حکومت اور ہائبرڈ نظام کو کس نے اجازت دی وہ قائداعظم کی پالیسی کو تبدیل کریں، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ہائبرڈ نظام کے زہریلے نتائج قومی سلامتی کے لیے خطرناک ہیں۔ لیاقت بلوچ نے بہادر شاہ شیخوپورہ میں معروف سیاسی، سماجی رہنما پیر نوبہار شاہ کے بھائی کے انتقال پر تعزیت اور منصورہ میں مشاورتی اجلاس اور طلبہ سے خطا ب اور علما کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائبرڈ نظام کے زہریلے نتائج مسلسل قومی سلامتی اور وحدت کے لیے خطرناک شکل اختیار کررہے ہیں۔
پاک-سعودی معاہدہ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وزیراعظم، فیلڈ مارشل کی ملاقاتیں اور فلسطین امن امریکی منصوبہ پر حکومت کا یکطرفہ طور پر حمایت اور تسلیم کرنے کے اعلان اور فیصلے سے عوام، سیاسی قیادت، پارلیمنٹ، حکومتی اتحادی حلقے تو کیا کابینہ بھی بے خبرہے۔ حکومت اور ہائبرڈ نظام کو کس نے اجازت دی ہے کہ وہ فلسطین اور کشمیر پر قائداعظم کی پالیسی کو تبدیل کریں، عالمی محاذ پر متنازع سرگرمیوں سے قوم کو بے خبررکھیں ؟
امن کے نام پر امریکی منصوبہ سراسر اسرائیلی صیہونی بالادستی کا منصوبہ ہے۔ گزشتہ 2 سال کے دوران غزہ میں تقریباً 66 ہزار فلسطینیوں کے قاتل نیتن یاہو کو کلین چِٹ دے کر اور اسرائیلی کابینہ، اسرائیلی فوج کو غزہ میں بدترین جنگی جرائم، نسل کشی، بھوک، پیاس مسلط کرنے جیسے سنگین جرائم سے بری الذمہ قرار دے کر فلسطینی عوام کی منتخب نمائندہ تنظیم حماس کو مذاکراتی عمل سے باہر اور غزہ کے مستقبل کے حکومتی سیٹ اپ سے بے دخل کرنے کی تجویز پیش کرکے امریکی صدر ٹرمپ نے ناجائز اسرائیلی ریاست کے جرائم میں سہولت کاری و سرپرستی کا جرم کیا ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہاکہ جنگی مجرم نیتن یاہو کی حمایت، فلسطینیوں کے قتلِ عام کے لیے اس کو بے دریغ اسلحہ اور جنگی ساز و سامان کی فراہمی کے جرم میں سابق اور موجودہ امریکی صدور کا مواخذہ کرکے قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ ہونا چاہیے تھا، لیکن بدقسمتی سے اِن سب چیزوں کو یکسر نظرانداز کرکے ہماری حکومت انہیں “امن کا علمبردار” اور نوبل انعام کا حقدار قرار دے رہی ہے، پاکستانی حکمرانوں کے لیے یہ شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔
انہوں نے کہاکہ فلسطین کے مسئلہ کا حل امریکہ نہیں عالمِ اسلام کے اتحاد اور جرا ¿ت مندانہ اقدامات سے ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف فلسطین پر حکومتی حکمتِ عملی اور اقدامات کے حوالے سے بلاتاخیرپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اور قومی کانفرنس بلاکر قوم کے سامنے اپنی پوزیشن واضح کریں۔ حکومتی اتحادیوں کا باہمی مفاد عجب تماشا ہے۔ ہائبرڈ نظام ملک کے لیے زہرِ قاتل بن رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی میں رسہ کشی کے کیا مقاصد ہیں؟ اب فارم 47 والے ہائبرڈ نظام کے لیے بوجھ بن گئے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہائبرڈ نظام لیاقت بلوچ کے لیے
پڑھیں:
اگلے مالی سال کا بجٹ ایف بی آر نہیں بنائے گا،وزارت خزانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اگلا بجٹ ایف بی آر نہیں بنائے گا، بجٹ وزارت خزانہ کے تحت بننے والا ٹیکس پالیسی بورڈ بنائے گا، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا۔ رکن کمیٹی نے کہا کہ وزیر خزانہ صاحب ٹیکس کلکشن کلاشنکوف سے نہیں ہوتی، تاجروں کے ساتھ تاجروں والا برتاؤ کریں، طالبان یا دہشت گردوں کی طرح برتاؤ نہ کریں۔سینیٹر افنان نے کہا کہ ایف بی آر سیاسی بنیادوں پر نوٹس جاری کرکے تنگ کررہا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ اب پالیسی کو ایف بی آر سے نکال دیا گیا ہے، اب ایف بی آر صرف ٹیکس کلکشن پر فوکس کرے گا،پہلے جون میں بجٹ پیش ہونا ہوتا تھا اور ایک مہینہ پہلے دربار لگا کر بیٹھ جاتے تھے، ایک مہینے میں بجٹ سازی پر کیا مشاورت ہوسکتی ہے، اب یہ پالیسی بورڈ پورا سال بجٹ سازی کے بارے میں مشاورت کرے گا، ٹیکس پالیسی بورڈ کا آفس تکمیلی مراحل میں ہے، اس سے اوپر ایک ایڈوائزری بورڈ قائم کریں گے، اس ایڈوائزری بورڈ میں ماہرین بھی ہوں گے نجی شعبے سے بھی لوگ لیے جائیں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ایڈوائزری بورڈ اگرچہ بائنڈنگ نہیں ہوگا مگر مشاورت ضرور ہوسکے گی، سگریٹ ،بیوریج، شوگر سمیت جو بھی شعبہ ہو جہاں بھی کارروائی ہورہی ہے، اسے ہم نے خفیہ نہیں رکھنا، اگر کہیں غلط ہورہا ہے تو اس کی نشاندہی کریں، ہم اس کو دیکھیں گے۔رکن کمیٹی سینیٹر دلاور نے کہا کہ میں خود تمباکو کا زمیندار ہوں، اس سال تین سو روپے کلو میں تمباکو خریدنے کو کوئی تیار نہیں ہے، اس مرتبہ تمباکو کی بمپر فصل ہوئی ہے مگر خریدنے کو کوئی تیار نہیں ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں،پیشگی اقدامات اور اسٹرکچرل بینچ مارکس پر بات چیت ہورہی ہے۔