سابق وفاقی وزیردانیال عزیز نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں مہاجرین کی نشستوں کے خاتمے کی مخالفت کر دی
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
سابق وفاقی وزیردانیال عزیز نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں مہاجرین کی نشستوں کے خاتمے کی مخالفت کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 5 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )سینئر سیاسی رہنما اور سابق وفاقی وزیردانیال عزیز نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں پاکستان میں مقیم مہاجرین کی نشستوں کے خاتمے کی مخالفت کر دی،عوامی ایکشن کمیٹی مہاجرین سے انکی شناخت چھیننے کی کوشش نہ کرے، اشرافیہ نے پاکستان کا بیڑہ غرق کیا انکی مراعات کے خاتمے کے حق میں ہوں،نیشنل پریس کلب پر پولیس گردی کی شدید مذمت کرتا ہوں،ملوث اہلکاروں کیخلاف سخت ترین ایکشن ہونا چاہیئے۔
سینئر سیاسی رہنما اور سابق وفاقی وزیردانیال عزیز نے ان خیالات کا اظہار عوامی ایکشن کمیٹی آزاد کشمیر اور حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے ھوالے سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے کیا، دانیال عزیز کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اورکشمیرکی عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان ہونے والے معاہدے کو سارے مطالبات پورے ہونے پر خوش آئند قرار دیا جا رہا ہیتاہم کچھ چیزیں ابھی تک واضح نہیں ہیں، کشمیری مہاجرین ستائے ہوئے لوگ ہیں، مہاجرین کی نشستیں ختم کرنا کشمیریوں کو تقسیم کرنے کے مترادف ہے جو کہ انتہائی تشوشناک بات ہے، پی ٹی آئی آزاد کشمیر نے عوامی ایکشن کمیٹی کے اس مطالبے کی حمایت کی ہے،جبکہ پاکستان مسلم لیگ(ن)اور پیپلز پارٹی سپریم کورٹ میں ان نشستوں کو برقرار رکھنے کیلئے لکھ کر دے چکے ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کو اپنے اس مطالبے پر نظر ثانی، پی ٹی آئی کو اپنا رویہ تبدیل کرنے اور پاکستان مسلم لیگ(ن)اور پیپلز پارٹی کو اپنے وعدے کی پاسداری کرنے کی ضرورت ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد وہاں پر مہاجرین کیلئے مخصوص 24 نشستیں بحال کی ہیں اور ہم یہاں پر الٹی طرف جا رہے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ مہاجرین کی نشتوں پر کامیاب ہونے والے اراکین کے فنڈز اور دیگر مراعات معطل کرنا اس بات کا اشارہ ہے کہ حکومت نے انکو سنے بغیر ہی عوامی ایکشن کمیٹی کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے، اس فیصلے سے کشمیری دو حصوں میں تقسیم ہونگے جس کا نقصان پاکستان کو ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپارٹی میں بیان بازی افسوس ناک، اتحاد اور برداشت کی ضرورت ہے، اسد قیصر پارٹی میں بیان بازی افسوس ناک، اتحاد اور برداشت کی ضرورت ہے، اسد قیصر ڈی جی آئی ایس پی آر کا بلوچستان یونیورسٹی کا دورہ، طلبا سے پیشہ ورانہ امور پر گفتگو شرجیل میمن کا چیلنج قبول، جنوبی پنجاب بھی سندھ سے ترقی یافتہ ہے، عظمی بخاری بھارتی فوج کی درندگی کی انتہا ، تھر میں سرحدپارکرنے پر 8بکریاں ہلاک، 54کی ٹانگیں توڑدیں پاکستان کے بہترین تشخص کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے، چودھری شجاعت محکمہ موسمیات کا سمندری طوفان شکتی کے حوالے سے 9واں الرٹ جاری، ساحلی علاقوں میں ہلکی بارش کا امکانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سابق وفاقی وزیردانیال عزیز نے مہاجرین کی کے خاتمے
پڑھیں:
آزاد کشمیر، عوامی ایکشن کمیٹی اور وفاقی حکومت کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت، 90 فیصد معاملات طے
— آزاد کشمیر میں جاری عوامی احتجاجی تحریک کے تناظر میں وفاقی حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے پہلے مرحلے میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے تحت موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی بحالی سمیت 90 فیصد معاملات پر اتفاق ہو چکا ہے۔
بنیادی سہولتیں بحال
مذاکرات کے ابتدائی دور میں عوامی ایکشن کمیٹی نے سب سے پہلے مواصلاتی سروسز کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا، جسے وفاقی حکومت کے نمائندوں نے تسلیم کر لیا۔ موبائل کمپنیوں کو سروسز بحال کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
کور قیادت کے پہنچنے کا انتظار
مذاکراتی عمل کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے ایکشن کمیٹی کے نمائندگان نے واضح کیا کہ حتمی بات چیت ایکشن کمیٹی کی کور قیادت کے مظفرآباد پہنچنے کے بعد ہی ممکن ہوگی۔ اس وقت راولاکوٹ اور میرپور ڈویژن سے آنے والے قافلے راستے میں ہیں، جن کی قیادت کور کمیٹی کے سینئر ارکان کر رہے ہیں۔
مذاکرات کا دوسرا دور کب ہوگا؟
اگلا مرحلہ: مذاکرات کا دوسرا مرحلہ جمعہ، دن 12 بجے مظفرآباد میں متوقع ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میر ابتدائی گفتگو کے بعد دھیرکوٹ روانہ ہو گئے ہیں تاکہ کور ممبران کو بریف کیا جا سکے اور دوسرے مرحلے کے لیے مشاورت کی جا سکے۔
وفاقی وفد میں کون کون شامل ہے؟
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر اسلام آباد سے مظفرآباد پہنچنے والے 7 رکنی اعلیٰ سطح وفد میں شامل شخصیات رانا ثناءاللہ، احسن اقبال، سردار یوسف، قمر زمان کائرہ، سابق صدر آزاد کشمیر مسعود خان دیگر سینئر حکام، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق بھی ان مشاورتی ملاقاتوں میں شریک ہیں۔
احتجاج، مطالبات اور حکومتی ردعمل
عوامی ایکشن کمیٹی نے مہنگائی، بنیادی سہولتوں کی کمی اور دیگر عوامی مسائل کے خلاف لانگ مارچ اور احتجاجی تحریک کا اعلان کیا تھا۔ اس دوران مختلف علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی گئی تھیں تاکہ مظاہروں کو محدود رکھا جا سکے۔
عوامی مطالبات میں بنیادی سہولتوں کی فوری بحالی، روزمرہ ضروریات کی قیمتوں میں کمی ،بہتر گورننس اور شفافیت شامل ہیں
وزیراعظم پاکستان کی اپیل
وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں جاری صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے، مگر عوامی فضا کو نقصان پہنچانے سے گریز کیا جائے۔
انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو صبر و تحمل کی تلقین کی
عوامی جذبات کے احترام پر زور دیا
متاثرہ خاندانوں کو امداد دینے اور پرتشدد واقعات کی شفاف تحقیقات کی ہدایت جاری کی
مثبت پیش رفت، مگر ابھی کام باقی ہے
حکومتی حلقوں اور تجزیہ کاروں کے مطابق، مذاکرات میں ابتدائی کامیابی مثبت اشارہ ہے، لیکن حتمی فیصلے تبھی ممکن ہیں جب عوامی ایکشن کمیٹی کی مکمل قیادت مذاکرات کی میز پر موجود ہوگی۔