چیئرمین سینیٹ نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی منظوری سے متعلق کارروائی روک دی
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
چیئرمین سینیٹ نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی منظوری سے متعلق کارروائی روک دی WhatsAppFacebookTwitter 0 5 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)چیئرمین سینیٹ نے قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ اور رکنیت سے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی منظوری سے متعلق کارروائی روک دی۔ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے پی ٹی آئی ارکان کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے فی الحال منظور نہ کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو فی الحال استعفے منظوری سے متعلق کارروائی نہ کرنے کا کہا گیا ہے۔قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیز کے مستعفی چیئرمین اور ارکان کے حوالے سے یکساں پالیسی اپنائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ استعفوں کی منظوری کے انفرادی فیصلہ کے بجائے اسپیکر قومی اسمبلی کے فیصلے کا انتظارکریں گے۔ چیئرمین سینیٹ استعفوں کی منظوری کا عمل شروع کرنے سے پہلے قائد ایوان سے مشاورت بھی کریں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کی اے لیول امتحانات میں امتیازی گریڈ حاصل کرنیوالی ماہ نور سے ملاقات وزیراعظم کی اے لیول امتحانات میں امتیازی گریڈ حاصل کرنیوالی ماہ نور سے ملاقات پی ٹی آئی دور حکومت کی 131ملین روپے کی مالی بے ضابطگی سامنے آگئی ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کا اسلام آباد میں17نومبرسے دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاون کا اعلان کوئی بھی اگر پاکستان مخالف بولے گا، ہم اس کو نہیں مانتے، حنیف عباسی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا تو حکمرانوں کا نان نفقہ بند کردینگے، حافظ نعیم الرحمان خیبرپختونخوا، صوبائی حلقوں میں انتخابی نتائج کی چھان بین کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: منظوری سے متعلق کارروائی پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی منظوری چیئرمین سینیٹ نے
پڑھیں:
ٹائلز سیکٹر، سالانہ 30 ارب سے زائد ٹیکس چوری، کیمروں کی تنصیب کا فیصلہ
اسلام آباد(نیوزڈیسک)ٹائلز سیکٹر میں سالانہ 30 ارب روپے سے زائد کی ٹیکس چوری کا انکشاف ہواہے ، ایف بی آرنے سترہ بڑے شعبوں میں پیداواری یونٹس پر اے آئی بیسڈ کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کر لیاہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں فیکٹریز میں کیمروں کی تنصیب پر شدید بحث ہوئی ۔ اس سال شوگر سیکٹر سے 76 ارب،سیمنٹ سیکٹر سے 102 ارب اضافی ٹیکس آمدن متوقع ہے، ایک چینی کمپنی نے بڑی تعداد میں کیمروں کی تنصیب کی شدید مخالفت کر دی ، چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ویڈیو کیمروں کی تعداد 16 سے کم کرکے 4 کر دی گئی ہے، چوری روکنے کیلئے ویڈیو انیٹیکل کیمروں کی تنصیب ضروری ہے۔
چینی کمپنی کے نمائندوں نے کیمروں کی تنصیب کے بغیر ہی سیلز ٹیکس دینے پر اصرار کیا، چیئرمین ایف بی آر نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ فیکٹری پر کیمرے نصب کریں یا اپنا بزنس بند کریں۔ ایف بی آر حکام کا کہناتھا کہ چار کیمرے بیلٹ، پیکنگ ایریاز، داخلی وخارجی راستوں پر نصب کیئے جائیں گے، فیکٹری میں بننے اور باہر نکلنے والی ایک ایک ٹائل کاؤنٹ کی جائے گی، نمائندہ چینی کمپنی نے کہا کہ سعودی عرب اور تھائی لینڈ سمیت کسی ملک میں ایسا سسٹم نصب نہیں، چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ وفاقی وزرا کی شوگر ملز پر بھی کیمرے نصب ہیں، کوئی اعتراض نہیں آیا۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہناتھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے تمام شوگر ملز پر ویڈیو کیمرے نصب کرنے کی ہدایت کی ہے، ہمیں کمپنی کی اپنی کاؤنٹنگ پر اعتبار نہیں، نئے اے آئی سسٹم پر اعتبار ہے، چینی کمپنی نے کہا کہ یہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا معاملہ ہے، نظرثانی کی جائے، کیمروں کی تنصیب سے ہمارے ٹریڈ سیکرٹ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ شوگر، سیمنٹ سمیت تمام بڑے کاروباری شعبوں میں کیمرے نصب ہوں گے۔