سندھ حکومت بچوں کو پولیو ویکسین نہ پلانے والے والدین کے سمز اور شناختی کارڈ بند کرنے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ میں پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کے خلاف سخت کارروائی پر غور کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جمعہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں پولیو کے خاتمے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ والدین کی جانب سے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے میں غفلت قومی ذمہ داری سے پہلو تہی ہے، اور ایسے والدین کے خلاف کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ان والدین کے موبائل فون سمز بند کرنے، قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ معطل کرنے سمیت دیگر اقدامات کیے جائیں گے تاکہ وہ مواصلاتی اور سفری سہولیات سے محروم رہیں۔
مراد علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں پولیو ویکسین انکار سیل قائم کرنے کی بھی ہدایت کی، تاکہ ویکسین نہ پلانے والے والدین کے خلاف کارروائی کو موثر بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ کراچی میں پولیو کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں کو والدین کے بڑھتے ہوئے انکار نے شدید دھچکا پہنچایا ہے، جہاں حالیہ پولیو مہم کے دوران لگ بھگ 35 ہزار والدین نے اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلوانے سے صاف انکار کر دیا تھا۔
وزارتِ صحت کے ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ انکار کراچی کے ضلع شرقی میں سامنے آیا، ضلع شرقی میں 8 ہزار سے زائد والدین نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بچوں کو پولیو والدین کے میں پولیو پولیو کے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کو صحت کارڈ پر علاج کی سہولت جاری رکھنے میں مشکلات
خیبرپختونخوا حکومت کے لیے صحت کارڈ پر علاج معالجے کی مفت سہولیات کی فراہمی برقرار رکھنا بڑا چیلنج بن گیا۔ذرائع محکمہ صحت کے مطابق بیمہ کمپنی سے عارضی معاہدہ چل رہا ہے، پرانے ریٹ پر ہسپتالوں میں جاری آپریشنز کے سلسلہ میں مشکلات کا سامنا ہے، حکومت پر اربوں روپے واجب الادا ہو چکے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت اربوں روپے کے بقایاجات کو ختم کرنے کے لیے قسطوں میں رقم کی ادائیگی کرکے کام چلانے لگی، بیمہ کمپنی سے 5 سالہ معاہدہ ختم ہوا تو صرف ایک سال کے لیے تجدید کر دی گئی۔یاد رہے کہ نجی کمپنی کے ساتھ معاہدہ گزشتہ سال ختم ہو گیا تھا، تاحال مستقل معاہدہ نہیں ہو سکا، سرکاری اور نجی ہسپتال پرانے ریٹس پر آپریشن کرنے سے انکار کر چکے ہیں۔ہسپتال انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ مہنگائی کے باوجود 2021 کے بعد ریٹس میں اضافہ نہیں کیا گیا، ادویات اور آلات کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں، سرکاری ریٹس پر کام کرنا مشکل ہے، آپریشن کے اخراجات کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