پشاور، پی ٹی آئی وزرا کے استعفے، یہ تو شروعات ہیں ابھی مزید جھٹکے بھی لگیں گے، اپوزیشن لیڈر
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ڈاکٹر عباداللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صوبائی وزرا کے استعفوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تو شروعات ہیں ابھی مزید جھٹکے لگیں گے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ڈاکٹر عباد اللہ نے صوبائی وزرا کے استعفوں پر ردعمل میں کہا کہ وزرا کے استعفے 27 ستمبر کے جلسے کے آفٹر شاکس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تو شروعات ہیں ابھی مزید جھٹکے بھی لگیں گے، جو سیاسی جماعت احتجاج کرتی ہے تو اس کا کوئی لائحہ عمل بھی ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا پی ٹی آئی کے جلسے میں کوئی آئندہ کا لائحہ عمل دیا گیا ہے، سب کو پتا ہے کہ علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کون کرواتا ہے۔
ڈاکٹر عباداللہ نے کہا کہ صوبے کے عوام اب سمجھ گئے ہیں کہ یہ کھمبوں کا کام نہیں، عوام اس حکومت سے چھٹکارہ پانا چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اترکاشی کے نوجوان صحافی راجیو کی موت کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیئے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں ایماندار صحافت خوف اور عدم تحفظ کے سائے میں جی رہی ہے، جو لوگ سچ لکھتے ہیں انہیں دھمکیوں اور تشدد سے خاموش کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے سابق صدر اور پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے ریاست اتراکھنڈ کے اترکاشی میں نوجوان صحافی راجیو کی گمشدگی کے بعد مردہ پائے جانے کے واقعہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ہولناک واقعہ ہے جس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔ راہل گاندھی نے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا کہ اتراکھنڈ کے نوجوان صحافی راجیو پرتاپ سنگھ جی کی گمشدگی اور پھر مردہ پایا جانا نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ ہولناک ہے، میں سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں ایماندار صحافت خوف اور عدم تحفظ کے سائے میں جی رہی ہے، جو لوگ سچ لکھتے ہیں، عوام کے لئے آواز بلند کرتے ہیں، اقتدار سے سوال کرتے ہیں، انہیں دھمکیوں اور تشدد سے خاموش کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ راجیو جی کا پورا واقعہ ایسی ہی سازش کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ راجیو کی موت کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات فوری کرائی جانی چاہیئے اور متاثرہ خاندان کو بلا تاخیر انصاف ملنا چاہیئے۔ قابل ذکر ہے کہ نوجوان صحافی راجیو کی لاش ان کے لاپتہ ہونے کے کئی دن بعد اترکاشی میں ملی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے وہاں کچھ انکشافات کیے تھے اور تب سے لاپتہ تھے، شبہ ہے کہ انہیں قتل کیا گیا ہے۔