UrduPoint:
2025-11-18@21:09:26 GMT

فلوٹیلا پر حملہ اسرائیلی ظلم کی نئی داستان ہے، شیری رحمان

اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT

فلوٹیلا پر حملہ اسرائیلی ظلم کی نئی داستان ہے، شیری رحمان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2025ء)پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے غزہ کے لیے امدادی قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ فلوٹیلا پر حملہ عالمی انسانی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے، پرامن امدادی مشن کو نشانہ بنانا اسرائیلی درندگی کا تسلسل ہے۔ اپنے بیان میں سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ فلوٹیلا پر حملہ عالمی انسانی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے، پرامن امدادی مشن کو نشانہ بنانا اسرائیلی درندگی کا تسلسل ہے، پرامن امدادی مشن کے کارکنوں کی گرفتاری انسانی وقار کے منافی ہے۔

انہوںنے کہاکہ امداد کو روکنا اسرائیل کی بے رحمانہ پالیسیوں اور سامراجی ذہنیت کی عکاس ہے، اسرائیلی بربریت نے بین الاقوامی قوانین اور عالمی ضمیر کو روند ڈالا ہے، اسرائیلی بربریت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اقوام متحدہ فوری کارروائی کرے۔

(جاری ہے)

شیری رحمان نے کہا کہ کشتی میں سوار صحافیوں کو نشانہ بنانا اظہار رائے پر حملہ اور سچ کو دبانے کی کوشش ہے، دنیا فلسطین کے حق میں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو، عالمی طاقتیں اسرائیلی مظالم کے خلاف عملی اقدام کریں۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ فلوٹیلا پر حملہ اسرائیلی گھبراہٹ کا مظہر اور ظلم کی نئی داستان ہے، اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی میڈیا کی آواز دبانا ناقابلِ قبول ہے، امدادی قافلے پر حملے نے اسرائیل کا جابرانہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا ہے، اسرائیلی مظالم پر اب خاموشی کا وقت نہیں، مظلوموں کے ساتھ کھڑا ہونا اور اسرائیل کو جوابدہ بنانا عالمی امن کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ فلسطین پر مسلسل حملے، محاصرہ اور قحط اسرائیل کے ہاتھوں انسانیت کی تباہی کی عکاسی ہے، غزہ میں امداد کا مستحقین تک پہنچنا اولین ترجیح ہے، اسرائیلی بربریت بند اور خطے میں مستقل امن کا قیام ضروری ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فلوٹیلا پر حملہ

پڑھیں:

صیہونی افواج نے تاریخی ابراہیمی مسجد کو کرفیو لگا کر قبضہ گیروں کیلئے کھول دیا

مقبوضہ بیت المقدس (ویب ڈیسک) اسرائیلی فورسز نے ہبرون (الخلیل) کے قدیمی شہر میں کرفیو عائد کر دیا اور تاریخی ابراہیمی مسجد کو مسلم عبادت گزاروں کے لیے بند کر دیا ہے تاکہ غیر قانونی آبادکار یہودی تعطیلات منا سکیں۔

مقامی سرگرم کارکنوں کے مطابق اسرائیلی فورسز نے قدیمی شہر کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے فلسطینی شہریوں کو اپنے گھروں تک رسائی حاصل نہیں ہو سکی اور انہیں حیبرون میں رشتہ داروں کے یہاں رات گزارنی پڑی۔

یہ کرفیو اسرائیل کی جانب سے ابراہیمی مسجد کے باقی حصے پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے اور اسے ایک عبادت گاہ میں تبدیل کرنے کی کوششوں کے دوران لگایا گیا ہے۔

یہودیوں کے جشن سیرا ڈے کے موقع پر اسرائیل نے یہ اقدام اٹھایا ہے جو ہر سال ہبرون میں تاریخی یہودی موجودگی کے بیانیے کو فروغ دینے کے لیے منایا جاتا ہے، تاریخی ابراہیمی مسجد 1994 میں تقسیم کی گئی تھی، اسرائیل نے مسجد کے 63 فیصد حصے کو یہودی عبادت کے لیے مختص کر دیا تھا جبکہ صرف 37 فیصد حصہ مسلمانوں کے لیے برقرار رکھا۔

اسرائیل نے مسجد کو سالانہ 10 اسلامی تعطیلات کے دوران مکمل طور پر بند کرنے کا انتظام کیا ہے جبکہ مسلمانوں کو ان کی تعطیلات کے دوران مکمل رسائی نہیں دی گئی۔

ابراہیمی مسجد ہبرون یعنی الخلیل کے قدیمی شہر میں واقع ہے جو اسرائیلی فوج کے مکمل کنٹرول میں ہے اور یہاں تقریباً 400 غیر قانونی آبادکار مقیم ہیں جن کی حفاظت کے لیے 1500 اسرائیلی فوجی موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں پر چاقو بردار شخص کا حملہ؛ ایک ہلاک اور 3 زخمی
  • غزہ: اسرائیلی حملے‘ 3 شہید‘ متعدد ز خمی‘فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رہے گی‘ نیتن یاہو
  • سکیورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • اسرائیل نے امدادی سامان کی غزہ آمد پھر روک دی، بڑھتی سردی میں فلسطینی گیلے خیموں میں رہنے پر مجبور
  • لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ
  • فلسطینی ریاست کا قیام قبول نہیں: سلامتی کونسل اجلاس سے قبل اسرائیل نے مخالفت کردی
  • سفاک اسرائیلی رژیم کی اندھی حمایت پر "جرمن چانسلر" کا اظہار فخر
  • صیہونی افواج نے تاریخی ابراہیمی مسجد کو کرفیو لگا کر قبضہ گیروں کیلئے کھول دیا
  • مغربی کنارہ: اسرائیلی آبادکاروں نے مسجد کو آگ لگا دی، دیواروں پر گستاخیِ رسول جملے بھی تحریر
  • یہودیوں کا مغربی کنارے میں مسجد پر حملہ، توڑ پھوڑ، آگ لگا دی