اعلانات نہیں عوام کی خدمت کیلئے دن رات ایک کرنا پڑتا ہے: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز نے مری میں نواز شریف کارڈیالوجی سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا اور بڑے اعلانات کیے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے مری میں ہارٹ کے مریضوں کیلئے کارڈیک سرجری اور بائی پاس آپریشن شروع کرانے، پہلی صاف پانی سکیم لانے اور اربوں روپے سے مری کے تاریخی مال روڈ کی اپ گریڈیشن، بانسرا گلی میں پی آئی اے پارک، قرشی پارک اور بائیو ڈائیوسٹی پارک بنانے، راولپنڈی سے مری تک گلاس ٹرین/ اے آر ٹی جلد چلانے، کوٹلی ستیاں میں 100بیڈز پر مشتمل ہسپتال بنانے، سامبلی ہسپتال اور نواز شریف کارڈیالوجی سنٹر تک شٹل بسیں چلانے کا اعلان بھی کیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کوٹلی ستیاں میں ڈویلپمنٹ اور ٹورازم کے منصوبے لانے اور مری میں جلد الیکٹرک بس پراجیکٹ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ سیاست کبھی کبھی کٹھن اور مشکل عمل لگتا ہے لیکن اصل میں سیاست عوام کی خدمت کا نام ہے۔ مری ہمارا گھر ہے اور میں نے بچپن بھی یہیں گزارا ہے۔ مری کے عوام نواز شریف کو اور نواز شریف مری کی عوام کو چاہنے والے ہیں۔ قائد محمد نواز شریف کا ایک گھر لاہور میں ہے تو دوسرا گھر مری میں بھی ہے۔ لاہور کی گلیوں کی طرح مری کی گلیوں کو بھی اچھی طرح جانتی ہوں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ 1930ء کے بعد پہلی مرتبہ سامبلی ہسپتال میں بطور وزیراعلیٰ اپ گریڈیشن کے لئے کام شروع کروایا ہے۔ سامبلی ہسپتال ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھا۔ وزیراعلیٰ کا حلف لینے کے بعد عہد کیا تھا کہ مری میں کارڈیالوجی ہسپتال بناؤں گی۔ الحمد للہ آج مری میں نواز شریف کارڈیالوجی سنٹر نے 5مریضوں کا کامیاب علاج کیا ہے۔ صوبائی وزیرصحت سلمان رفیق خدا کا خوف رکھنے والے انسان ہیں۔ صوبائی وزیر سلمان رفیق، صہیب بھرتھ، سیکرٹریز، مری کی ایڈمنسٹریشن اور سب کا فرداً فرداً شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے ریکارڈ مدت میں نواز شریف کارڈیک سنٹر بنایا۔ نوازشریف کارڈیک سنٹر میں ڈاکٹرز اور ٹرینڈ سٹاف کام کررہا ہے۔ نواز شریف کارڈیک سنٹر میں دل کی ادویات کا سٹاک وافر مقدار میں موجود ہے۔ مری اور گلیات کے لوگوں کو راولپنڈی جانے کی اب ضرورت نہیں۔ محمد نواز شریف نے سامبلی ہسپتال میں نواز شریف کارڈیک سنٹر بنانے پر شاباش دی۔ قائد محمد نواز شریف نے ہدایت کی کہ مری شہر کے اندر بھی ایک کارڈیک سنٹر بنانا چاہیے۔ مری شہر کے اندر کارڈیک سنٹرکے لئے جگہ کا انتخاب کر لیا ہے اور جلد ہی اس پر کام شروع کر دیں گے۔ پچھلے 8ماہ میں مری میں ریکارڈ مدت میں سڑکوں کی تعمیر ہوئی ہے۔ پنجاب حکومت نے سڑک پہلے بنائی اور بعد میں اس کا اعلان کیا۔ مری میں سڑکیں ہی نہیں بلکہ جگہ جگہ مریم نواز ہیلتھ کلینک عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔ مری کے عوام کو بڑے ہسپتال کے رش سے بچانے کیلئے بنیادی ہیلتھ یونٹ کو مریم نواز کلینک میں بدلا گیا ہے۔ کلینک آن ویل اور فیلڈ ہسپتال پورے پنجاب کی طرح مری میں بھی کام کررہے ہیں۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی قیادت میں مری کیلئے الگ ٹورازم فورس بنائی ہے۔ ٹورازم فورس سیاحت کو فروغ دے رہی ہے۔ مری شہر کیلئے پی ایچ اے، واسا اور ستھرا پنجاب کی ٹیمیں کام کررہی ہیں۔ مری میں صفائی اور دیگر انتظامات دیکھ کر خیبرپی کے سے آنے والے سیاح حیران ہوجاتے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ مری کی عوام سے جو وعدے نہیں بھی کیے وہ بھی پورے کر رہے ہیں۔ بھوربن میں بھی ایک سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بن رہا ہے۔ مری کو تحصیل بنانے کا اعلان کسی اور نے کیا اور ترقیاتی کام نواز شریف کی بیٹی کروا رہی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ الیکٹرک بس کا سفر طلبہ، خواتین، بزرگوں اور سپیشل افراد کیلئے فری ہے۔ خواتین کیخلاف اگر کوئی جرم ہوگا تو مریم نوازشریف چھوڑے گی نہیں۔ خواتین کیلئے ایک محفوظ پنجاب چھوڑ کر جانا چاہتی ہوں۔ مری میں کارڈیک سنٹر، سرگودھا میں نواز شریف کارڈیالوجی سنٹر میں ایک سال کے اندر کام شروع ہوگیا ہے۔ لاہور میں نواز شریف کینسر ہسپتال پر تیزی سے کام جاری ہے۔ ساہیوال ڈویژن میں ایک بھی سرکاری کارڈیک ہسپتال نہیں تھا۔ اب کارڈیالوجی سنٹر نے کام شروع کر دیا ہے۔ بہت سے لوگوں نے جھوٹے اعلانات کیے۔ اللہ کا شکر ہے شہباز شریف اور نواز شریف کی حکومت نے تمام وعدے نبھائے ہیں۔ پورے پنجاب میں تمام امراض کے مریضوں کیلئے ہسپتال بن رہے ہیں۔ اعلانات کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، عوام کی خدمت کیلئے دن رات ایک کرنا پڑتا ہے۔ پنجاب میں بدترین سیلاب آیا، عوام کی خدمت کیلئے ہر شہر کا دورہ کیا۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں کا فلڈ سروے جاری ہے۔ سیلاب متاثرین نے بروقت سروے شروع کرانے پر مریم نواز کا شکریہ ادا کیا اور دعائیں دیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ ہر فرد تک نہ صرف پہنچیں گے بلکہ نقصان کا ازالہ بھی کریں گے۔ سیلاب متاثرین نے کہا کہ سیلاب سے ہونے والے نقصان کا ازالہ کر کے وزیر اعلی مریم نواز شریف نے مثال قائم کردی ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے بزرگ افراد کے عالمی دن پراپنے پیغام میں کہا کہ بزرگ ہمارے ماضی کا عکس، حال کی روشنی اور مستقبل کے لیے ایک سبق ہیں۔ حکومت پنجاب بزرگ شہریوں کے لیے اولڈ ہومز کو مزید بہتر بنا رہی ہے۔ اولڈ ہومز میں مقیم بزرگ مرد وخواتین نے حج کی سعادت بھی حاصل کی ہے۔ پنجاب حکومت الیکٹرک بسوں میں بزرگ افراد کو مفت سفر کی سہولت فراہم کررہی ہے۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ مریم نواز نے ملتان میں ماں اور بیٹی پر تیزاب پھینکنے کے واقعہ کا نوٹس لیکر آر پی او سے رپورٹ طلب کر لی۔ ماں بیٹی کو بہترین طبی سہولیات کی ہدایت کردی۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب نے عوامی جمہوریہ چین کے 76 ویں قومی دن پر چین کی قیادت او عوام کو مبارک باد دی۔ صدرشی جن پنگ اوران کے رفقاء کار کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور کہا کہ پنجاب کے عوام برادر ملک چین کی 76ویں سالگرہ کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں۔ چین اور پاکستان مثالی ہمسائے، اچھے دوست اور قابل قدر شراکت دار ہیں۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی مری آمد پر شاندار استقبال کیاگیا اور کارکنوں نے پھولوں سے گاڑی ڈھانپ دی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ایکو روم، پری کیتھ روم، ایس کے روم، کیتھ لیب کا دورہ کیا اور جدید ترین مشین کا معائنہ بھی کیا۔ مریضوں کو پھل اور تحائف پیش کئے۔ کنسلٹنٹ، ڈاکٹر اور سٹاف سے بات چیت کی۔ کہا کہ یہ سب مریض میرے اپنے ہیں، ان کا بہت خیال رکھنا۔ اب دل کے امراض میں مبتلا کسی فرد کو مری سے باہر نہیں جانا پڑے گا۔ اعلان کرنے والے آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں، ہم کام کرنے والے ہیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر نواز شریف ہسپتال میں مریضوں کی آمدورفت کیلئے گاڑیاں بھی مختص کی گئیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نواز شریف کارڈیالوجی سنٹر مریم نواز نے کہا کہ مریم نواز شریف نے سامبلی ہسپتال میں نواز شریف نواز شریف کا نواز شریف کی عوام کی خدمت وزیر اعلی کا اعلان کام شروع نے والے کیا اور مری کی
پڑھیں:
سیلاب پر امداد مانگنے کے لیکچر دیئے جاتے، پنجاب کیلئے آواز اٹھانا میرا کام، معافی نہیں مانگوں گی: مریم نواز
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ پوزیشن ہولڈرز طلبہ کے اعزاز میں تقریب سے خطاب میں اہم اعلانات کیے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پوزیشن ہولڈرز کے تمام تعلیمی اخراجات ادا کرنے اور لیپ ٹاپ دینے کا اعلان کیا۔ صوبے بھر میں بچے اور بچیوں کے لئے سنٹر آف ایکسی لینس بنانے کا اعلان کیا۔ 6 ہزار سائنس، ٹیکنالوجی، آرٹ، انجینئرنگ، میتھ میٹکس لیبز بنانے کا اعلان کیا۔ سکول ٹرانسپورٹ پراجیکٹ منصوبہ لانے اور تمام تعلیمی اداروں میں سپورٹس مقابلے کرانے کا اعلان کیا۔ مریم نواز نے تمام سرکاری سکولوں مفت یونیفارم دینے اور چھ ماہ میں ہر سکول میں کلاس روم، باتھ روم، پانی اور دیگر سہولتیں مہیا کرنے کا اعلان بھی کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ پوزیشن ہولڈرز طلبہ، والدین اور اساتذہ کو مبارکباد دیتی ہوں۔ طلبہ نے وسائل کی کمی کے باوجود بہت اچھا رزلٹ دیا۔ ایک سال کی قلیل مدت میں سرکاری سکولوں کو پرائیویٹ سکولوں کے برابر کھڑا کر دیا ہے۔ 80 ہزار بچوں کو ہونہار سکالر شپ دیئے جارہے ہیں۔ غریب، یتیم اور نادار بچوں کو ہونہار سکالر شپ دی جس سے انہوں نے تعلیمی میدان میں بہترین قدم رکھا۔ آج کا زمانہ ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے، کتاب،کاغذ، پنسل کافی نہیں۔ دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق طلبہ کو لیپ ٹاپ بھی دیئے جارہے تاکہ ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کر سکیں۔ صوبے میں جس طرح لڑکوں نے پوزیشنیں لیں اسی طرح لڑکیوں کی بھی ایک خاص تعداد نے پوزیشنیں لیں۔ مسلمان پوزیشن ہولڈر کا استاد کرسچن اور ایک پوزیشن ہولڈرکرسچن اور استاد مسلمان تھا۔ رواداری اور بھائی چارے کی بہترین مثال ہے اور پنجاب میں تمام مذاہب کو مکمل آزادی اور تحفظ حاصل ہے۔ خوشی ہے کہ سفارش اور دھاندلی کو ختم کرکے میرٹ کو سپورٹ کیا۔ پنجاب میں اب پوزیشنیں بکتی نہیں اور نہ ہی میرٹ کی پامالی ہوتی ہے۔ امتحانی سنٹر اب بکتے نہیں بلکہ جس بچے نے محنت کی ہووہ پوزیشن ہولڈر بن جاتا ہے۔ نوجوان اپنے والدین کے خواب پورے کرنے کے لئے محنت کرتے لیکن سفارشی راہ میں حائل ہوجاتا تھا۔ کمشنر، ڈپٹی، کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر، ڈی پی او، سیکرٹری یا وائس چانسلر اور دیگر افسر تعینات کرنا ہو تو ان کا انٹریو خود کرتی ہوں۔ آج اگر آپ نے محنت کرتے ہیں تو کسی کی سفارش کی ضرورت نہیں۔ میرے پاس کوئی بھی سفارش کے لئے نہیں آتا، جس کی سفارش کی جائے تو اس کے نام پر سرخ کراس لگا دیتی ہوں۔ کسی بھی پوسٹ پر اپنے عزیز یا جاننے والے کی سفارش پر بھرتی نہیں کیا کیونکہ میں اللہ تعالیٰ اور عوام کو جوابدہ ہوں۔ پچھلے دور میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں اور سفارش کلچر کو فروغ دیا گیا۔ ماضی میں مائنز اینڈ منرلز میں سفارش کی بنیاد پر بہت سے ٹھیکے دیئے گئے۔ پچھلے دور کے تمام سفارش پر ملنے والے ٹھیکوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس مٹی سے نکلنے والے خزانے سے ملک اور عوام کو فائدہ ملنا چاہیے۔ اگر آج میرٹ کا راستے نہ کھولیں تو سب بچوں کی ترقی میں روکاٹ آئے گی۔ صوبے کے تمام سرکاری سکولوں کو معیاری سکولوں میں بدلنا چاہئے۔ چاہتے کہ جو بچہ سرکاری سکول یا سرکاری یونیورسٹی یا کالجز میں جائے تو اس کو پرائیویٹ سے بہتر تعلیم ملے۔ ہوم اکنامکس یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی تعیناتی میں نے خود میرٹ پر کی ہے۔ صوبائی وزیر تعلیم کو ہدایت کی تمام تعلیمی اداروں میں کے پی آئی سسٹم سے ایمپرووکیا جائے۔ پاکستان اور پنجاب میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم جیسی سکیموں کے لئے بہت محنت کی ہے۔ چائنا اور جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک کے پاس نوجوانوں کی کمی ہے۔ بچوں کو گھر بیٹھے سکالر شپ اور لیپ ٹاپ نہیں بھیجے۔ بچوں کو سکالر شپ اور لیپ ٹاپ دینے کے لئے فیصل آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، ملتان، رحیم یار خان، چکوال کے دور کیے۔جن صوبوں کے بچوں کو سکالر شپ اور لیپ ٹاپ نہیں مل رہے انہیں حکمرانوں سے پوچھنا چاہیے۔میانوالی سے سب سے بڑے منصب پر پہنچے لیکن کوئی سرکاری بس سسٹم نہیں بنایا۔ چکوال میں چند ماہ کی قلیل مدت میں سنٹر آف ایکسی لینس سکول بنایا ہے۔سنٹر آف ایکس لینس صرف اچھی عمارت نہیں بلکہ اچھا ماحول، اچھی تعلیم، اچھے اساتذہ دیئے جارہے ہیں۔ پہلے سنٹر آف ایکسی لینس چکوال میں 1400کے طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔سنٹر آف ایکسی لینس 40 کنال پر مشتمل 65 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہوا ہے۔دعوی سے کہتی ہوں کہ لاہور میں بننے والے ارلی چائلڈ ہوڈ سنٹرمیں پرائیویٹ سے بڑھ کر سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔ارلی چائلڈ ہوڈ سنٹر میں غریب کا بچہ ایک امیر بچے کی طرح تعلیم حاصل کررہا ہے۔ پنجاب میں پہلی مربتہ یہ ہوا کہ صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندرحیات کا بچہ بھی ارلی چائلڈ ہوڈ میں تعلیم حاصل کررہا ہے۔شمالی پنجاب اور جنوبی پنجاب کے بعض علاقوں میں 9بلین سے سکول میل پروگرام شروع کیا۔ 10 لاکھ طلباء کو بچوں کو دودھ کے ڈبے مہیا کیے جارہے ہیں۔ سب سے پہلے چھو ٹے شہروں میں منصوبوں کو لانچ کرتے ہیں۔الیکٹرک بس پراجیکٹ کا افتتاح سب سے پہلے میانوالی سے کیا۔ وزیر آباد، ڈیر غازی خان اور فیصل آباد جیسے چھوٹے شہروں میں الیکٹرک بس پراجیکٹ شروع کیے۔طلباء کو ہدایت کرتی ہوں انگریزی زبان کو ضرور سیکھیں۔ پورے پنجاب میں کوئی ایسا سرکاری سکول نہیں جہاں ٹیچرز موجود نہ ہو۔ ریاست ماں کا درجہ رکھتی ہے اور ماں اپنے بچوں کے ساتھ سوتیلے جیسا سلوک نہیں کرتی۔ انڈیا اور پاکستان کے پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کوئی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہوئی۔سینئر صوبائی وزیر پرائس کنٹرول کرنے کے لئے دن رات میدان میں رہتی ہے۔سوشل میڈیا پر چلنے والی ہر ویڈیو پر یقین نہ کیجئے۔ جھوٹ بہت تیزی سے سفر کرتا سچ ابھی جوتے پہن رہا ہوتا ہے جھوٹ پوری دنیا کا چکر لگا کر آجاتا ہے۔سچ اور حقیقت یہ ہے کہ پنجاب میں الیکٹرک بس، معیاری سکول، اپنی چھت اپنا گھر، اورنج لائن، میٹروبس اور سڑکیں بن رہی ہیں۔ حقیقت یہ ہے یہ پورے پاکستان میں روٹی کی قیمت کچھ اور پنجاب میں روٹی13 روپے کی ہے۔ جو نوجوانوں کو جلاؤ، گھیراؤ، بدتمیزی اور گالی گلوچ کی ترغیب دیتا ہے وہ آپ کا دوست نہیں ہوتا۔ نوجوانوں اپنے دوست اور دشمن کی اچھی طرح پہچان کروں۔ ماضی میں سرعام جرائم ہوتے تھے، اب پنجاب کے بہت سے اضلاع میں کرائم رپورٹ نہیں ہورہے۔ ہراساں کرنے والوں کے کے خلاف 24گھنٹے میں ایکشن ہوتا ہے۔ پنجاب کو بہن،بیٹیوں کے لئے محفوظ ترین صوبہ بنائیں گے تاکہ وہ بے خوف خطر سفر کرسکیں۔ پنجاب میں 16 ہزار نوجوان میٹرک ٹیک پڑھ رہے ہیں۔اپنے بچے ملک سے باہر ہوں اور دوسروں کے بچوں کو دنگا فساد پر اکسانے والے دوست نہیں ہوسکتے۔جلاؤ گھیراؤ کرنے والے نوجوان جیل میں ہیں ان کے والدین پر ان کے والدین پر کیا گزرتی ہوگی۔ ملک اور دھرتی آپ کی ہے آپ حفاظت نہیں کریں گے تو کون کرے گا، دوست دشمن کی پہچان کریں۔ پرفارمنس پیچھے اور بیانیہ آگے ہوتو ملک کیساتھ وہی ہوگا جو ملک کے ساتھ 2018 میں ہوا۔ نواز شریف نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا بعد میں کون لیکر آیا۔وسائل آپ کے ہیں لیکن استعمال کرنے کا فیصلہ کوئی اور کررہا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب آنے پر امداد مانگنے کے لیکچر دیے جاتے ہیں۔ مریم نواز نواز شریف کی بیٹی ہونے کے ناطے سے کبھی کشکول نہیں اٹھائے گی۔ مریم نواز شریف پنجاب کی محافظ اور عوام کے جان و مال اور عزت نفس کی بھی محافظ ہے۔ مریم نواز اگر پنجاب کی عزت نفس کی بات نہ کرے تو کون کرے گا۔مریم کبھی معافی نہیں مانگے گی میرا کام اپنے لوگوں اورپنجاب کے لئے آواز اٹھانا ہے۔ مریم نواز کی طرف سے صوبہ بھر 408 پوزیشن ہولڈرز کے اعزاز میں ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ کوئین میری کالج کے میوزک بینڈ نے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا تقریب میں خیر مقدم کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کو ہوم اکنامکس یونیورسٹی کی طالبات کی طرف سے شال پہنائی گئی اور پینٹنگ پیش کی گئیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پوزیشن ہولڈرز کو نشستوں پر جا کر مبارک باد دی۔ 9 بورڈز کے پوزیشن ہولڈر طلبہ کے لئے173.8 ملین کا ریکارڈ کیش پرائز مختص کیا گیا۔ پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو 63 ملین، سیکنڈ پوزیشن ہولڈرز کو 40.8 ملین اور تھرڈ پوزیشن ہولڈرز کو 29.2 ملین روپے کیش پرائز تقسیم کیے گئے۔ پہلی پوزیشن حاصل کرنے پر طالب علم کو پانچ لاکھ، میڈل اور سرٹیفکیٹ دیا گیا۔ سیکنڈ پوزیشن ہولڈرز کو تین لاکھ، میڈل اور سرٹیفکیٹ پیش کیا گیا۔ تھرڈ پوزیشن ہولڈرز کو ایک لاکھ روپے کیش۔ میڈل اور تعریفی سرٹیفکیٹ پیش کیا گیا۔ ٰ مریم نواز کی ہدایت پر طلبہ کے اعزاز میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ پنجاب پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ کرسچن ٹیچر کے پوزیشن ہولڈر مسلمان طالب علم اور مسلم ٹیچر کے کرسچن سٹوڈنٹ کے ذکر پر حاضرین کا جوش وخروش دیدنی تھا۔ جی سی یونیورسٹی لاہور کی میوزک سوسائٹی کے رکن طلبہ نے کلام اقبال پیش کیا۔ گرلز کالج وحدت کالونی اور کوپر روڈ کی طالبات نے صوفیانہ کلام پیش کیا۔ گورنمنٹ کالج گلبرگ کی میوزک سوسائٹی نے قومی ترانہ اور ملی نغمے پیش کئے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے تلاوت کی سعادت حاصل کرنے پر حافظ علی حمزہ،خدیجہ عبد الرزاق کو نعت کی سعادت حاصل کرنے پر پاس بلا کر اظہار شفقت کیا۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر صوبہ بھر میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں سروے تیزی سے جاری ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے سروے ٹیموں کوانتھک محنت کرنے پر شاباش دی اور سروے میں شفافیت یقینی بنانے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ کسی فرد کی حق تلفی مجھے گوارا نہیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے فلڈسروے کے بار ے میں اپ ڈیٹڈ رپورٹ جاری کر دی ہے۔رپورٹ کے مطابق سیلاب متاثرہ 27 اضلاع میں 1602 ٹیموں کے 10ہزار ارکان گھر گھرپہنچے اور61,016 متاثرین سیلاب کی تفصیلات حاصل کر لی گئیں۔ مختلف اضلاع میں 42120کسانوں سے فصلوں کے نقصانات کا ڈیٹا بھی مرتب کر لیاگیا۔ فلڈ سروے ٹیموں نے 50421 ایکڑ سیلاب متاثرہ اراضی کی نشاندہی کر دی۔ ڈی جی پی ڈی ایم نے کہا کہ سروے ٹیم میں شامل اربن یونٹ، لائیو اسٹاک،ایگریکلچر، ریونیو اور پاک فوج کے جوان گھر گھر جاکر ڈیٹا حاصل کررہے ہیں۔