چیئرمین سینیٹ نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں پر کارروائی مؤخر کر دی
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
چیئرمین سینیٹ سیدیوسف رضاگیلانی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کی منظوری سے متعلق کارروائی فی الحال روک دی ۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، حکومت کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اس معاملے پر فوری طور پر کوئی قدم نہ اٹھایا جائے۔ اس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کے استعفے ابھی منظور نہیں کیے جائیں گے۔
اسمبلی و سینیٹ میں یکساں پالیسی اپنانے کا فیصلہ
ذرائع کے مطابق، قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں ایوانوں میں قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ارکان کے معاملے پر مشترکہ اور یکساں پالیسی اپنانے کا اصول طے کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے چیئرمین سینیٹ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ اسپیکر قومی اسمبلی کے فیصلے کا انتظار کریں گے تاکہ دونوں ایوانوں میں ہم آہنگی برقرار رہے۔
قائد ایوان سے مشاورت کی جائے گی
چیئرمین سینیٹ کا یہ بھی مؤقف ہے کہ استعفوں کے معاملے پر حتمی کارروائی سے قبل قائدِ ایوان سے مشاورت کی جائے گی تاکہ سیاسی اور پارلیمانی سطح پر اتفاقِ رائے ممکن ہو سکے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیئرمین سینیٹ ارکان کے
پڑھیں:
ڈی آئی جی کا ای چالان جرمانوں میں کمی سے انکار، نمبر پلیٹ چھپانے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے واضح کیا ہے کہ چالان سے بچنے کے لیے نمبر پلیٹس چھپانے والے شہریوں کے خلاف اب ایف آئی آر درج کی جائے گی، جب کہ انہوں نے ٹریفک جرمانوں میں کمی کو قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں کے ساتھ ’زیادتی‘ قرار دیا ہے۔
کراچی چیمبر آف کامرس میں ٹریفک انتظامات سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک نے بتایا کہ شہر میں ایک کراچی ٹریفک مینجمنٹ کمپنی (KTMC) کے قیام کی تجویز دی گئی ہے، جو ٹریفک انجینئرنگ کو جدید خطوط پر استوار کرے گی، کمپنی کا چیف ایگزیکٹو وہ شخص ہونا چاہیے جو ٹریفک مینجمنٹ میں ماسٹرز یا پی ایچ ڈی کا حامل ہو، تاکہ پائیدار اور مؤثر منصوبہ بندی ممکن ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چالان کی رقم کمپنی خود جمع کرے تو صرف دو سال میں شہر کا ٹریفک سسٹم نمایاں حد تک بدل سکتا ہے، ای چالان کے نفاذ کے بعد ٹریفک حادثات میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے اور روزانہ حادثاتی اموات کی اوسط دو تک محدود ہو چکی ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق اب ہیوی گاڑیوں میں ٹریکر نصب کرنا قانوناً لازمی ہے اور خلاف ورزی کی صورت میں ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ موسم سرما میں ڈمپروں کے ٹائر اور بریکنگ سسٹم ربڑ ہونے کے باعث حادثات بڑھ جاتے ہیں، اس لیے ڈمپروں کی فٹنس اور لائسنسنگ کو ترجیحی بنیادوں پر چیک کیا جا رہا ہے۔
پیر محمد شاہ نے کہا کہ شہر میں 400 اسمارٹ ٹریفک سگنلز لگانے کی ضرورت ہے، جن پر مجموعی طور پر 30 ارب روپے لاگت آئے گی۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ پنجاب کی طرز پر سندھ میں بھی جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کمرشل وہیکل فٹنس سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔
ٹریفک قوانین سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہراہ فیصل کوئی موٹروے نہیں، اس لیے وہاں 60 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد رفتار کی اجازت نہیں دی جا سکتی، قانون کی کامیابی اسی صورت ممکن ہے جب شہریوں میں اس نظام کا خوف موجود رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار کیے گئے ٹریفک خلاف ورزی کے جرمانے کو حکومت نے معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے شہری 11 مختلف سہولت مراکز پر جا کر ڈیجیٹل طریقے سے پہلی خلاف ورزی کا چالان منسوخ کروا سکتے ہیں۔
ڈی آئی جی نے عندیہ دیا کہ شہر میں نمبر پلیٹ چھپا کر چالان سے بچنے کی کوشش اب جرم تصور ہوگی اور اس پر ایف آئی آر درج کی جائے گی، شاہراہ فیصل پر جدید کیمروں کی تنصیب کے بعد شہریوں کو “پل صراط” جیسی احتیاط کے ساتھ سفر کرنا ہوگا، جبکہ دسمبر سے موٹرسائیکلوں کو بائیک لین تک محدود کرنے کا فیصلہ بھی نافذ کیا جائے گا۔
تقریب میں کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر ریحان حنیف، بی ایم جی کے وائس چیئرمین جاوید بلوانی اور چیئرمین لاء اینڈ آرڈر کمیٹی رانا محمد اکرم نے بھی ٹریفک انتظامات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان