اپنے ایک بیان میں ماركو روبیو كا كہنا تھا کہ جلد ہی پتہ چل جائے گا کہ حماس اس معاملے میں سنجیدہ بھی ہے یا نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ "ماركو روبیو" نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی بات چیت کے انعقاد پر اس امید کا اظہار کیا کہ تکنیکی مسائل جلد حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ابھی بہت کام باقی ہے اور غزہ کی پٹی میں تین دن کے اندر حماس کے بغیر کوئی حکومت بنانا ناممکن ہے۔ مارکو روبیو نے کہا کہ حماس، غزہ میں سیز فائر کے بعد کے منصوبے سے عمومی طور پر متفق ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی پتہ چل جائے گا کہ حماس اس معاملے میں سنجیدہ بھی ہے یا نہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر امید ظاہر کی کہ اسرائیلی قیدی جلد از جلد رہا ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ حماس نے حال ہی میں ٹرامپ امن منصوبے کے نام سے معروف معاہدے کے 20 نکات سے مشروط طور پر اپنی رضامندی کا اظہار کیا۔ تاہم بنیادی مسائل پر بات چیت امریکی و اسرائیلی فریقین کے ساتھ ملاقاتوں پر موقوف ہے۔ اسی کے ساتھ آج اتوار سے قاہرہ میں واشنگٹن، تل ابیب اور حماس کے نمائندوں کے درمیان بات چیت کا نیا دور شروع ہو رہا ہے۔ امریکہ کی نمائندگی ڈونلڈ ٹرامپ کے نمائندہ برائے امور مشرق وسطیٰ "اسٹیو ویٹکاف" اور امریكی صدر كے یہودی داماد "جیرڈ کشنر" کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ حماس

پڑھیں:

آزاد کشمیر بحران حل ہوگیا، حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی معاہدے پر متفق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومتی مذاکراتی وفد کے درمیان جاری کشیدگی آخرکار بات چیت کے ذریعے ختم ہوگئی۔

مظفر آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فریقین نے باضابطہ اعلان کیا کہ معاہدہ طے پا گیا ہے اور اس پر دستخط بھی ہوگئے ہیں۔ اس پیش رفت کو سیاسی قیادت اور عوامی نمائندوں نے نہ صرف عوامی مسائل کے حل کی طرف ایک بڑی کامیابی قرار دیا بلکہ اس کے نتیجے میں خطے میں امن اور استحکام کی نئی امید بھی جاگی ہے۔

وزیراعظم کے مشیر اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے جائز مطالبات تسلیم کرلیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فریقین نے ایک مشترکہ لیگل ایکشن کمیٹی قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے جو ہر 15 روز بعد اجلاس منعقد کرکے مسائل اور شکایات کو براہ راست دیکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے بعد کشیدگی کے تمام اسباب ختم ہوگئے ہیں اور عوامی مسائل اب ادارہ جاتی مکینزم کے ذریعے حل ہوں گے۔

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کچھ عناصر یہ چاہتے تھے کہ مسئلہ مزید بگڑے لیکن ان کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں امن قائم رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور معاہدے کے بعد کسی کو احتجاج کے لیے سڑکوں پر آنے کی ضرورت نہیں۔ اگر کوئی مسئلہ ہو تو وہ کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے معاہدے کو پاکستان، آزاد کشمیر اور جمہوریت کی جیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں عوامی مسائل کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کو دانشمندانہ فیصلوں اور باہمی مکالمے کے ذریعے پرامن انداز میں حل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ نہ تشدد ہوا، نہ تقسیم پیدا ہوئی بلکہ باہمی احترام کے ساتھ آگے بڑھنے کا راستہ نکالا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب حکومت عوام کی آواز سنتی ہے اور عوام مثبت انداز میں اپنی رائے دیتے ہیں تو ہر مسئلے کا حل نکل آتا ہے۔

حکومتی مذاکراتی وفد کے رکن طارق فضل چوہدری نے بھی تصدیق کی کہ حتمی معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔ ان کے مطابق یہ امن کی فتح ہے اور معاہدے کے بعد مظاہرین اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں جبکہ تمام سڑکیں بھی کھل گئی ہیں۔

معاہدے کی شرائط کے مطابق یکم اور 2 اکتوبر کو جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ ادا کیا جائے گا اور پرتشدد واقعات میں ہلاکتوں پر انسداد دہشتگردی کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔ یہ پیش رفت اس بات کی عکاس ہے کہ سیاسی قیادت اور عوامی نمائندے مسائل کو حل کرنے کے لیے مکالمے اور مشاورت کو ترجیح دے رہے ہیں۔

چند روز قبل وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کی صورتحال کے حل کے لیے ایک اعلیٰ سطحی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں رانا ثناء اللہ، طارق فضل چوہدری، احسن اقبال، سردار یوسف، امیر مقام کے علاوہ پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ اور راجہ پرویز اشرف بھی شامل تھے۔ اس کمیٹی کی مسلسل کوششوں کے بعد آج کشیدگی ختم ہونے کے ساتھ ساتھ ایک نئے اعتماد اور ہم آہنگی کا آغاز ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، قیدیوں کی رہائی ترجیح ہے، امریکی وزیر خارجہ
  • غزہ میں جنگ بندی کے لیے حماس نے بعض نکات قبول کرلیے، 90فیصد معاملات طے : امریکی وزیرخارجہ
  • امریکہ پر اسرائیلی لابی کے کنٹرول کی کہانی، امریکی افسر کی زبانی
  • امریکہ پر اسرائیلی لابی کے کنٹرول کی کہانی
  • غزہ جنگ بندی، 90 فیصد معاملات طے ہو چکے ہیں، امریکی وزیر خارجہ
  • کیا حماس نے امریکہ و اسرائیل کو فریب دیا ہے؟
  • اسرائیل اور امریکہ گریٹر اسرائیل کے لئے عراق میں انتشار چاہتے ہیں، امام جمعہ بغداد
  • سندھ حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں پر کام روکنے کے معاملے پر وزیر اعظم سے بات کرں گے، امین الحق
  • آزاد کشمیر بحران حل ہوگیا، حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی معاہدے پر متفق