ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ،بھارت نے پاکستان کو 88 رنز سے شکست دے دی
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کے چھٹے میچ میں انڈیا نے پاکستان کو جیت کے لیے 248 رنز کا ہدف دیا ہے۔
اتوار کو کولمبو کے پریماداسا کرکٹ سٹیڈم میں پاکستان کی دعوت پر بھارت نے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 247 رنز بنائے۔ انڈیا کی جانب سے ہارلین دیول 46 رنز کے ساتھ نمایاں رہی جبکہ پاکستان کی جانب سے ڈیانا بیگ نے چار وکٹیں حاصل کی۔
انڈیا نے اپنی اننگز کا آغاز پراتیکا راول اور سمریتی مندھانا کے ساتھ کیا۔ پراتیکا راول نے 31 گیندوں پر 37 رنز کی مفید اننگز کھیلی اور انہیں سعدیہ اقبال نے بولڈ کیا جبکہ سمریتی مندھانا 23 رنز بنا کر فاطمہ ثنا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئیں۔ ہارلین دیول نے ٹیم کے لیے سب سے طویل اننگز کھیل کر آؤت ہوئیں، انہوں نے 65 گیندوں پر 46 رنز بنائے جس میں چار چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔
کپتان ہرمن پریت کور 19 رنز بنا کر ڈیانا بیگ کا شکار بنیں۔
جییمائما روڈریگز نے 37 گیندوں پر 32 رنز بنائے، ان کی اننگز میں 5 چوکے شامل تھے جبکہ دیپتی شرما نے 25 رنز کی محتاط اننگز کھیلی۔ سنہ رانا بھی 33 گیندوں پر 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئیں۔
اختتامی اوورز میں رچا گھوش نے برق رفتاری سے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 گیندوں پر 35 رنز بنائے جس میں تین چوکے اور دو چھکے شامل تھے، وہ ناٹ آؤٹ رہیں۔
شری چرانی ایک، کرانتی گوڈ آٹھ جبکہ رینوکا سنگھ صفر پر آؤٹ ہوئیں۔
پاکستان کی جانب سے ڈیانا بیگ نے چار، سعدیہ اقبال اور فاطمہ ثنا نے دو دو جبکہ رامین شمیم اور نشارہ سندھو نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔جواب میں پاکستانی ٹیم 159 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
بھارت کی ویمن ٹیم نے بھی مینز ٹیم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہینڈ شیک نہیں کیا، ٹاس کے بعد دونوں ٹیموں کی کپتان نے پریزنٹر سے گفتگو کی تاہم ہاتھ نہیں ملائے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گیندوں پر
پڑھیں:
ویمنز ورلڈکپ: آئی سی سی نے پاکستانی کپتان کی پریس کانفرنس میں سیاسی سوالات پر پابندی لگا دی
ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ویمنز ورلڈکپ میں کسی بھی ممکنہ تنازعے سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدامات اٹھا لیے ہیں۔
ورلڈکپ میں پاک بھارت ویمنز میچ سے ایک دن قبل، پاکستان ویمن ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا کی پریس کانفرنس کے دوران کچھ صحافیوں نے غیر رسمی انداز میں موجودہ سیاسی حالات پر سوالات اٹھانے کی کوشش کی۔ اس پر آئی سی سی کی میڈیا مینیجرسیپوا کازی نے فوری مداخلت کرتے ہوئے واضح ہدایت دی کہ پریس کانفرنس صرف کرکٹ تک محدود رکھی جائے گی۔ کسی بھی سیاسی معاملے یا دونوں ٹیموں کے ہینڈ شیک سے متعلق سوالات کی اجازت نہیں ہوگی۔
ان ہدایات کے بعد پریس کانفرنس کا سلسلہ آگے بڑھا، جس میں کپتان فاطمہ ثنا نے بھارت کے خلاف میچ کی تیاریوں، ٹیم کی حکمت عملی، اور موجودہ فارم پر بات کی۔
فاطمہ ثنا نے کہاکہ ہماری توجہ صرف اور صرف کرکٹ پر ہے۔ بھارت کے خلاف میچ کیلئے بھرپور تیاری کی ہے، لیکن فائنل الیون کا اعلان ابھی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ بنگلادیش کے خلاف شکست کے بعد ٹیم کا ورلڈکپ سے باہر ہونے کا خدشہ ہے۔ ایسا ہرگز نہیں، ہم واپسی کریں گے۔ پوری ٹیم نے محنت کی ہے، اور سب کا فوکس اگلے میچز پر ہے۔ جب ایک صحافی نے ماضی میں ٹیموں کے دوستانہ تعلقات اور میل جول سے متعلق سوال کیا تو فاطمہ نے محتاط انداز میں جواب دیتے ہوئے کہاکہ پہلے ٹیموں میں آپس میں گھلنا ملنا عام تھا، جو خوش آئند تھا، لیکن موجودہ حالات میں ہماری اولین ترجیح صرف کھیل ہے۔ ہمیں علم ہے کہ میدان سے باہر کیا کچھ ہو رہا ہے، لیکن ہم صرف کرکٹ پر فوکس کر رہے ہیں۔ اپنی کپتانی سے متعلق سوال پر فاطمہ کا کہنا تھاکہ کم عمری میں کئی اعزازات ملے، جو میرے لیے باعثِ فخر ہیں۔ ٹیم میں شامل سینئر کھلاڑی مجھے بھرپور سپورٹ کرتی ہیں، اور ہم سب ایک ٹیم کی طرح متحد ہو کر میدان میں اترتے ہیں۔ آئی سی سی کی سخت ہدایات نے ایک بار پھر واضح کر دیا کہ کھیل کو سیاست سے دور رکھنا ناگزیر ہے۔ پاکستانی کپتان فاطمہ ثنا کا بھی یہی پیغام تھا — ہم یہاں صرف کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، اور یہی ہماری اصل توجہ ہے۔