ماتلی ،بدترین جام چینل پل کی بندش شہر کو مفلوج کدیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماتلی (نمائندہ جسارت) ماتلی میں ٹریفک جام کا مسئلہ گزشتہ کئی ماہ سے سنگین صورت اختیار کر چکا ہے۔ ماتلی کے چینل پل کو خستہ حالی کے باعث طویل عرصے سے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں ٹنڈو غلام علی، ڈگری، اسلام کوٹ، مٹھی اور دیگر علاقوں سے آنے جانے والی تمام کمرشل اور مسافر بردار گاڑیاں متبادل راستوں پر منتقل کر دی گئی ہیں۔ چینل پل کی بندش کے بعد ٹنڈو غلام علی روڈ کی ٹریفک، مختلف علاقوں کی پبلک ٹرانسپورٹ، لوکل بسیں اور بھاری کمرشل گاڑیاں شہر کے درمیان سے گزرنے پر مجبور ہیں، جس کی وجہ سے شہر کے اندر ٹریفک کا دباؤ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ خصوصاً اسکول اوقات کے دوران ٹریفک جام معمول بن چکا ہے، جس سے طلبہ، والدین اور دیگر شہری سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ دوسری جانب مین بدین روڈ پر بھی ٹریفک کا نظام بری طرح درہم برہم ہے۔ کمرشل بینکوں کے سامنے بے ہنگم پارکنگ اور ان کے قریب دو بریانی شاپس کے درمیان گاڑیوں کی ڈبل پارکنگ کے باعث سڑک انتہائی تنگ ہو جاتی ہے، جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں۔ شہریوں نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روزانہ گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہنا معمول بن چکا ہے، جبکہ کاروباری سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ عوام مطالبہ کرتے ہیں کہ چینل پل کی مرمت اور تعمیر کو فوری طور پر مکمل کیا جائے تاکہ میرپور روٹ اور دیگر اضلاع سے آنے والی بھاری ٹریفک شہر کے درمیان سے گزرنے کی بجائے اپنے اصل راستوں پر منتقل ہو سکے۔ شہریوں نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ہائی ویز سے مطالبہ کیا ہے کہ چینل پل کی تعمیر تیز کی جائے، شہر میں پارکنگ کے غیر قانونی استعمال کے خلاف کارروائی کی جائے اور ٹریفک پلان کو مؤثر انداز میں نافذ کیا جائے تاکہ عوام کو بدترین ٹریفک مسائل سے نجات مل سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چینل پل کی
پڑھیں:
لیسکو: بڑے کمرشل و صنعتی صارفین کے لیے دوبارہ2 میٹر نصب کرنا لازمی قرار
شاہد سپرا:لیسکو نے بڑے کمرشل و صنعتی صارفین کے لیے 1 بار پھر 2میٹر لگوانا لازمی قرار دے دیا ہے۔
جون میں لیسکو نے صارفین کے کنکشنز پر ایل ٹی سمارٹ میٹرز لگانے کا حکم دیا تھا اور بیک اپ میٹرز کی تنصیب پر پابندی عائد کی گئی تھی تاکہ کنٹرول روم میں ڈیٹا محفوظ رہے۔
تاہم، ڈیٹا میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کے بعد پالیسی میں تبدیلی کی گئی ہے۔
اب صارفین کے کنکشنز پر نان اے ایم آئی سمارٹ میٹرز بطور بیک اپ لگائے جا سکیں گے اور یہ کسی بھی کمپنی کے میٹر ہو سکتے ہیں۔
قومی کرکٹرز کو مختلف لیگز کیلئے این او سی جاری