پاکستان کو خطے کا پرکشش سرمایہ کاری مرکز بنایا جائے گا، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی معیشت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم اجلاس میں مجموعی اقتصادی صورتحال، براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور جاری و مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی میں نجی شعبہ کلیدی کردار ادا کرے گا اور اس کی بھرپور شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔
شہباز شریف نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو ہدایت دی کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ملک بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ مثبت معاشی رجحان اس بات کا عکاس ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستانی معیشت پر اعتماد کرتے ہیں۔ حکومت عوامی فلاح و بہبود اور روزگار کے نئے مواقع بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کے تمام وسائل استعمال کرے گی۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ شفافیت، عالمی معیار کی معاشی پالیسیوں کی تشکیل اور ان پر فوری عمل درآمد کے ذریعے پاکستان کو خطے میں سرمایہ کاری کے ایک اہم مرکز کے طور پر ابھارا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جاری معاشی و اقتصادی اصلاحات نے معیشت کو نئی سمت دی ہے اور شفاف پالیسیوں کی بدولت پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تجارت کے فروغ کو بھی حکومتی پالیسی کا حصہ بنایا گیا ہے۔
اجلاس میں توانائی، انفراسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبے میں جاری منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری کے کہا کہ
پڑھیں:
معیشت کیلئے بری خبر،پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں چلا گیا
اسلام آباد(نیوزڈیسک)معیشت کیلئے بری خبر،پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس سے خسارے میں چلا گیا۔اسٹیٹ بینک نے ملکی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے اعدادوشمار جاری کردیے،اکتوبرمیں ملکی کرنٹ اکاؤنٹ 11 کروڑ 20 لاکھ ڈالرخسارے میں چلاگیا،ستمبرمیں ملکی کرنٹ اکاؤنٹ 8 کروڑ 30 لاکھ ڈالرسرپلس رہا تھا۔
رواں مالی سال کے4ماہ میں ملکی کرنٹ اکاؤنٹ میں 73 کروڑ ڈالر کا خسارہ ہوا،گزشتہ مالی سال کے چار ماہ کی نسبت کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 256 فیصد اضافہ ہوا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نرم درآمدی پالیسی سے تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا،آئی ایم ایف نے پاکستان پر درآمدات پر سختی ختم کرنے کا کہہ رکھا ہے۔