نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کا کہنا تھا کہ پریس کلب میں پولیس گردی کی گئی، پُرتشدد واقعے کی مذمت اور صحافیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں، صحافی پُرامن لوگ اور اپنا دائرہ کار جانتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صحافیوں کے ساتھ ہوں، پولیس گردی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وفاقی پولیس کے اہلکاروں کے صحافیوں پر تشدد کیخلاف اظہار یکجہتی کرنے کے لیے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نیشنل پریس کلب اسلام آباد پہنچے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔

انہوں نے کہا کہ پریس کلب میں پولیس گردی کی گئی، پُرتشدد واقعے کی مذمت اور صحافیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں، صحافی پُرامن لوگ اور اپنا دائرہ کار جانتے ہیں، ہر چار دیواری کا اپنا ایک تقدس ہوتا ہے، وہ صحافی فیلڈ میں نہیں تھے کہ ان کے خلاف شکایت کی جاسکے اور نہ ہی انہوں نے قانون ہاتھ میں لیا تھا۔ اسلام آباد پولیس کے اہلکار آئے، انہوں نے تشدد کیا اور صحافیوں کو مارا پیٹا گیا، اس اقدام کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی، صحافیوں کا احتجاج حق بجانب ہے اور اہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پولیس گردی کی پریس کلب انہوں نے

پڑھیں:

اسلام آباد پولیس کی نیشنل پریس کلب میں توڑ پھوڑ، صحافیوں پر تشدد

اسلام آباد پولیس کی نیشنل پریس کلب میں توڑ پھوڑ، صحافیوں پر تشدد WhatsAppFacebookTwitter 0 2 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)آزادکشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ، اسلام آباد پولیس نیشنل پریس کلب میں داخل ہوگئی، کیفے ٹیریا میں توڑپھوڑ کی۔اسلام آباد پولیس نے کیفے ٹیریا میں موجود صحافیوں پر بھی تشدد، پولیس پریس کلب ملازم کو بھی گرفتار کر کے لے گئی۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے پریس کلب میں پولیس داخلے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پریس کلب میرے گھر کی طرح ہے، اس واقعہ کی مکمل تفتیش کی جائے گی۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد پولیس کی پریس کلب میں گھس کر توڑ پھوڑ صحافیوں پر تشدد کا نوٹس لے لیا، وزیر داخلہ محسن نقوی نے آئی جی سے رپورٹ طلب کر لی۔محسن نقوی نے تشدد کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ صحافی برادری پر تشدد کسی صورت برداشت نہیں، واقعہ میں ملوث اہلکاروں کا تعین کرکے انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمخصوص نشستیں کیس، فریق بنے بغیر پی ٹی آئی کو ریلیف ملا جو برقرار نہیں رہ سکتا، سپریم کورٹ مخصوص نشستیں کیس، فریق بنے بغیر پی ٹی آئی کو ریلیف ملا جو برقرار نہیں رہ سکتا، سپریم کورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی ماہ ستمبر کی کارکردگی رپورٹ بھی جاری سیلاب سے نقصانات کیلئے فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر خزانہ صمود فلوٹیلا میں شامل غزہ محاصرہ توڑنے والا پہلا جہاز کون سا ہے؟ مریم نواز کبھی معافی نہیں مانگے گی میرا کام ہی پنجاب کے لیے آواز اٹھانا ہے، وزیراعلی پنجاب سندھ حکومت کی کارکردگی، عظمی بخاری کا شرمیلا فاروقی کو مناظرے کا چیلنج TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پولیس گردی کی مذمت، صحافیوں کے ساتھ ہیں: فضل الرحمن 
  • نیشنل پریس کلب پر پولیس کا حملہ؛ سیکڑوں صحافیوں کا احتجاج، فضل الرحمان بھی پہنچ گئے
  • صحافیوں کا احتجاج حق بجانب، ہم ان کے شانہ بشانہ ہیں : مولانا فضل الرحمان
  • مولانا فضل الرحمٰن کا صحافیوں سے اظہار یکجہتی
  • پریس کلب پر پولیس کا دھاوا قابلِ مذمت ہے، صحافیوں کے ساتھ کھڑا ہوں،مولانا فضل الرحمٰن
  • نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس گردی کے خلاف ملک گیر یومِ سیاہ منانے کا اعلان
  • اسلام آباد پریس کلب میں پولیس گردی  واقعہ: وزیر مملکت کی غیر مشروط معافی
  • اسلام آباد پولیس کی نیشنل پریس کلب میں توڑ پھوڑ، صحافیوں پر تشدد
  • اسلام آباد پولیس نے پریس کلب پر دھاوا بول دیا