پنجاب میں طوطوں کی رجسٹریشن کے لیے ڈیجٹل ایپ تیار، اب سے طوطا پالنے کی فیس بھی دینا ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
صوبہ پنجاب میں پالتو طوطوں کی رجسٹریشن کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے، جس کے لیے ایک جدید ڈیجٹل ایپلیکیشن تیار کی جاری ہے۔
اس اقدام کا مقصد مقامی طوطوں کی نسل کی حفاظت، غیر قانونی تجارت پر قابو پانا اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنا ہے۔ پنجاب وائلڈ لائف اینڈ پارکس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کابینہ کو پیش کی گئی سمری منظور ہو گئی ہے، جس کے تحت 4 مقامی طوطوں کی اقسام کو قانونی طور پر رجسٹر کرنے کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: اسد علی طور کو طوطے کیوں بیچے؟ طوطا فروشوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد
اس نئی پالیسی کے تحت طوطا پالنے والے افراد کو اب فی طوطا ہزار روپے کی فیس ادا کرکے آن لائن رجسٹریشن کرنی ہوگی۔ یہ رجسٹریشن نہ صرف کمرشل بریڈرز اور دکان داروں کے لیے بلکہ گھریلو پالتو طوطوں کے لیے بھی لازمی ہوگی۔ محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق یہ اقدام طوطوں کی نایاب نسلوں کو بچانے اور غیر قانونی سمگلنگ روکنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے 4 اقسام کے طوطوں پر ایک ہزار روپے رجسٹریشن فیس مقرر کی ہے۔ یہ طوطے الیگزینڈرائن، رنگ روز، سلیٹی اور پلم ہیڈڈ ہیں۔ جن افراد نے پہلے سے طوطے پالے ہوئے ہیں، انہیں بھی لائسنس کے لیے رجسٹریشن کرانا ہوگی۔
رجسٹریشن کا عملپنجاب وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب آن لائن پورٹل کے ذریعے طوطوں کی رجسٹریشن کی سہولت دی جائے گی، جو ایک ہفتے کے اندر عوام کے لیے فعال ہو جائے گی۔ ایپلیکیشن استعمال کرنے والے مالک کو طوطے کی نسل، عمر اور مالک کے پاس پہلے سے موجود طوطوں کی تعداد بتانی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے: کوئٹہ میں طوطا لاپتا، تلاش گمشدہ کے اشتہار آویزاں
تمام معلومات درج کرنے کے بعد، مالک ہزار روپے کی فیس آن لائن ادا کر سکے گا، جس کے عوض طوطے کی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ اور لائسنس جاری ہو جائے گا۔ رجسریشن کے بغیر طوطا رکھنے پر جرمانہ یا قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا۔
وائلڈ لائف ماہرین کے مطابق، پنجاب میں طوطوں کی آبادی میں حالیہ برسوں میں نمایاں کمی آئی ہے، جو غیر قانونی تجارت، شکار اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہے۔ اس پالیسی سے نہ صرف طوطوں کی تجارت کو قانونی شکل دی جائے گی بلکہ بریڈنگ کو بھی منظم کیا جائے گا۔
محکمہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ اقدام طوطوں کی نسل کو بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔ آسٹریلوی یا دیگر درآمدی طوطے اس نئے ضابطے کے تحت نہیں آتے۔ صوبائی حکومت کے یہ نئے قوانین صرف مقامی نسل کے طوطوں کے لیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایپ پالتو جانور جنگلی حیات رجسٹریشن طوطا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایپ پالتو جانور جنگلی حیات کی رجسٹریشن وائلڈ لائف طوطوں کی کے لیے
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا جنگلات ایکٹ 1927 میں ترمیم کا فیصلہ
سٹی42: پنجاب حکومت نے جنگلات ایکٹ 1927 میں اہم ترامیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کا مقصد قومی ترقیاتی منصوبوں اور اسٹریٹجک اہمیت کے حامل پروجیکٹس کے لیے جنگلاتی زمین کے استعمال کو ممکن بنانا ہے۔
ذرائع کے مطابق ترمیمی سفارشات صوبائی کابینہ کو ارسال کر دی گئی ہیں اور منظوری کے بعد یہ مسودہ پنجاب اسمبلی سے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ترمیمی بل کے تحت محفوظ اور ریزرو جنگلاتی علاقوں کو قومی اہمیت کے اسٹریٹجک منصوبوں کے لیے مختص کرنے کی اجازت دی جائے گی تاہم اس عمل کو مخصوص قانونی شرائط سے مشروط کیا جائے گا تاکہ ماحولیاتی توازن اور جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
چاول کی قیمت میں نمایاں اضافہ
نئی ترامیم کے بعد حکومت کو جنگلاتی زمین کو مخصوص قومی منصوبوں کے لیے استعمال کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہو جائے گا، جو پہلے موجود نہیں تھا۔اس حوالے سے 2016 کی ایک ترمیم کے تحت سیکشن 27 میں نئی ذیلی شقیں بھی شامل کی گئی تھیں۔ اس سے قبل بھی 1962 اور 2010 میں جنگلات ایکٹ میں اہم ترامیم کی جا چکی ہیں۔
حکومتی ترجمان کے مطابق اس ترمیمی مسودے کا مقصد جنگلات کے تحفظ اور قومی ترقی کے تقاضوں کے درمیان توازن قائم رکھنا ہے تاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر کی ترقی میں بھی پیش رفت ہو سکے۔
4 گھٹنے طویل اجلاس، وزیراعلیٰ مریم نواز نے8محکموں سے بریفنگ لی،اہم فیصلے