مصنوعی ذہانت کی دنیا کی معروف کمپنی اوپن اے آئی نے اپنی نئی آڈیو اور ویڈیو تخلیق کرنے والی ٹیکنالوجی ’سورا 2 متعارف کرا دی جو حقیقت سے قریب تر مناظر تخلیق کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانتوں کے بیچ شطرنج ٹورنامنٹ: اوپن اے آئی نے فائنل میں گروگ کو شکست دے کر مقابلہ جیت لیا

کمپنی کے مطابق، سورا (Sora 2) صرف ویڈیو کو فزکس کے اصولوں کے مطابق بناتا ہے بلکہ اس کے ساتھ جڑی ایک نئی سوشل میڈیا ایپ بھی متعارف کروائی گئی ہے جس میں صارفین ٹک ٹاک کی طرز پر  اے آئی ویڈیوز دیکھ اور شیئر کر سکتے ہیں۔

اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ سورا 2 کا ماڈل ان ویڈیوز میں زیادہ حقیقت پسندی لاتا ہے جہاں اشیا اور حرکات کو فطری انداز میں دکھایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر باسکٹ بال کی گیند دیوار سے ٹکرا کر واپس آتی ہے بجائے اس کے کہ اچانک ہُوپ (جس جالی لگے رِنگ میں گیند پھینکی جاتی ہے) میں ظاہر ہو جائے۔ ڈیمو ویڈیوز میں بیچ والی بال، اسکیٹ بورڈنگ اور غوطہ خوری جیسے مناظر دکھائے گئے ہیں۔

ایپ میں ایک نیا فیچر ’کیمیو‘ متعارف کرایا گیا ہے جس کے ذریعے صارفین اپنی ویڈیوز میں خود کو شامل کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے صرف ایک بار ویڈیو اور آڈیو ریکارڈنگ سے شناختی تصدیق کی ضرورت ہوتی ہے۔ صارفین یہ اجازت بھی دے سکتے ہیں کہ ان کے دوست ان کی شکل و آواز کو ملٹی پرسن ویڈیوز میں استعمال کریں۔

فی الحال یہ ایپ امریکا اور کینیڈا میں صرف  آئی او ایس صارفین کے لیے دستیاب ہے اور صرف دعوت نامے پر چل رہی ہے تاہم جلد دیگر علاقوں میں توسیع کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔چیٹ جی پی ٹی پرو صارفین سورا 2 ماڈل کی ابتدائی خصوصیات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیے: اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی میں ’اسٹڈی موڈ‘ متعارف کرا دیا

سورا ایپ میں ایک الگورتھم پر مبنی فیڈ بھی دی گئی ہے جہاں ویڈیوز انسٹاگرام ریلز یا ٹک ٹاک کی طرح دکھائی جاتی ہیں۔ ویڈیوز کی ذاتی نوعیت کی تجاویز کے لیے صارف کی سرگرمی، مقام، چیٹ جی پی ٹی کی ہسٹری اور دیگر عوامل کا استعمال کیا جاتا ہے جسے صارف کسی بھی وقت بند کر سکتا ہے۔

ایپ میں پیرنٹل کنٹرولز بھی دیے گئے ہیں جن کی مدد سے والدین ویڈیوز کی ذاتی نوعیت، میسجنگ اور اسکرولنگ پر پابندیاں لگا سکتے ہیں۔

کیا یہ سہولت مفت ہے؟

ایپ کی ابتدائی ریلیز مفت ہے تاہم مستقبل میں ویڈیو جنریشن کی کچھ سہولیات پر ادائیگی کا نظام بھی متعارف کرایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ایپل کی چیٹ جی پی ٹی طرز کی ایپ متعارف، نیکسٹ جنریشن ’سری‘ لانچ کرنے کی تیاری

ماہرین نے البتہ خبردار کیا ہے کہ کیمیو جیسا فیچر غلط استعمال کے خدشات بھی بڑھا سکتا ہے خاص طور پر بغیر اجازت کے افراد کی شکل و آواز پر مبنی جعلی یا گمراہ کن اے آئی ویڈیوز بنانے کے امکانات پر تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اوپن اے آئی ٹک ٹاک سورا 2 ویڈیوز یو ٹیوب.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اوپن اے ا ئی ٹک ٹاک ویڈیوز یو ٹیوب اوپن اے ا ئی چیٹ جی پی ٹی ویڈیوز میں سکتے ہیں ٹک ٹاک کے لیے

