لداخ کے سماجی کارکن سونم وانگچک کی گرفتاری پر چیلنج، سپریم کورٹ میں کل سماعت ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
سونم وانگچک کو 26 ستمبر کو لداخ میں 24 ستمبر کو پرتشدد مظاہروں کے دو دن بعد حراست میں لیا تھا، اسکے بعد انہیں راجستھان کے جودھ پور کی جیل میں منتقل کردیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا لداخ تشدد کے الزام میں نیشنل سیکورٹی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت گرفتار سماجی کارکن سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی انگمو کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کل یعنی 6 اکتوبر کو گیتانجلی انگمو کی طرف سے ان کے شوہر سونم وانگچک کی حراست کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرنے والا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جسٹس اروند کمار اور جسٹس این وی انجاریا کی بنچ اس کیس کی سماعت کرے گی، جس میں ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ لداخ پولیس نے سابق تعلیمی اور موسمیاتی کارکن سونم وانگچک کو 26 ستمبر کو لداخ میں 24 ستمبر کو پرتشدد مظاہروں کے دو دن بعد حراست میں لیا تھا۔ اس کے بعد انہیں راجستھان کے جودھ پور کی جیل میں منتقل کر دیا گیا۔ ان کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
لداخ کے حکام نے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک پر لیہہ میں تشدد بھڑکانے کا الزام لگایا۔ سونم وانگچک لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دینے اور آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھوک ہڑتال پر تھے۔ ان کے احتجاج میں لداخی کے نوجوان بھی شامل ہوئے۔ تاہم 24 ستمبر 2025ء کو نوجوان مظاہرین کا ایک گروپ پُرامن مظاہرے سے الگ ہوگیا اور پُرتشدد سرگرمیوں میں مصروف ہوگیا۔ اس تشدد کے دوران خبر ہے کہ مظاہرین نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دفتر کو بھی آگ لگا دی اور بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔ اس دوران چار افراد کی موت ہوگئی اور لداخ پولیس نے سونم وانگچک کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ تاہم سونم وانگچک نے لداخ میں تشدد کے بعد اپنی بھوک ہڑتال درمیان میں ہی ختم کر دی تھی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ستمبر کو
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی چیف جسٹس سے ملاقات کی خواہش، سپریم کورٹ میں درخواست دائر
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں باضابطہ درخواست دائر کر دی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ اور ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کی چیف جسٹس سے ملاقات کا وقت مقرر کیا جائے تاکہ صوبے کے اہم معاملات پر گذارشات براہِ راست پیش کی جا سکیں۔
علی امین گنڈا پور نے مؤقف اپنایا ہے کہ وہ صوبے کے انتظامی معاملات پر بانی پاکستان تحریک انصاف سے مشاورت کے پابند ہیں، تاہم بانی پی ٹی آئی اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا کابینہ میں تبدیلی، پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنما علی امین گنڈا پور کے نشانے پر
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملاقاتوں کی اجازت دی تھی لیکن چند ملاقاتوں کے بعد سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے ملاقات کرانے سے انکار کر دیا، جس پر توہین عدالت کی درخواست بھی بے نتیجہ رہی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا کو اس وقت سنگین معاشی و قانونی چیلنجز اور امن و امان کے مسائل کا سامنا ہے۔ پنجاب کی جانب سے بین الصوبائی گندم اور دیگر اجناس کی تجارت روکنے کے باعث مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر سپریم کورٹ میں آئینی پٹیشن اور چیمبر اپیل زیر سماعت ہیں، اس لیے چیف جسٹس سے ملاقات ناگزیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چیف جسٹس چیف جسٹس آف پاکستان سپریم کورٹ علی امین گنڈا پور ملاقات کی خواہش وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا