data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251001-01-12
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ انڈونیشیا نے 20 ہزار فوجی فلسطین بھیجنے کی پیشکش کی ہے، امید ہے پاکستان بھی فلسطین فوج بھیجنے کا فیصلہ کرے گا۔ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں اسحق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں غزہ میں جاری ظلم پر بات کی، غزہ جنگ بندی اور امداد کی فراہمی پر بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے جو 20 نکاتی ڈاکیومنٹس جاری کیے ہیں اسے من و عن تسلیم نہیں کیا گیا‘ پاکستان نے اس میں ترامیم کیں، ابھی جو ڈاکیومنٹس ہیں وہ امریکا نے جاری کیے ہیں ہماری ترامیم شامل اگر نہیں ہیں تو شامل ہونی چاہییں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین سے اسرائیل کے مکمل انخلا کے لیے پرعزم ہیں، منصوبے کے تحت فلسطین میں امن فورس تعینات ہوگی اور فلسطین کے امن بورڈ میں زیادہ تر فلسطینی حکام شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ 8 ممالک نے واضح کیا ہے کہ ویسٹ بینک پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، فلسطین نے 8 ممالک کے امن معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے اور کچھ لوگ اس پر تنقید کررہے ہیں، یہ لوگ اپنی سیاست کے لیے تنقید کررہے ہیں خدا کا خوف کریں، کیا یہ لوگ چاہتے ہیں کہ وہاں خون بہتا رہے، بچے اور خواتین مرتے رہیں؟ ان لوگوں کا مقصد صرف سیاست ہے۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

اسرائیل ناجائز ریاست ہے پاکستان اسے کبھی تسلیم نہیں کرے گا، حاجی حنیف طیب

ایک بیان میں نظام مصطفیٰ پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ٹرمپ کا 20 نکاتی منصوبہ صرف اور صرف اسرائیل کو تحفظ دینے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں، اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے عمرانی زبان میں واضح کردیا کہ وہ فلسطین سے اسرائیلی فوجیں نہیں نکالے گا۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفیٰ پارٹی کے چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب، پارٹی صدر میاں خالد حبیب الہیٰ ایڈووکیٹ، جنرل سیکریٹری پروفیسر عبدالجبار قریشی، چیف آرگنائزر انجینئر عبدالرشید ارشد نے مشترکہ بیان میں کہا کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل کسی طرح قابل قبول نہیں ہم اور پوری اُمت مسلمہ ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبہ کو مسترد کرتی ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح امریکی صدر ٹرومین کو خط میں واضح الفاظ میں لکھا تھا کہ اسرائیل ناجائز ریاست ہے پاکستان اسے کبھی تسلیم نہیں کرے گا کیونکہ فلسطین پرصرف فلسطینیوں کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اسرائیل کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں کرنا چاہتا، پاکستان کی طرف سے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل اور ٹرمپ کے منصوبہ کی ابتداء میں ہی حمایت کرنا کسی طرح قابل قبول نہیں ہے، 25 کروڑ عوام اور وفاقی، صوبائی پارلیمنٹ اور سینٹ کو نظر انداز کرکے بانی پاکستان کے دوٹوک مؤقف کے برعکس محض ٹرمپ اور نیتن یاہو کی خوشنودی کے لیے 20 نکاتی منصوبہ کی حمایت ملک و قوم سے غداری کے مترادف ہے، کسی کو کوئی حق نہیں کہ وہ طے شدہ قومی موقف سے ہٹ کر ذاتی رائے اور مفادات کے لیے پوری قوم کے متفقہ موقف کے برعکس فیصلہ یا حمایت کرے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا 20 نکاتی منصوبہ صرف اور صرف اسرائیل کو تحفظ دینے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں، اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے عمرانی زبان میں واضح کردیا کہ وہ فلسطین سے اسرائیلی فوجیں نہیں نکالے گا۔ انہوں نے پاکستانی حکومت اور فیلڈ مارشل سے اپیل کہ وہ ملی و قومی غیرت و حمیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطین و کشمیر سمیت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت کے لئے آگے بڑھے اور اسلامی ممالک کو یکجا کرکے آزاد فلسطین ریاست جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو اس کے لیے عملی اقدامات کریں، اگر اس وقت بھی دنیا بھر کے مسلمان فلسطینی مسلمانوں سے لاتعلق رہے تو روز محشر اللہ تعالیٰ کو کیا جواب دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کررہا اور نہ آئندہ کرے گا، سیکیورٹی ذرائع
  • قائد اعظم کا اسرائیل پر موقف مشعل راہ، امن منصوبے پر پاکستان کے بھی تحفظات، ایکسپریس فورم
  • مشاق احمد سمیت تمام پاکستانیوں کی رہائی کیلیے بااثر یورپی ملک سے رابطے میں ہیں،اسحق ڈار
  • ایبسولیوٹلی ناٹ والے کہاں ہیں؟
  • ہم فلسطین کے حوالے سے قائداعظم کے موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے، ایم ڈبلیو ایم 
  • حماس اپنی ترامیم شامل کرکے ٹرامپ منصوبے کا مثبت جواب دیگی، صیہونی اخبار کا دعویٰ
  • فلسطین پر صہیونیوں کا ناپاک قبضہ قابل قبول نہیں، علامہ شبیر حسن میثمی
  • اسرائیل ناجائز ریاست ہے پاکستان اسے کبھی تسلیم نہیں کرے گا، حاجی حنیف طیب
  • ویلیو ایڈیشن پر توجہ مرکوز کئے بغیر برآمدات نہیں بڑھ سکتیں ‘ خادم حسین
  • فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ امریکہ نہیں، بلکہ فلسطینی عوام کرینگے، علامہ مقصود ڈومکی