کرپشن دہشتگردی سے بڑا چیلنج، افسران کو بدعنوانی کے خاتمے اور عام آدمی کے مسائل کے حل کا تہیہ کرنا ہوگا ، وزیراعلیٰ بلوچستان کا نیپا میں زیر تربیت افسران سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2025ء)وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کرپشن بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور اس ناسور کا تدارک کئے بغیر صوبے میں گورننس اور ترقی کے اہداف حاصل نہیں کئے جا سکتے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (نیپا) کوئٹہ کے دورہ کے موقع پر زیر تربیت افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر نیپا کوئٹہ میں شہداء کے نام سے منسوب ہاسٹل اور آڈیٹوریم کی تعمیر کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ یہ اقدام شہدائ کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے اور افسران کی تربیت کے عمل کو بہتر بنانے کی جانب ایک عملی قدم ہوگا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ افسران اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر عوامی خدمت کو شعار بنائیں۔(جاری ہے)
"سردی میں ٹھٹرتے اور گرمی میں جھلستے عام آدمی کی خدمت ہی اصل کارکردگی ہے،" انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ افسران کو بدعنوانی کے خاتمے اور عام آدمی کے مسائل کے حل کا تہیہ کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ کرپشن دہشت گردی سے بڑا چیلنج ہے اور اس کا خاتمہ قومی استحکام کے لئے ناگزیر ہے وزیراعلیٰ نے آئین کے آرٹیکل 5 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہر شہری کو ریاست سے غیر مشروط وفاداری کا درس دیتا ہے، لہٰذا ہر شعبہ زندگی میں ہمیں دیانتداری اور ایمانداری کو اپنی عملی زندگی کا حصہ بنانا ہوگاوزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان سے متعلق زمینی حقائق اور دنیا کے سامنے پیش کردہ بیرونی تصور میں واضح فرق ہے انہوں نے کہا کہ غیر متوازن ترقی کو نام نہاد آزادی کی تحریکوں کی بنیادی وجہ قرار دینا درست نہیں کیونکہ یہ مسئلہ صرف بلوچستان کا نہیں بلکہ دنیا کے کئی ممالک کو درپیش ہے۔
"غیر متوازن ترقی دہشت گردی کو سہارا ضرور دیتی ہے لیکن یہ اس کی اصل بنیاد نہیں، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ محض فوج یا دہشت گردوں کی نہیں بلکہ یہ پوری قوم کی مشترکہ جنگ ہے یہ ریاست کے خلاف ایک منظم اور واضح جنگ ہے جس کا مقابلہ ہمیں یکسوئی، عزم اور واضح وڑن کے ساتھ کرنا ہوگا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں مسنگ پرسن کے ایشو کو ریاست مخالف عناصر ایک پروپیگنڈا ٹول کے طور پر استعمال کر رہے ہیں دشمن کی سازشوں کو صرف قومی یکجہتی اور باہمی اعتماد کے ذریعے ناکام بنایا جا سکتا ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ریاست سب سے مقدم ہے اور حکومت ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ ایمانداری، خلوص اور عزم کے ساتھ عوامی خدمت کریں تاکہ ایک خوشحال اور مستحکم بلوچستان کی بنیاد رکھی جا سکے تقریب کے اختتام پر وزیر اعلیٰ نے تربیت مکمل کرنے واکے افسران میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن میں یادگاری پودا بھی لگایا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیر اعلی نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
ڈی جی ایس بی سی اے کا صوبے کی تمام مخدوش عمارتوں اور غیرقانونی تعمیرات کے سروے کا حکم
کراچی:وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی ہدایات پر ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) مزمل حسین ہالیپوٹو نے سندھ بھر میں خطرناک عمارتوں اور غیرقانونی تعمیرات کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا آغاز کردیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ اقدامات انسانی جانوں کے تحفظ، شہری سلامتی اور تعمیراتی عمل میں شفافیت لانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل نے صوبے کی تمام خطرناک عمارتوں کا جامع سروے کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ غیرقانونی اور بے ضابطہ تعمیرات کو فوری طور پر روک کر موقع پر ہی مسمار کیا جائے۔
انہوں نے بلڈنگ انسپکٹرز، سینئر انسپکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کو اپنی حدود میں باقاعدہ نگرانی کرنے کی ہدایت دی تاکہ خطرناک عمارتوں اور تعمیراتی خلاف ورزیوں کی نشاندہی بروقت کی جا سکے۔
افسران کی کارکردگی کو مؤثر بنانے کے لیے ڈائریکٹر جنرل نے اعلان کیا کہ فیلڈ افسران کے لیے ایک گریڈنگ سسٹم تیار کیا جائے گا جو ان کے ذاتی پروفائل میں شامل ہوگا۔ تمام فیلڈ افسران کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ روزانہ اپنی سرگرمیوں کا ریکارڈ ایک فیلڈ بُک میں درج کریں، جو ان کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے بنیادی حوالہ ہوگا۔
مزمل حسین ہالیپوٹو نے آئی ٹی سیکشن کو ہدایت دی کہ خطرناک عمارتوں اور مسمار کی گئی غیرقانونی تعمیرات کا جامع ڈیٹا بیس تیار کیا جائے اور روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کیا جائے تاکہ نگرانی کا عمل شفاف اور مؤثر بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جدید ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم بھی متعارف کرایا جائے گا تاکہ فیلڈ کارروائیوں کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔
ڈائریکٹر جنرل نے واضح کیا کہ بروقت رپورٹ جمع نہ کرانے یا فرائض میں غفلت برتنے والے افسران کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید ہدایت دی کہ تمام افسران اپنی حاضری کو یقینی بنائیں اور روزانہ صبح 9 بجے دفاتر میں موجود ہوں۔
ڈی جی ایس بی سی اے نے کہا کہ یہ اقدامات حکومت کے شفافیت، کارکردگی اور عوامی خدمت کے ویژن کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “ہماری اولین ترجیح شہریوں کی جانوں کا تحفظ ہے اور کسی بھی غیرقانونی یا خطرناک تعمیرات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