پڑھیں:

فیس بک میں ایسی تبدیلی میں متعارف، جو صارفین کو ناگوار گزرے گی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اگر آپ فیس بک پر میٹا کا آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) اسسٹنٹ استعمال کرتے ہیں تو یہ خبر آپ کو چونکا سکتی ہے۔

کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ جلد ہی اے آئی سے ہونے والی چیٹس کو صارفین کے لیے پرسنلائزڈ اشتہارات اور تجویز کردہ مواد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

یہ نیا نظام 16 دسمبر 2025 سے نافذ ہوگا۔ اس کے تحت اے آئی چیٹ بوٹ کے ساتھ تحریری یا آڈیو گفتگو کی بنیاد پر فیس بک صارفین کو مخصوص پوسٹس، ریلز اور گروپس تجویز کرے گا۔ مثال کے طور پر اگر کوئی شخص ہائیکنگ کے بارے میں سوال کرے گا تو اسے نہ صرف ہائیکنگ سے متعلق گروپس اور ویڈیوز دکھائی دیں گی بلکہ ہائیکنگ کے سامان کے اشتہارات بھی سامنے آ سکتے ہیں۔

میٹا کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی بالکل اسی طرح ہے جیسے صارفین کسی پوسٹ یا پیج کو لائیک کرتے ہیں اور بعد میں اسی نوعیت کا زیادہ مواد دیکھنے لگتے ہیں۔ تاہم کمپنی نے وضاحت کی ہے کہ اے آئی چیٹس کو مذہبی، سیاسی، صحت یا نسلی موضوعات پر پرسنلائزیشن کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

میٹا کی پرائیویسی سربراہ کرسٹی ہیرس کے مطابق صارفین اپنی اشتہاری ترجیحات سیٹنگز میں بدل سکتے ہیں، مگر اے آئی چیٹس کو اشتہارات کے لیے استعمال ہونے سے مکمل طور پر روکا نہیں جا سکے گا۔ مزید یہ کہ اگر کسی نے اپنے فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ اکاؤنٹس کو آپس میں لنک کیا ہوا ہے تو ایک پلیٹ فارم پر ہونے والی گفتگو دوسرے پلیٹ فارمز کی ریکومینڈیشنز کو بھی متاثر کرے گی۔ اس میں واٹس ایپ اور میسنجر پر ہونے والی ون آن ون چیٹس بھی شامل ہوں گی، البتہ انکرپٹڈ بات چیت اس پالیسی کے دائرے میں نہیں آئے گی۔

کمپنی کے مطابق اس تبدیلی سے متعلق صارفین کو 7 اکتوبر سے آگاہ کیا جائے گا اور یہ اپ ڈیٹ دنیا کے بیشتر خطوں میں لاگو ہوگی، البتہ برطانیہ، یورپی یونین اور جنوبی کوریا اس سے مستثنیٰ رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ایشوریا ابھیشیک کی شکایت کے بعد یوٹیوب نے اے آئی ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں
  • میٹا نے پاکستان میں انسٹا روڈ میپ متعارف کرادیا
  • ایشوریا رائے کا یوٹیوب اور گوگل کیخلاف ہرجانے کا دعویٰ، سینکڑوں اے آئی ویڈیوز ہٹادی گئیں
  • ایشوریا اور ابھیشیک کا گوگل اور یوٹیوب کو 4 کروڑ کا قانونی نوٹس
  • ایشوریا اور ابھیشیک بچن کا گوگل اور یوٹیوب کو 4 کروڑ کا قانونی نوٹس
  • اوپن اے آئی نے جدید ’’سورا 2‘‘ ویڈیو جنریشن ماڈل لانچ کر دیا
  • ایشوریا اور ابھیشیک کا گوگل اور یوٹیوب کو 4 کروڑ کا قانونی نوٹس، وجہ کیا بنی؟
  • اسنیپ چیٹ ’فری لنچ‘ ختم: یادگار تصاویر، ویڈیوز نہیں گنوانی تو پیسے دیں!
  • فیس بک میں ایسی تبدیلی میں متعارف، جو صارفین کو ناگوار گزرے گی