ورلڈ ٹورازم ڈے 2025 کے موقع پر لاہور میں محکمہ سیاحت، آرکیالوجی اینڈ میوزیمز پنجاب اور اس کے ذیلی اداروں کی جانب سے شاندار تقریبات کا انعقاد کیا گیا جن میں الحمرا آرٹس کونسل، علامہ اقبال میوزیم (جاوید منزل) اور لاہور میوزیم میں مرکزی و خصوصی تقریبات منعقد ہوئیں۔ ان تقریبات میں سیاحت، ثقافت اور پائیدار ترقی کے حوالے سے نئے اقدامات متعارف کرائے گئے جن میں عوامی شمولیت کو بھی یقینی بنایا گیا۔

مرکزی تقریب لاہور الحمرا آرٹس کونسل میں منعقد ہوئی، جہاں پنجاب ٹورازم کی نئی ایپ اور ٹی ڈی سی پی کی ویب سائٹ لانچ کی گئی جس کے ذریعے سیاحتی معلومات اور سہولیات محض ایک کلک پر دستیاب ہوں گی۔ "ٹورازم آن وہیلز" منصوبے کا آغاز کیا گیا۔ اسی طرح "کیمپنگ گالا" کا اعلان کیا گیا تاکہ ایڈونچر اور ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دیا جا سکے۔ تقریب میں پنجاب ٹورازم پر ڈاکیومنٹری اور خصوصی "پنجاب ٹورازم سونگ" بھی پیش کیا گیا جسے شرکاء نے بھرپور داد دی۔

تقریب میں ٹی ڈی سی پی اور انسپکٹریٹ آف پریزنز پنجاب کے مابین ایم او یو پر دستخط ہوئے، جس کے قیدیوں کو ہاسپیٹیلٹی کے شعبے میں فنی تربیت فراہم کی جائے گی۔ تقریب میں سیاحت اور ہاسپیٹیلٹی انڈسٹری کے فروغ کے لیے نجی شعبے کی شراکت داری پر زور دیا گیا جبکہ مکڈونلڈز پاکستان کے چیف مارکیٹنگ آفیسر رضا علی اور پنجاب یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید نے بھی خطاب کیا۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف آرکیالوجی پنجاب نے ورلڈ ٹورازم ڈے کی خصوصی تقریب علامہ اقبال میوزیم (جاوید منزل) میں منعقد کی۔ تقریب کا آغاز پرچم کشائی اور قومی ترانے سے ہوا جس کی قیادت سیکریٹری ٹورزم، آرکیالوجی اینڈ میوزیمز ڈاکٹر احسان بھٹہ اور ڈی جی آرکیالوجی زہیر عباس ملک نے کی۔ اس موقع پر ثقافتی و ملی پروگرامز، اسناد کی تقسیم کا اہتمام بھی کیا گیا۔

لاہور میوزیم میں ورلڈ ٹورازم ڈے کی مناسبت سے خصوصی فوٹوگرافی نمائش کا انعقاد کیا گیا جس میں جنوبی پنجاب کی 120 سے زائد تاریخی عمارتوں اور ورثے کی تصاویر آویزاں کی گئیں۔ افتتاح سری لنکا کے ہائی کمشنر ریئر ایڈمرل فریڈ سینی ویراتنے نے کیا جبکہ ڈپٹی ہیڈ آف مشن اے کرسٹی روبن اور سیکریٹری ٹورازم ڈاکٹر احسان بھٹہ نے بھی خصوصی شرکت کی۔ نمائش میں جنوبی پنجاب کے ثقافتی ورثے اور فنِ تعمیر کو اجاگر کیا گیا اور میوزیم ملازمین کو بہترین خدمات پر تعریفی اسناد بھی دی گئیں۔

ورلڈ ٹورازم ڈے کی تقریبات کے حصے کے طور پر نیشنل آؤٹ ریچ پروگرام کے شرکاء نے لاہور کے تاریخی ورثے کو دریافت کرنے کے لیے ٹی ڈی سی پی کی Sightseeing ڈبل ڈیکر بس پر خصوصی ٹور کیا۔ اس سیاحتی سفر میں انہوں نے 1849 میں تعمیر ہونے والے پونچ ہاؤس اور اس میں قائم بھگت سنگھ آرٹ گیلری کا دورہ کیا۔ پونچ ہاؤس وہی مقام ہے جہاں 1931 میں بھگت سنگھ کا مقدمہ چلایا گیا تھا۔ شرکاء نے حکومتِ پنجاب کی جانب سے پونچ ہاؤس کی بحالی کے اقدامات کو سراہا اور ڈبل ڈیکر بس سروس کی معیاری خدمات کو ایک یادگار اور خوشگوار تجربہ قرار دیا۔

