چیئرمین سینیٹ سیدیوسف رضاگیلانی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کی منظوری سے متعلق کارروائی فی الحال روک دی  ۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، حکومت کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اس معاملے پر فوری طور پر کوئی قدم نہ اٹھایا جائے۔ اس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کے استعفے ابھی منظور نہیں کیے جائیں گے۔

اسمبلی و سینیٹ میں یکساں پالیسی اپنانے کا فیصلہ

ذرائع کے مطابق، قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں ایوانوں میں قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ارکان کے معاملے پر مشترکہ اور یکساں پالیسی اپنانے کا اصول طے کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے چیئرمین سینیٹ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ اسپیکر قومی اسمبلی کے فیصلے کا انتظار کریں گے تاکہ دونوں ایوانوں میں ہم آہنگی برقرار رہے۔

قائد ایوان سے مشاورت کی جائے گی

چیئرمین سینیٹ کا یہ بھی مؤقف ہے کہ استعفوں کے معاملے پر حتمی کارروائی سے قبل قائدِ ایوان سے مشاورت کی جائے گی تاکہ سیاسی اور پارلیمانی سطح پر اتفاقِ رائے ممکن ہو سکے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چیئرمین سینیٹ ارکان کے

پڑھیں:

امریکی شٹ ڈاؤن میں ٹرمپ کا بڑا فیصلہ، ڈیموکریٹک ریاستوں کے فنڈز منجمد کر دیے

 

 

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ڈیموکریٹک ریاستوں کے لیے مختص 26 ارب ڈالر کے فنڈز منجمد کر دیے ہیں۔ اس فیصلے میں نیویارک کے ٹرانزٹ منصوبوں کے لیے رکھے گئے 18 ارب ڈالر اور 16 ڈیموکریٹک ریاستوں بشمول کیلیفورنیا و الی نوائے کے گرین انرجی منصوبوں کے 8 ارب ڈالر شامل ہیں۔

شٹ ڈاؤن سے لاکھوں سرکاری ملازمین متاثر

امریکا میں 15ویں مرتبہ حکومتی شٹ ڈاؤن ہوا ہے جس کے نتیجے میں سائنسی تحقیق، ماحولیاتی صفائی اور مالیاتی نگرانی سمیت متعدد سرگرمیاں معطل ہو گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی حکومتی شٹ ڈاؤن: ناسا کے 15 ہزار ملازمین فارغ، مشن معطل

تقریباً 7 لاکھ 50 ہزار وفاقی ملازمین کو تنخواہ کے بغیر گھر بھیج دیا گیا ہے جبکہ فوجی اور بارڈر پیٹرول ایجنٹس بغیر معاوضے کے کام کر رہے ہیں۔

’امریکی عوام کو یرغمال بنایا جا رہا ہے‘، ڈیموکریٹس کا الزام

سینیٹ کے ڈیموکریٹ رہنما چک شومر نے صدر ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سیاسی مخالفین کو سزا دینے کے لیے عام شہریوں کو تکلیف میں مبتلا کر رہے ہیں۔ ہاؤس کے ڈیموکریٹک رہنما حکیم جیفریز نے کہا کہ نیویارک کے ٹرانزٹ منصوبے رکنے سے ہزاروں افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔

ریپبلکنز کا جواب

ریپبلکن رہنما جان تھون نے ڈیموکریٹس کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ حکومت کھولنے کے لیے ووٹ دیں تو یہ مسئلہ فوری طور پر ختم ہو سکتا ہے۔ تاہم کچھ ریپبلکن سینیٹرز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نیویارک کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے منجمد کرنے سے بحران مزید بڑھ سکتا ہے۔

سینیٹ میں ڈیڈ لاک برقرار

سینیٹ میں حکومت کو فنڈز فراہم کرنے کی دونوں تجاویز یعنی ریپبلکنز کی عارضی توسیع اور ڈیموکریٹس کی صحت کے اضافی فوائد کے ساتھ تجویز ، ناکام ہو گئیں۔ ریپبلکنز کو 60 ووٹ کی حد عبور کرنے کے لیے کم از کم سات ڈیموکریٹس کی حمایت درکار ہے، جو اب تک ممکن نہیں ہو سکی۔

مستقبل غیر یقینی

ماہرین کے مطابق اگر شٹ ڈاؤن طویل ہوا تو لاکھوں مزید سرکاری ملازمین مستقل طور پر ملازمتوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔ دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہی ہیں جبکہ 2026 کے وسط مدتی انتخابات کے پیش نظر یہ بحران سیاسی رنگ اختیار کرتا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ڈیموکریٹس ریپبلکنز شٹ ڈاؤن صدر ٹرمپ فنڈز منجمند

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین سینیٹ نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی منظوری سے متعلق کارروائی روک دی
  • اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قائم مقام صدر کی ذمہ داریاں سنبھال لیں
  • توشہ خانہ ٹو، سماعت بغیر کارروائی ملتوی ، کیس روزانہ سنیں گے: عدالت
  • وفاقی حکومت نے درخواست کی کہ نائب وزیرِاعظم کی فلسطین پر پالیسی بیان سُن لیں: اعجاز جاکھرانی
  • نواز لیگ سے لفظی جنگ،پیپلز پارٹی کاپنجاب اسمبلی اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ
  • ’چھوٹے دکانداروں کو تنگ کرنے کے بجائے اصل مافیا کو پکڑیں‘ پنجاب میں کارروائی پر لوگوں کا اعتراض
  • چیئر مین سینٹ کی پیپلز پارٹی کی خواتین اراکین اسمبلی سے ملاقات،صوبہ کی سیاسی صورتحال گفتگو
  • امریکی شٹ ڈاؤن میں ٹرمپ کا بڑا فیصلہ، ڈیموکریٹک ریاستوں کے فنڈز منجمد کر دیے
  •  شبلی فراز کی نااہلی ‘سینٹ کی خالی نشست پر الیکشن 30 اکتوبر کو ہوگا