پاکستان میں غیر قانونی سگریٹ انڈسٹری کا بڑا اسکینڈل بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
پاکستان میں غیر قانونی سگریٹ انڈسٹری کا بڑا اسکینڈل بے نقاب WhatsAppFacebookTwitter 0 29 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) پاکستان میں غیر قانونی سگریٹ انڈسٹری میں خام مال ایسیٹیٹ ٹو میٹیریل کی سمگلنگ کے حوالے سے بڑے اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے۔
بین الاقوامی ادارے الواریز اینڈ مرسل (A&M) کی ایک تحقیق کے مطابق ایسیٹیٹ ٹو (Acetate Tow) کی درآمد اور اصل سگریٹ پیداوار میں واضح فرق سامنے آیا ہے، جس سے حکومت کو سالانہ اربوں روپے کے ریونیو کا نقصان ہورہا ہے۔
یہ رپورٹ برٹش امریکن ٹوبیکو (BAT) کے عالمی سربراہ برائے انسداد غیر قانونی تجارت نک ہڈز مین نے میڈیا کو پیش کی۔ تحقیق کے مطابق 2023 میں اتنی ایسیٹیٹ ٹو درآمد کی گئی جس سے 60 سے 80 ارب سگریٹ تیار ہو سکتے تھے۔ اس میں سے صرف 39 ارب سگریٹ قانونی مینوفیکچررز نے تیار کیے، جن میں سے 2 ارب سگریٹ برآمد ہوئے اور ان پر ٹیکس لاگو نہیں تھا۔
دوسری جانب تقریباً 41 ارب سگریٹ غیر قانونی طور پر تیار ہوئے جن پر کوئی ڈیوٹی یا ٹیکس ادا نہیں کیا گیا۔فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) اور سیلز ٹیکس (GST) کے ایف بی آر اعدادوشمار کے مطابق صرف 37 ارب سگریٹ پر ڈیوٹی وصول کی گئی، جس سے واضح ہوتا ہے کہ ریونیو کی بھاری رقم حکومتی خزانے میں جمع ہی نہیں ہو پائی۔نک ہڈز مین نے کہا: “ایسیٹیٹ ٹو سگریٹ کی اصل پیداواری صلاحیت کو سمجھنے کا ایک شفاف ذریعہ ہے، اور یہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ ظاہر کردہ مقدار اور اصل پیداوار میں بڑا تضاد موجود ہے۔
”حکومت نے مالی سال 2024-25 میں ایسیٹیٹ ٹو کی درآمد پر 44,000 روپے فی کلوگرام ایڈوانس ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی تاکہ شفافیت لائی جا سکے، مگر کمزور نفاذ کے باعث اس خام مال کی اسمگلنگ اور درآمد میں غلط بیانی میں اضافہ ہوگیا۔ 2023 میں 2.
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے سوست اور طورخم بارڈر پر سمگلنگ کو کنٹرول نہ کیا گیا اور درآمدی ریکارڈ کو شفاف نہ کیا گیا تو غیر قانونی سگریٹ کی کھپت مزید بڑھے گی، جس سے نہ صرف قومی خزانے کو نقصان ہوگا بلکہ قانونی کاروبار اور معیشت بھی شدید متاثر ہوگی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملکہ کوہسار مری میں ہر قسم کی تعمیرات اور سڑکیں بنانے پر پابندی ملکہ کوہسار مری میں ہر قسم کی تعمیرات اور سڑکیں بنانے پر پابندی چین کا پشاور میں ہر سال 80 ہزار گدھے پالنے کا فیصلہ آزاد کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور مظاہرے، سب کچھ بند: مطالبات کیا ہیں؟ نیتن یاہو کی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے حماس کو معافی اور محفوظ راستہ دینے کی پیشکش علی امین گنڈاپور کی اڈیالہ جیل کے کانفرنس روم میں عمران خان سے 2 گھنٹے طویل ملاقات پی ٹی آئی جلسے میں قیادت کو جوتے اور لعنتیں، عمران اسماعیل و عامر کیانی کا سخت ردعملCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غیر قانونی سگریٹ
پڑھیں:
جنگ و جیو گروپ کا تاریخی فیصلہ، اسٹاف کیلئے پہلا باضابطہ مینٹل ہیلتھ پروگرام
جنگ و جیو گروپ نے ملک کی میڈیا انڈسٹری میں پہلی بار اپنے اسٹاف کی ذہنی صحت کے لیے ایک منظم اور باضابطہ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اہم قدم اٹھایا ہے۔
یہ پروگرام”مل کر آؤبات کریں“ کے سلوگن کے تحت ہوگا جس کا مقصد کام کی جگہوں پر ذہنی دباؤ کو سمجھنا اور اس میں کمی لانا ہے۔ پاکستان میں ہر پانچ میں سے ایک شخص کسی نہ کسی ذہنی بیماری کا شکار ہے اور اس میں سب سے زیادہ متاثر نوجوان طبقہ ہے۔
جنگ و جیو گروپ نے ملک کی میڈیا انڈسٹری میں پہلی بار اپنے اسٹاف کی ذہنی صحت کے لیے منظم اور باضابطہ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے ذہنی صحت اور نیورو سائنس سروسز فراہم کرنے والے ادارے ”SYNAPSE Pakistan“ کی سربراہ ڈاکٹر عائشہ میاں اور جیونیوز کے منیجنگ ڈائریکٹر اظہر عباس کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوگئے ہیں۔
اس سمجھوتے کا مقصد کام کی جگہوں پر ذہنی دباؤ کو سمجھنا اور اس میں کمی لانا اور ورکرز کو ایسا ماحول فراہم کرنا ہے جہاں وہ اپنے مسائل اور ذہنی دباؤ کے بارے میں کھل کر بات کرسکیں۔
اس موقع پر جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ”SYNAPSE Pakistan“ کی سربراہ ڈاکٹر عائشہ کا کہنا تھا کہ مفاہمتی یادداشت کے تحت مائنڈ ویل نیس، کونسلنگ اور تھراپی کو ایک منظم طریقے سے ادارے کے نظام کا حصہ بنایا جائے گا، اس اقدام کے ساتھ جیو پاکستان کی میڈیا انڈسٹری کا پہلا ادارہ بن گیا ہے جس نے اپنے ورکرز کی ذہنی صحت کو باضابطہ طور پر نا صرف اولین ترجیح بنایا بلکہ عملی قدم بھی اٹھایا ہے۔
جنگ اور جیو گروپ کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے ادارے کے تمام ملازمین کی ذہنی صحت اور دباؤ کے خاتمے کیلئے مدد، رہنمائی اور سپورٹ کے ایسے دروازے کھولے جائیں گے جو میڈیا انڈسٹری کیلئے ایک نئی مثال بنیں گے۔
جیو نیوز کے ایم ڈی اظہر عباس نے بھی تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ ایم او یو پر دستخط کرنے کی تقریب آئی بی اے سٹی کیمپس کراچی میں منعقد کی گئی جس میں جیو سے وابستہ ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، پروگرام پر کھل کر گفتگو کی اور اسے سراہا۔