میرپور بٹھورو میں زہریلا کھانا، 2 مزدور جاں بحق، 25 اسپتال منتقل
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
سجاول کے علاقے میرپور بٹھورو کے قریب زہریلا کھانا کھانے سے افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں دو مزدور جاں بحق ہوگئے، جبکہ متعدد افراد متاثر ہوئے ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والے مزدوروں سمیت متاثرین سب ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، جس سے واقعے کی سنگینی مزید بڑھ گئی ہے۔
ابتدائی معلومات کے مطابق واقعے سے قبل کھیتوں میں کیڑے مار دوا کا اسپرے کیا گیا تھا۔ مزدوروں نے اسی دوران مچھلی کھائی جس کے بعد ان کی حالت بگڑ گئی اور ڈائریا کی علامات ظاہر ہوئیں۔ اس بات کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کھانے میں زہریلے اثرات اسپرے کے باعث شامل ہوئے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کی لاشوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ ضابطے کی کارروائی مکمل کی جا سکے۔ متاثرہ خاندان کے دیگر افراد کو تشویشناک حالت میں ٹنڈو محمد خان اور حیدرآباد کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے، جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ واقعہ دیہی علاقوں میں حفاظتی تدابیر کے بغیر زراعت میں کیمیائی ادویات کے استعمال کے سنگین نتائج کی ایک اور مثال ہے، جس نے دو قیمتی جانیں لے لیں اور ایک پورے خاندان کو صدمے میں مبتلا کر دیا۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
کراچی: جناح اسپتال کے قریب فائرنگ، خاتون جاں بحق، ایک شخص زخمی
جناح اسپتال کے قریب نامعلوم سمت سے آنے والی گولیوں کی زد میں آکر ایک خاتون جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق زخمی ہونے والے شخص کی شناخت رزاق کے نام سے ہوئی ہے، پولیس کے مطابق جاں بحق خاتون کی شناخت 50 سالہ فہمیدہ زوجہ ظفر اقبال کے نام سے ہوئی، جو اپنی زیر علاج بیٹی کی عیادت کے لیے جناح اسپتال آئی تھیں۔
واقعے کے وقت وہ جناح اسپتال کی دوسری منزل پر واقعے گائنی وارڈ کے باہر چہل قدمی کر رہی تھیں کہ اچانک نامعلوم سمت سے آنے والی گولی ان کے سینے میں جا لگی، جسکے نتیجے میں خاتون شدید زخمی ہوئی اور جناح اسپتال کے ہی ایمرجنسی وارڈ میں دوران علاج دم توڑ گئیں۔
ایس ایچ او تھانہ صدر نے بتایا کہ اسپتال کے باہر دو مسلح افراد آپس میں فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہورہے تھے، اسی دوران ایک گولی خاتون کو لگی جبکہ دوسرا مزدور رزاق بھی زخموں کا شکار ہوگیا۔ جو واقعے کے وقت چائے پینے ہوٹل کی طرف جا رہا تھا۔
جاں بحق خاتون کے داماد رب نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ ملیر 15 کے علاقے الابراہیم سوسائٹی فیز 2 کی رہائشی تھیں جن کا آبائی تعلق رحیم یار خان سے تھا۔
متوفیہ اپنی بیٹی کی عیادت کے لیے آئی تھیں، فہمیدہ نے گزشتہ روز ہی بیٹی کو گائنی وارڈ میں داخل کیا تھا، رشتے دار خدا بخش نے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ فہمیدہ جلد عمرے پر جانے والی تھیں لیکن قسمت نے انہیں مہلت نہ دی۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ یہ نہایت افسوسناک واقعہ ہے، سمجھ نہیں آتا شکوہ کس سے کریں۔ پولیس نے مفرور ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے جبکہ جناح اسپتال کے باہر سے خول کی تلاش کا عمل بھی جاری ہے۔