data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ ہونے والا گلوبل صمود فلوٹیلا اب غزہ کے سمندری حدود میں پہنچ چکا ہےـ

یہ عالمی قافلہ، جسے “قافلہ  استقامت” بھی کہا جاتا ہے، دنیا کے پچاس سے زائد ممالک کے تقریباً پانچ سو سماجی کارکنوں، فنکاروں، سیاستدانوں اور انسانی حقوق کے نمائندوں پر مشتمل ہے، جو انسانیت کے نام پر امداد لے کر غزہ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

پاکستان سے ابتدا میں اس قافلے میں چار افراد شامل ہوئے تھے، جن میں جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد خان، آزاد کشمیر کے وزیر پیر مظہر سعید شاہ، سماجی کارکن عزیر نظامی اور ڈاکٹر اسامہ ریاض شامل تھے۔ تاہم اس وقت صرف سینیٹر مشتاق احمد خان اور عزیر نظامی ہی قافلے کا حصہ ہیں۔

پیر مظہر سعید شاہ نے وضاحت کی ہے کہ کشتی کی تکنیکی خرابی، طویل انتظار اور متبادل کشتیوں کی عدم دستیابی کے باعث وہ سفر جاری نہ رکھ سکے، حالانکہ انہوں نے قطر، ترکی، شام، یونان اور اٹلی تک قافلے کے ساتھ سفر کیا۔ دوسری جانب ڈاکٹر اسامہ ریاض کو ویزہ اور کلیئرنس کے مسائل درپیش آئے، جس کی وجہ سے وہ بھی فلوٹیلا کے ساتھ آگے نہ بڑھ سکے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

صدرِ مملکت کی”صمود غزہ فلوٹیلا “ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

سٹی 42 : صدرِ مملکت  آصف علی زرداری نے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلوٹیلا میں شریک پاکستانی شہریوں کی بہادری اور انسان دوستی کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔

 صدرِ مملکت نے کہا کہ امدادی مشن پر حملہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ غزہ کے شہریوں کو امداد کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

پنجاب پولیس کے دو افسروں کے تبادلے

صدرِ مملکت نے فلوٹیلا پر موجود پاکستانی شرکاء کی سلامتی اور فوری واپسی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

 صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ 

متعلقہ مضامین