اسلام آباد: سول سوسائٹی کا غزہ اور سمود فلوٹیلا کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
سول سوسائٹی اسلام آباد نے نیشنل پریس کلب کے سامنے غزہ اور گلوبل سمود فلوٹیلا کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں انسانی حقوق کے کارکنوں، طلبہ، میڈیا نمائندوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
شرکا نے فلسطینی عوام کے حق میں نعرے لگائے اور اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور حکومتِ پاکستان، عالمی برادری اور بالخصوص مسلم ممالک کی قیادت سے اپیل کی کہ وہ فوری اور فیصلہ کن اقدامات کریں تاکہ فلوٹیلا کو ممکنہ خطرات سے محفوظ بنایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ عالمی مزاحمتی فلوٹیلا کوئی سیاسی اقدام نہیں بلکہ ایک انسانی ہمدردی کی کوشش ہے، جو غزہ کے بھوکے، زخمی اور بیمار عوام کے لیے آخری کرنِ امید ہے۔
مزید پڑھیں: ایشیائی کارکنان کا سب سے بڑا فریڈم فلوٹیلا غزہ کے لیے روانہ ہونے کو تیار
انہوں نے کہا کہ فلوٹیلا ضروری سامان لے کر جا رہا ہے، جن میں بچوں کا دودھ، پینے کا صاف پانی، خوراک، ادویات اور دیگر اشیائے ضرورت شامل ہیں۔ یہ بہادر انسانی حقوق کے کارکن 44 ممالک سے تعلق رکھتے ہیں اور سنگین خطرات اور حملوں کے باوجود اپنی جانیں داؤ پر لگا رہے ہیں۔
شرکا نے اقوام متحدہ اور او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے فلوٹیلا کے مشن کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور غزہ کے لیے خوراک اور طبی امداد پہنچانے کے لیے ایک انسانی راہداری قائم کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد اسلام اباد سمود فلوٹیلا سول سوسائٹی غزہ فلسطینی عوام.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام آباد اسلام اباد سمود فلوٹیلا سول سوسائٹی فلسطینی عوام کے لیے
پڑھیں:
آئینی ترمیم کیخلاف آزاد عدلیہ کے حامیوں سے ملکر احتجاج کرینگے،تحریک تحفظ آئین پاکستان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-08-6
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بند کمروں کی پالیسی منظور نہیں، آئینی ترمیم کے خلاف سب مل کر احتجاج کریں، آزاد عدلیہ پر یقین رکھنے والوں کے ساتھ مل کر تحریک چلائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق ضلعی کچہری کے باہر خودکش دھماکے کے معاملے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے وفد کی کچہری آمد ہوئی۔ وفد میں محمود خان اچکزئی، علامہ راجا ناصر عباس، اسد قیصر، مصطفی نواز کھوکھر وفد شامل تھے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے وفد نے وکلاء کے ساتھ اظہار افسوس کیا، دھماکے کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ کچہری شہدا کے لیے کسی بھی پیکیج کا اعلان نہیں کیا گیا، زخمی بھی اپنا علاج خود کروا رہے ہیں، کچہری کے باہر سیکورٹی کے انتظامات بھی جوں کے توں ہیں، جو مرضی پالیسی ہو پارلیمان کے سامنے پالیسی ڈسکس ہونی چاہیے بند کمروں میں پالیسی نہیں بننی چاہیے کہ اس کا نقصان پاکستان کے لوگوں کو ہو، 27 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے احتجاج کریں گے، آزاد عدلیہ پر یقین رکھنے والوں کے ساتھ مل کر تحریک چلائیں گے۔ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس اپنی وکلا برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آئے تھے، حکومت کی ذمے داری ہوتی ہے کہ شہریوں کو تحفظ دے، حکومت اپنے مخالفین کے خلاف کیسز بنانے میں مصروف ہے، خود کش حملے کے بعد کوئی حکومتی عہدے دار جوڈیشل کمپلیکس نہیں آیا، شہدا اور متاثرین کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتوں کو مفلوج کر دیا گیا ہے، انصاف کا نظام ختم ہو جائے تو عوام کے پاس کون سا راستہ رہ جاتا ہے؟ جہاں انصاف کا نظام ختم ہو جائے وہاں جنگل کا قانون بن جاتا ہے، ہم 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے، جمعہ کو ہم 26ویں اور 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف یوم سیاہ منائیں گے سب کی ذمے داری ہے کہ انصاف کے نظام کے لیے آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف گھناؤنا پروپیگنڈا شروع کیا گیا ہے، سیاست میں اتنی گراوٹ نہیں ہونی چاہیے، ہم سیاست کی بے توقیری نہیں چاہتے، الزام تراشی اور جھوٹے پروپیگنڈے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، ہم کسی صورت بھی اپنے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 1973ء کے آئین کو عملی شکل میں بحال کرنے کا عہد کیا ہوا ہے، ہمیں توقع تھی کہ پیپلز پارٹی اپنے اقتدار کو قربان کر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی، ہمیں نواز شریف سے بھی توقعات تھیں لیکن نواز شریف نے بھی اپنے بھائی اور بیٹی کی وجہ سے کمپرومائز کیا، آئین اور قانون کی بالادستی 1973ء آئین کے تحت ہی ہوگی۔