Jasarat News:
2025-11-16@00:54:45 GMT

ترکیے میں ہاتھ سے لکھا سب سے بڑا قرآن پاک تیار

اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سابق عراقی سنار نے ترکیے میں جھ سال کی محنت کے بعد دنیا کا سب سے بڑا ہاتھ سے لکھا ہوا قرآنِ پاک تیار کر لیا ہے، جس کے صفحات کی لمبائی 4 میٹر اور چوڑائی ڈیڑھ میٹر ہے۔ترک میڈیا کے مطابق 1971 میں پیدا ہونے والے علی زمان، جن کا تعلق عراق کے شہر سلیمانیہ سے ہے ، بچپن ہی سے اسلامی خطاطی کے شوقین تھے۔علی زمان نے ہاتھ سے دنیاکا سب سے بڑا قرآن پاک تیار کرنے کی ٹھانی اور استنبول کی محرمہ سلطان مسجد کے ایک چھوٹے سے کمرے میں روزانہ کئی گھنٹے کام کرتے رہے۔یہ منصوبہ مکمل طور پر خود فنڈڈ تھا۔آخر کار اب علی زمان نے چھ سال کی انتھک محنت کے بعد دنیا کا سب سے بڑا ہاتھ سے لکھا ہوا قرآنِ پاک تیار کرلیا ہے۔جسے انہوں نے روایتی (Reed Pen) سے ہاتھ سے تحریر کیا اور کسی جدید آلے کا استعمال نہیں کیا بلکہ ہر حرف کو نہایت محنت اور باریکی سے خود لکھا۔

ویب ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سب سے بڑا پاک تیار ہاتھ سے

پڑھیں:

غزہ جنگبندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات کو تیار ہیں، حماس

غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمتی تحریک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مزاحمتی محاذ، معاہدے کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات کو تیار ہے لیکن قابض صیہونی رژیم اس معاملے سے مسلسل کترا رہی ہے اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے تاکید کی ہے کہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد کے اجراء میں "جنگ کے دوبارہ آغاز نہ ہونے" اور "غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلاء" کو فلسطینی عوام کے حقوق کے طور پر پیش نظر رکھا جانا چاہیئے۔ العربی الجدید اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے حازم قاسم نے کہا کہ بین الاقوامی اداروں اور اقوام متحدہ کو جنگ بندی کی حمایت کرنی چاہیئے اور غزہ کے لئے مزید انسانی امداد بھیجنی چاہیئے تاہم غزہ کی پٹی کے اندرونی حالات میں کسی بھی قسم کی بیرونی مداخلت نہیں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ فلسطینی مزاحمت کے نقطۂ نظر سے غزہ میں امن دستوں کا مشن یہ ہونا چاہیئے کہ وہ اس خطے پر کسی بھی نئے اسرائیلی حملے کو روکیں اور غزہ کے اندرونی معاملات میں اسرائیل کو کوئی کردار ادا نہ کرنے دیں۔ 

واضح رہے کہ اس وقت غزہ میں جنگبندی معاہدے کا پہلا مرحلہ تقریباً نافذ ہو چکا ہے جس میں اسرائیلی قیدیوں کے بدلے بڑی تعداد میں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے جبکہ اب صرف 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی حوالگی ہی باقی ہے۔ اس دوران اگرچہ حماس نے اپنے تمام وعدوں کو مکمل طور پر پورا کیا ہے لیکن قابض صیہونی رژیم، غزہ میں اب بھی نہ صرف ہر قسم کے جرائم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ وہ غزہ کی پٹی میں خیموں اور پناہ گاہوں سمیت کسی بھی قسم کا رہائشی سامان بھی داخل نہیں ہونے دے رہی۔

ادھر گذشتہ 2 روز سے جاری موسم سرما کی بارشوں کے دوران، بے گھر فلسطینی خاندانوں کے خیموں کی ایک بڑی تعداد زیر آب آ گئی جس سے ان بے گھر خاندانوں کا جینا تک محال ہو کر رہ گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگبندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات کو تیار ہیں، حماس
  • اکانومسٹ نے وہی لکھا جو ہم برسوں سے بتا رہے ہیں، حنیف عباسی کا ردِعمل
  • عمران خان کے دور میں اقتدار ’جعلی پیرنی‘ کے ہاتھ میں تھا، حنیف عباسی کی بشریٰ بی بی پر تنقید
  • پاکستانی نوجوان کی اے آئی میں بڑی کامیابی، وقت اور لاگت بچانے والا نیا سافٹ ویئر تیار
  • محراب پور کی خواتین وبچوں کا قرآن ہاتھ میں لے کر وزیراعلیٰ کیخلاف احتجاج
  • چیف جسٹس آف پاکستان نےفل کورٹ اجلاس بلا لیا
  • " مرے قلم کا سفر رائیگاں نہ جائے گا" جسٹس منصور علی شاہ نے استعفیٰ کا اختتام احمد فراز کی نظم "محاصرہ" کے اشعار سے کیا
  • ’بھارتی ہاتھ سے انکار نہیں‘، سری لنکن ٹیم کے واپس جانے کے عندیہ کے پیچھے آئی پی ایل کا کیا کردار ہے؟
  • بھارتی میڈیا نے دہلی دھماکے کے بعد ترکیے کو نشانہ بنانا شروع کردیا، ترک سفارتخانے کا سخت ردعمل