وزیر اعلیٰ پنجاب کا 'اپنی چھت، اپنا گھر' کا خواب حقیقت بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
دورِ نایاب: پنجاب میں 1 لاکھ مستحق خاندانوں کے لیے گھروں کی تکمیل چند قدم دور ہے، جبکہ بلاسود 15 لاکھ قرضوں کے ذریعے گھروں کی تعمیر کا ریکارڈ ہدف حاصل کرلیا گیا ہے۔
وزیر ہاؤسنگ پنجاب بلال یاسین نے اس منصوبے کی پیش رفت کے بارے میں بتایا کہ 87 ہزار سے زائد خاندانوں کو قرض فراہم کیا گیا ہے، اور 13 ہزار کو رواں ماہ ادائیگی کی جائے گی۔
ڈی جی ہاؤسنگ سکندر ذیشان نے پروگرام کی کامیابی کے حوالے سے بینک آف پنجاب، اخوت اور دیگر مالی اداروں کے نمائندگان کے ہمراہ تفصیلات شیئر کیں۔
نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی
وزیر ہاؤسنگ نے کہ گھروں کی تعمیر کیلئے اربوں کے بلاسود قرضوں کی فراہمی انقلابی قدم ہے, جس سے پنجاب کے ہر کونے میں گھروں کی تعمیر کا جال بچھے گا۔ 19 ہزار سے زائد گھروں کی تکمیل ہوچکی ہے، جبکہ باقی گھروں پر کام تیزی سے جاری ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: گھروں کی
پڑھیں:
سوناایک ہفتے میں فی تولہ 12 ہزار روپے سے زائد مہنگا
ملک بھر میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا اور آج بھی اس قیمتی دھات کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ آل پاکستان صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، فی تولہ سونا مزید 2,100 روپے مہنگا ہو کر 4 لاکھ 9 ہزار 878 روپے کی نئی بلند سطح پر پہنچ گیا ہے، جب کہ 10 گرام سونے کی قیمت 1,801 روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 51 ہزار 404 روپے ہو گئی ہے۔
سونے کی قیمتوں میں یہ اضافہ صرف مقامی مارکیٹ تک محدود نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی یہی رجحان جاری ہے۔ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونا 21 ڈالر کے اضافے سے 3,886 ڈالر پر جا پہنچا ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ صرف سات روز میں فی تولہ سونا 12,178 روپے مہنگا ہو چکا ہے، جب کہ 10 گرام سونا 10,441 روپے کے اضافے کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ اسی عرصے میں عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 127 ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جو سرمایہ کاروں کے بڑھتے اعتماد اور معاشی غیر یقینی صورتحال کی علامت ہے۔
سونے کی قیمت میں اس ہوش رُبا اضافے نے جہاں سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچایا ہے، وہیں عام صارفین خصوصاً شادی کی تیاری کرنے والے گھرانوں کو شدید مالی دباؤ میں مبتلا کر دیا ہے۔ اگر یہی رجحان برقرار رہا تو زیورات کی خریداری عوام کے لیے مزید مشکل ہو سکتی ہے۔