ورلڈ ٹورازم ڈے کی تقریبات میں سیاحوں اور عام شہریوں کی دلچسپی بڑھانے کے لیے آگاہی سیشنز، واکس اور سیاحتی سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ اس دوران بانسری کی دھنوں، روایتی بھنگڑا پرفارمنس اور دیگر ثقافتی پروگراموں نے ماحول کو خوشگوار اور رنگین بنا دیا۔

سیکرٹری ٹورزم، آرکیالوجی اینڈ میوزیمز ڈاکٹر احسان بھٹہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کے وژن اور سینئر وزیر محترمہ مریم اورنگزیب کی رہنمائی میں سیاحت کو پنجاب کی معیشت میں نئی روح پھونکنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "سیاحت نہ صرف ہمارے تاریخی ورثے اور ثقافت کو اجاگر کرتی ہے بلکہ پائیدار ترقی، روزگار کے مواقع اور مقامی معیشت کے فروغ کا بھی ایک مضبوط ذریعہ ہے۔"

شرکاء نے پنجاب حکومت کے ان اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ورلڈ ٹورازم ڈے کی یہ تقریبات عوامی شمولیت، ثقافتی سرگرمیوں اور نئے سیاحتی منصوبوں کی بدولت ایک یادگار دن ثابت ہوئیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: شرکاء نے کیا گیا کے لیے

پڑھیں:

امریکی ’ایچ ون بی‘ کی جگہ چین کا لانچ کردہ ’کے ویزا‘ کیا ہے؟

امریکی ’ایچ ون بی‘ کی جگہ چین کا لانچ کردہ ’کے ویزا‘ کیا ہے؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 25 September, 2025 سب نیوز

دنیا بھر میں ہنر مند افراد کے لیے مواقع حاصل کرنے کی دوڑ ہمیشہ جاری رہی ہے۔ کبھی امریکا اس میدان میں سب سے آگے تھا، لیکن اب چین بھی اپنی پالیسیوں کے ذریعے بڑی تیزی سے آگے بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں امریکا نے اپنے مشہور ایچ ون بی ویزا کی فیس میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے، جبکہ چین نے ایک نیا اور سہل پروگرام ’کے ویزا‘ لانچ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

چین دنیا کے بہترین ٹیلینٹ، بہترین دماغوں کو اپنی طرف راغب کرنے کا عندیہ دے رہا ہے۔ اس صورتحال نے ایک نئے سوال کو جنم دیا ہے، دونوں میں اصل فرق کیا ہے؟ امریکا کا ایچ ون بی ویزا زیادہ موثر ہوگا یا لوگ چین کے ”کے ویزا“ کو کیوں ترجیح دے سکتے ہیں؟

امریکا کا ایچ ون بی ویزا 1990 میں متعارف ہوا تھا۔ اس کا مقصد دنیا بھر سے سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کے شعبوں میں مہارت رکھنے والے افراد کو امریکا میں ملازمت کے مواقع فراہم کرنا تھا۔ اس ویزے کے تحت ہر سال 65 ہزار افراد کو اجازت دی جاتی ہے جبکہ امریکی تعلیمی اداروں سے ماسٹرز کرنے والے مزید 20 ہزار امیدواروں کے لیے خصوصی گنجائش رکھی گئی ہے۔ یہ ویزے سب سے زیادہ بھارتی اور چینی شہریوں کو ملتے ہیں، لیکن بھارتی شہری سب سے آگے ہیں۔

اگرچہ یہ ویزا ہنر مند افراد کے لیے امریکا جانے کا خواب پورا کرتا رہا ہے، تاہم اب امریکی حکومت نے اس کی لاگت اتنی بڑھا دی ہے کہ کئی کمپنیوں اور درخواست دہندگان کے لیے اسے حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔ اب ہر درخواست دہندہ پر سالانہ ایک لاکھ ڈالر تک فیس لاگو کی جا رہی ہے جو چھ سال تک ادا کرنا ہوگی۔ اس فیصلے نے امریکا آنے والے غیر ملکی ماہرین کے لیے راہیں تنگ کر دی ہیں۔

اس کے برعکس چین نے اگست 2025 میں ”کے ویزا“ کا اعلان کیا جو یکم اکتوبر سے نافذ العمل ہوگا۔ یہ پروگرام بنیادی طور پر سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ٹیلنٹ کو راغب کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

’’کے ویزا‘‘کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس کے لیے درخواست دہندگان کو کسی چینی کمپنی، ادارے یا مالک کے دعوت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی اور نہ ہی نوکری کی پیشگی پیشکش لازمی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خواہ کوئی نیا گریجویٹ ہو یا آزاد محقق، وہ براہ راست چین آ کر نوکری تلاش کر سکتا ہے یا اپنا کاروبار شروع کر سکتا ہے۔ یہ سہولت اسے دیگر موجودہ چینی ویزوں سے منفرد بناتی ہے۔

مزید یہ کہ’’کے ویزا‘‘رکھنے والے افراد کو تعلیم، تحقیق، صنعت اور کاروبار کے میدانوں میں زیادہ آزادی دی گئی ہے۔
اگر دونوں کا تقابل یا موازنہ کیا جائے تو واضح فرق سامنے آتا ہے۔ امریکی ایچ ون بی میں، نہ صرف فیس بہت زیادہ ہے بلکہ اس کے لیے مخصوص کوٹہ بھی مقرر ہے اور درخواست دہندہ کو لازمی طور پر کسی کمپنی کی اسپانسرشپ درکار ہوتی ہے۔

جبکہ اس کے برعکس چین کا ”کے ویزا“ حاصل کرنا زیادہ لچکدار اور سہل ہے۔ اس میں فیس کا بوجھ نہیں، دعوت نامے کی شرط نہیں اور زیادہ اقسام کے مواقع میسر ہیں۔ چین اس پروگرام کے ذریعے اپنی پالیسیوں کو عالمی ٹیلنٹ کے لیے نہایت پرکشش بنا رہا ہے تاکہ دنیا کے بہترین ماہرین کو اپنی طرف متوجہ کر سکے۔

چین کی یہ حکمت عملی اس کے حالیہ اقدامات کے ساتھ جڑی ہے۔ اس نے شنگھائی، شینگھن اور دیگر بڑے شہروں میں ہائی ٹیک پارکس قائم کیے ہیں جہاں پرائیویٹ اور سرکاری شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔

چین خاص طور پر مصنوعی ذہانت، خلائی ٹیکنالوجی، سیٹلائٹ سسٹمز اور آئی ٹی کے شعبوں میں امریکہ کا مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ ایسے میں اگر بھارت جیسے ممالک کے انجینئرز اور سائنسدان وہاں منتقل ہوتے ہیں تو چین کو تحقیق اور اختراع میں نئی جان مل سکتی ہے۔

اس سارے منظرنامے کا ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ صرف چین ہی نہیں بلکہ تائیوان جیسے دیگر ایشیائی ممالک بھی ٹیکنالوجی ماہرین کے لیے اپنے دروازے کھول رہے ہیں، اور چونکہ امریکا نے ویزا پالیسی مشکل اور مہنگی بنا دی ہے، اس لیے ہنر مند افراد نئی منزلوں کی تلاش میں چین اور دیگر ایشیائی ممالک کا انتخاب کر رہے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالت میں ویڈیو ریکارڈنگ پر پابندی عائد کر دی ٹرمپ نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں برقی سیڑھی کی خرابی ’سازش‘ قرار دے دی مشرق وسطیٰ کے بحران پر امریکا کا نیا مؤقف، مسلم قیادت کو 21 نکاتی پلان پیش کر دیا پاک سعودیہ معاہدہ مسلم ممالک کے تعاون سے علاقائی سکیورٹی کے جامع نظام کی شروعات ہے: ایرانی صدر کا پہلا رد عمل انڈیا: لداخ میں خودمختاری کے مطالبے پر احتجاج، پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں 5 افراد ہلاک ایٹم بم بنانے کی کبھی کوشش کی اور نہ کریں گے، ایرانی صدر انڈونیشیا کا بڑا فیصلہ؛ غزہ میں امن فوج کیلیے 20 ہزار سے زائد اہلکار بھیجنے کا اعلان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • 26 ویں آئی ٹی سی این ایشیا 2025 کی شاندار کامیابیاں
  • آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ 2025 کی تمام خواتین میچ آفیشلز کی دبئی آمد
  • فیصل آباد ایئرپورٹ: روس جانے والی جعلی مارشل آرٹس ٹیم گرفتار
  • پنجاب میں سیاحت کے فروغ کے لیے نئی ایپ متعارف کروانے کا فیصلہ
  • بھارت نے سکھ یاتریوں کو بابا گرونانانک کے جنم دن کی تقریبات پر پاکستان آنے سے روک دیا
  • مودی سرکار کی ضد نے ہزاروں سکھوں کو بابا گرونانک کی تقریبات سے دور کر دیا
  • حضرت بابا شاہ جمال قادریؒ کاسالانہ عرس کل سےشروع ہوگا
  • امریکی ’ایچ ون بی‘ کی جگہ چین کا لانچ کردہ ’کے ویزا‘ کیا ہے؟
  • شان مسعود 27-2025 ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ تک پاکستان کے کپتان برقرار