آزاد کشمیر میں حالات کشیدہ، مسلم کانفرنس کی امن ریلی پر فائرنگ، 6 افراد ذخمی
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
آزاد کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر ریاست بھر میں ہڑتال کے دوران امن و امان کی صورتحال کشیدہ ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق مسلم کانفرنس کی امن ریلی پر عوامی ایکشن کمیٹی کے مسلح افراد نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 6 شہری زخمی ہوگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے مظاہرین اور مسلم کانفرنس کے شرکا آمنے سامنے آگئے، جس کے بعد پتھراؤ اور فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ پتھراؤ کے باعث پولیس کی ایک گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی ریلی میں اشتہاری افراد کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ دوسری جانب عوامی حلقوں نے مظاہرین کی ہلڑ بازی اور تشدد آمیز رویے کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: عوامی ایکشن کمیٹی
پڑھیں:
بھارت نے کشمیریوں کے خلاف باقاعدہ جنگ چھیڑ رکھی ہے، حریت کانفرنس
مودی حکومت کے اقدامات ظلم و جبر، نگرانی اور نفسیاتی جنگ پر مبنی نو آبادیاتی ایجنڈے کی عکاسی کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے کیونکہ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف باقاعدہ جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز مقبوضہ جموں و کشمیر میں من گھڑت الزامات پر گھروں پر چھاپے مار رہی ہیں، ڈاکٹروں اور بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کر رہی ہیں اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ کے لیے حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے کہا کہ بھارتی فورسز آزادی پسند کشمیریوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے مقبوضہ علاقے میں اندھا دھند چھاپے اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کر رہی ہیں۔
10 نومبر کو لال قلعہ کے واقعے کے بعد سے سینکڑوں بے گناہ کشمیریوں کو جن میں ڈاکٹر، ماہرین تعلیم اور طلباء شامل ہیں، من گھڑت الزامات پر گرفتار کیا گیا ہے اور دہشت گردی کی جھوٹی کہانیاں گھڑی جا رہی ہیں۔ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون یواے پی اے اور پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) جیسے کالے قوانین کو بغیر ثبوت یا منصفانہ ٹرائل کے من مانی گرفتاریوں کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ گھروں پر چھاپے مارے جاتے ہیں، جائیدادوں پر قبضہ کیا جاتا ہے اور لوگوں کو تلاشی کے بہانے ہراساں کیا جاتا ہے جبکہ ”وائٹ کالر عسکریت پسندی” کا لیبل لگا کر جان بوجھ کر پیشہ ور افراد کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ کارروائیاں اختلاف رائے کو دبانے، تعلیم کو جرم بنانے اور آزادی کا مطالبہ کرنے پر کشمیریوں کو سزا دینے کی کوشش ہے۔ مودی حکومت کے اقدامات ظلم و جبر، نگرانی اور نفسیاتی جنگ پر مبنی نو آبادیاتی ایجنڈے کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل جبر کے باوجود کشمیری عوام کا جذبہ آزادی غیر متزلزل ہے۔ انہوں نے کہا کشمیریوں کو دہشت زدہ کرنے اور ظلم کا نشانہ بنانے پر بھارت کو بین الاقوامی سطح پر جوابدہ بنایا جانا چاہیے۔