برآمدات میں کمی تشویش ناک
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
کراچی پورٹ جہاں کبھی کثرت سے برآمدی مال جہازوں میں بھرا جاتا تھا، صبح کی دھوپ میں یہ بندرگاہ خاموش ہے کیوں کہ بڑی کم تعداد میں کنٹینر بھرے جا رہے ہیں اور ہر کنٹینر کے ساتھ امید کی روشنی کم ہوتی جا رہی ہے۔ ابھی مزید 8-7 ماہ تو پڑے ہیں لیکن برآمدات میں سے کمی ظاہر ہونا شروع ہو گئی ہے،کیونکہ جولائی تا اکتوبر 2025 پاکستان کی کل برآمدات10 ارب 45 کروڑ ڈالرزکی تھیں۔ جب کہ گزشتہ مالی سال کے جولائی تا اکتوبر 2024 کل برآمدی مالیت میں 4.
مشینوں کی گونج مدھم پڑتی جا رہی ہے۔ مزدور کے ہاتھ خالی ہیں اور دل پریشان۔ چاول، کپاس ہو یا تیار شدہ کپڑے اور ملبوسات میں چھپی محنت اب عالمی منڈی کی سست روی میں دب کر رہ گئی ہے۔ یہ صرف اعداد و شمار کی بدولت ایسا ظاہر نہیں ہو رہا ہے بلکہ ہر غریب، ہر کسان، ہر زمیندار کی داستان غربت کی صدا ہے پہلے برآمدات میں عموماً 10 سے 12 فی صد اضافہ ہوتا رہا ہے لیکن اس مرتبہ 4 فی صد سے زائد کی کمی دراصل برآمدات کی کمی کے ساتھ قوم کے خواب ادھورے رہ گئے ہیں اور اس تاریکی کو اور گہرا کر دیا گیا ہے جب معلوم ہوا کہ درآمدات میں ساڑھے 15 فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔
پی بی ایس کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران پاکستان کی کل درآمدات 23 ارب 11 کروڑ ڈالرز کی رہیں جب کہ گزشتہ مالی سال کے جولائی تا اکتوبر 2024 میں 20 ارب ڈالرزکی تھیں۔ ساڑھے 15 فی صد درآمدات کا اضافہ ملک کے تجارتی توازن کے لیے انتہائی افسوس ناک ہے اور تشویشناک بھی ہے کیونکہ ہر درآمدی سامان ہماری کمزوری کا فسانہ ہے۔ مزدور کے لیے کم روزگار کے خدشات ہیں۔ درآمدات ہر پاکستانی کے سر پر بوجھ ہے جو غربت مہنگائی صحت کے مسائل اور بے شمار مسئلے و مسائل میں گھرا ہوا ہے۔
یہ ظاہر کرتا ہے کہ برآمدات میں 4 فی صد کی کمی اور درآمدات میں ساڑھے 15 فی صد کا اضافہ ملکی خزانے، تجارتی توازن اور عوام کی خوشحالی کے لیے خطرناک ہیں۔ یہ نوحہ صرف مالی نقصان کا نہیں 23 ارب ڈالر کا ہاتھ سے پھر سے اڑ جانے کا نام نہیں بلکہ تجارتی ناکامی ہے۔ پاکستان جس کی برآمدات اکثر 10 سے 12 فی صد سالانہ اضافے کی راہ پر اکثر چلی جاتی ہے، اگر اس 10 فی صد اضافے اور 4 فی صد کمی کو اضافے میں بدل دیں تو برآمدی مالیت ساڑھے 12 یا 12 ارب ڈالر تک ہو سکتی تھی لیکن دنیا کی منڈی میں برآمد شدہ مال کی امیدیں ماند پڑ رہی ہیں۔
بہت سے ملکوں کے ساتھ بات چیت کے نتیجے میں برآمدات میں اضافے کی توقع بندھ کر اب ٹوٹ رہی ہے۔ کیونکہ عالمی تجارت کے وعدے اور امیدیں اب دھندلا رہی ہیں، لیکن پاکستان کے پاس اب بھی 7 ماہ سے زائد کا عرصہ ہے۔ اس عرصے کے لیے ان وعدوں، تقریروں، عزم اور ارادوں کو یاد کریں جو حکومت کے ایوانوں سے بار بار دہرائی جاتی رہی ہیں۔ برآمدات بڑھانے کے گُر آزمانے کا وقت آگیا ہے۔
بجلی، گیس، پانی کی فراوانی، ٹیکسوں کی ارزانی بیرون ملک تجارتی اتاشیوں کی دوڑ دھوپ تاجروں کے لیے آسانی اور بہت سی باتوں کے لیے فوری ایکشن پلان بنایا جائے۔ 4 ماہ کی برآمدی کارکردگی نے اب بھی آنکھیں نہ کھولیں تو 7 ماہ بعد یہ اعداد و شمار عوام پر بوجھ بن کر اتریں گے کہ سال گزشتہ کی نسبت برآمدات میں اتنے فی صد کمی واقع ہو گئی ہے، لہٰذا اس سے بچنے کا اہتمام فوری کیا جائے۔ 4 فی صد برآمدات میں کمی کو برآمدات میں 40 فی صد اضافے سے بدل کر رکھ دینا، تاجروں کے بائیں ہاتھ کا کھیل جب ہی بن سکتا ہے جب حکومت مراعات اور سہولیات اورکچھ ارزانی فراہم کرے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: برآمدات میں کے لیے
پڑھیں:
تاریخی اضافے کے بعد فی تولہ سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں تاریخی اضافے کے بعد اب کمی دیکھنے میں آ رہی ہے، سونے کی قیمت میں آج 7000 کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
ملک میں فی تولہ سونا 7000 روپے کمی کے بعد 423,662 روپے کا ہوگیا جب کہ 10 گرام سونا 6002 روپے کمی کے بعد363,221 روپے کا ہو گیاہے۔
اس کے علاوہ 10 گرام 22 قیراط سونے کی قیمت 332,964 روپے ہوگئی۔
جبکہ عالمی بازار میں سونا 70 ڈالر کمی کے بعد 4013 ڈالر فی اونس کا ہوگیاہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈالر سونے کی قیمت سونے کی قیمت میں کمی فی تولہ سونا