داریوں کے استحکام کا سبب بن سکتا ہے۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے تعلقات میں مثبت پیش رفت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی توسیع کی خواہش واضح اور قطعی ہے، گزشتہ مہینوں میں تعلقات میں دو اہم سنگِ میل قائم ہوئے، دوحہ میں ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور محمد بن سلمان کی ملاقات اور دوسرا، سعودی وزیرِ دفاع کا تہران کا دورہ اور اعلیٰ ایرانی حکام سے ملاقات۔ صالحی امیری نے کہا کہ ایران مشترکہ ثقافتی و سیاحتی منصوبوں خصوصاً ثقافتی میراث، دستکاریوں اور مذہبی سیاحت میں فعال شرکت کے لیے تیار ہے، تاکہ دونوں ملکوں کی اقوام کے درمیان باہمی شناخت مزید گہری ہو، ہمارا یقین ہے کہ سیاحت ایران و سعودی عرب کے عوامی ربط کو مضبوط بنا سکتی ہے، ہمارے لوگ مکہ و مدینہ کے سفر کے خواہاں ہیں اور سعودی عوام بھی ایران کی سیر و زیارات چاہتے ہیں۔
انہوں نے سعودی ہم منصب کو تہران بین الاقوامی سیاحتی نمائش میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطے کا سب سے بڑا سیاحتی ایونٹ ہے، جو ایران و سعودی عرب کی ثقافتی و اقتصادی صلاحیتوں کے تعارف اور دونوں ملکوں کے سیاحتی شعبوں کے درمیان نئے روابط کے قیام کے لیے بہترین موقع ہوگا۔ صالحی امیری نے مشرقِ وسطیٰ کی ثقافتی و تاریخی گنجائشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا خطہ دنیا کی بہترین تاریخی و تہذیبی وراثت رکھتا ہے، مگر عالمی معیشت میں سیاحت کا اس کا حصہ اپنی حقیقی سطح تک نہیں پہنچا، ایران سعودی تعاون بین الاقوامی سیاحوں کی کشش اور اسلامی تہذیب کے تعارف کے لیے محرک بن سکتا ہے۔ وزیرِ ثقافت نے مزید کہا کہ صدرِ ایران ڈاکٹر پزشکیان کی طرف گرم جوشی کیساتھ ان کا سلام ولی عہد تک پہنچا دیں، ہمارا ماننا ہے کہ ثقافتی و عوامی روابط کی توسیع فطری طور پر حکومتوں کے تعلقات کو بھی مضبوط کرتی ہے۔
اس موقع پر سعودی عرب کے وزیرِ سیاحت احمد آل خطیب نے اجلاس میں صالحی امیری کی شرکت پر قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس کے ایجنڈے کے لیے ایران کی فعال موجودگی اور آپ کی حمایت پر شکریہ ادا کرتا ہوں، میں نے ولی عہد کو آپ سے ملاقات کی اطلاع دی ہے اور انہوں نے خادم الحرمین الشریفین اور اپنی طرف سے حکومت و ملتِ ایران کے لیے سلام اور نیک تمنائیں بھیجی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ سے ملاقات سے پہلے محمد بن سلمان سے ضروری ہم آہنگی کر لی گئی تھی، اور ہم دو طرفہ مکالمے کے فروغ کا خیر مقدم کرتے ہیں، سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات نے حالیہ برسوں میں مثبت رخ اختیار کیا ہے، جس کے علاقائی استحکام، عوامی روابط اور پڑوسی ممالک کی معیشت پر اہم اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
آل خطیب نے مزید کہا کہ تہران کی بین الاقوامی نمائش میں شرکت کی دعوت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ایران کی دستکاریاں جیسے قالین، زعفران اور روایتی فنون سعودی عوام کے لیے شناختہ شدہ اور سود مند ہیں، ہم اس شعبے میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے دونوں ملکوں کی جغرافیائی و ثقافتی قربت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عوام ایران کی ثقافت و تاریخ سے واقف ہیں اور سیاحتی روابط کا فروغ ہماری اقوام کے درمیان دوستی، باہمی شناخت اور ثقافتی تبادلے میں اضافہ کرے گا۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں وزرا نے مسلسل مکالمے کی ضرورت، مشترکہ سیاحتی ورکنگ گروپ کی تشکیل اور تہران و ریاض میں ثقافتی تقریبات اور تخصصی نمائشوں کے اہتمام پر اتفاق کیا۔