دنیاانتہا پسند اسرائیلی وزیر کا فلوٹیلا کارکنوں کے ساتھ ناروا سلوک پر ’فخر‘ کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
تل ابیب: اسرائیل کے دائیں بازو کے انتہا پسند وزیر برائے قومی سلامتی اتمر بن گویر نے اتوار کے روز اس جیل کے سخت حالات پر ’فخر‘ کا اظہار کیا جہاں غزہ جانے والے عالمی صمود فلوٹیلا کے کارکنوں کو قید رکھا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق بن گویر نے اپنے بیان میں بتایا کہ انہوں نے اتوار کو کیتسعیوت جیل کا دورہ کیا، جہاں اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو بھی قید رکھتا ہے۔
بن گویر نے کہا، ’میں کیتسعیوت جیل گیا اور مجھے فخر ہے کہ ہم ان ‘فلوٹیلا کارکنوں’ کے ساتھ دہشت گردوں کے حامیوں جیسا سلوک کر رہے ہیں۔ جو کوئی دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے، وہ خود دہشت گرد ہے اور اسی طرح کے حالات کا مستحق ہے‘۔
اتمر بن گویرنے مزید کہا کہ ’انہیں [فلوٹیلا کارکنوں کو] کیتزیعوت جیل کے حالات کا تجربہ ہونے دیں تاکہ وہ دوبارہ اسرائیل کے قریب آنے سے پہلے دو بار سوچیں‘۔
اس سے قبل بن گویر کو ایک ویڈیو میں فلوٹیلا کارکنوں کا مذاق اڑاتے اور انہیں ’دہشت گرد‘ قرار دیتے ہوئے بھی دکھایا گیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فلوٹیلا کارکنوں بن گویر
پڑھیں:
سیکورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور دیگر حکومتی ارکان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی حمایت یافتہ غزہ امن منصوبے کی توثیق کرنے والی قرارداد پر ووٹنگ سے قبل فلسطینی ریاست کو ایک بار پھر قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قرارداد کا مسودہ اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں جنگ بندی کے معاہدے کی پیروی ہے جس میں کونسل کو غزہ میں ایک عبوری انتظامیہ اور ایک عارضی بین الاقوامی سیکورٹی فورس کی تعیناتی پر آمادہ کرے گا۔
پچھلے مسودوں کے برعکس اس قرارداد کے تازہ ترین ورژن میں مستقبل کی ممکنہ فلسطینی ریاست کا ذکر ہے جس کی اسرائیلی حکومت سخت خلاف ہے۔
گزشتہ روز اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں نیتن یاہو نے کہا کہ فلسطینی ریاست کے لیے ہماری مخالفت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
انہوں نے طویل عرصے سے فلسطین کی آزادی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایک فلسطینی ریاست کی تشکیل حماس کو نوازے گی اور اسرائیل کی سرحدوں پر حماس کے زیر انتظام ایک اور بھی بڑی ریاست کا باعث بنے گی۔