آئی ایم ایف بجلی کی قیمت میں کمی کیلیے رضامند‘ حکومت سے تجاویز طلب
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (جسارت نیوز) عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف)نے حکومت سے بجلی چوری روکنے، نقصانات اور کیپسٹی چارجز میں کمی کیلئے تجاویز طلب کرلیں۔میڈیارپور ٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان سے صوبائی حکومتوں کے سرپلس بجٹ اہداف میں کمی کی وجوہات اور لائن لاسز سمیت بجلی چوری روکنے کیلئے پلان اورکیپسٹی چارجز میں کمی کیلئے بھی تجاویز مانگ لیں۔وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کو گردشی قرض چھ سال کے مقررہ ہدف سے پہلے ہی ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے ششماہی اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں، آئی ایم ایف مشن کو پاورڈویژن حکام کی جانب سے توانائی شعبے میں اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔حکومتی ٹیم کی جانب سے آئی ا یم ایف کو کو بتایا گیا کہ1200ارب ہدف کے بجائے صوبوں کا بجٹ921ارب روپے سرپلس رہا، پنجاب 348ارب، سندھ 283ارب، خیبر پختوانخواہ 176ارب، بلوچستان کا 114 ارب سرپلس رہا ہے۔ذرائع کے مطابق خیبرپختوانخوا حکومت 29ستمبر اور یکم اکتوبر کو آئی ایم ایف مشن کو بریفنگ دے گی ۔وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کوبریفنگ میں گردشی قرض 6سال کے مقررہ ہدف سے پہلے ہی ختم کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔معاہدے سے گردشی قرض کے بہاؤ میں کمی، مالی ڈسپن اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا، قرض معاہدے سے صارفین پر کوئی نیا بوجھ نہیں آئیگا، ادائیگیاں پہلے سے لگے 3.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کو میں کمی کی
پڑھیں:
شہرِ قائد کی اہم شاہراہ کئی روز کیلیے بند کرنے کا اعلان
ویب ڈیسک : شہرِ قائد میں نیپا چورنگی سے وفاقی اردو یونیورسٹی تک روڈ 10نومبر سے 30 دسمبر تک بند رہے گا۔
واٹر اینڈ سیوریج امپروومنٹ پروجیکٹ کے مطابق کےفور منصوبے کیلئے پانی کی لائنیں ڈالنے کے باعث روڈ بند رہے گا۔ حکام نے بتایا ہے کہ پہلے مرحلے میں وفاقی اردو یونیورسٹی تک لائنیں بچھائی جائیں گی جب کہ دوسرے مرحلے میں حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی تک کام ہو گا۔
کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی حکام کا کہنا ہے کہ ٹریفک کو نیپا چورنگی سے الہ ٰدین پارک کی طرف موڑا جائے گا۔
بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا
واضح رہے کہ چند ماہ قبل ریڈ لائن منصوبے کے کام کے دوران پانی کی لائن پھٹ گئی جس کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی متاثر ہوئی اور لوگ ٹینکر خریدنے پر مجبور ہوئے۔