تکنیکی اور آپریشنل وجوہات ،کراچی سے روانہ ہونےوالی 10پروازیں منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
احسن عباسی :تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث کراچی سے روانہ ہونےوالی 10پروازیں منسوخ ہوگئیں۔
تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث منسوخ ہونے والی پروازوں میں کراچی سے مسقط جانے والی اومان ایئر کی پرواز ڈبلیووائے 324،کراچی سے تہران جانے والی ایران ایئرکی پرواز آئی آر 813 اورکراچی سے اسلام آبادجانےوالی ایئر سیال کی پرواز پی ایف 125،، 123 شامل ہیں۔
کراچی سے لاہورجانے والی ا یئرسیال کی پرواز پی ایف 145،143،کراچی سے تربت جانےوالی پی آئی اے کی پرواز پی کے 501 اورکراچی سے لاہور جانےو الی پی آئی اے کی پرواز پی کے 306 بھی منسوخ ہونےوالی پروازوں میں شامل ہیں۔
کوئٹہ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کی پرواز پی کراچی سے والی ا
پڑھیں:
علیمہ خان انسدادِ دہشتگردی عدالت میں پیش، وارنٹس منسوخ کر دیے گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: عمران خان کی بہن علیمہ خان انسداد دہشت گردی عدالت میں گیارہویں وارنٹ گرفتاری کے بعد پیش ہو گئیں۔
دورانِ سماعت مقدمے میں نامزد دیگر 10 ملزمان اور پانچوں سرکاری گواہ بھی عدالت پہنچے۔ تھانہ صادق آباد میں درج 26 نومبر احتجاج کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو علیمہ خان کی جانب سے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی استدعا دائر کردی گئی۔
علیمہ خان کے وکلا نے عدالت میں پیش ہونے کے بعد گزشتہ جاری تمام وارنٹ گرفتاری اور علیمہ خان کے منجمد بینک اکاؤنٹس بحال کرنے کی درخواست بھی کی۔
عدالت نے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے کے خاتمے کی درخواست قابلِ سماعت قرار دی اور وکیلِ سرکار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 26 نومبر کو دلائل طلب کر لیے۔
اسی دوران عدالت نے پراپرٹی ضبطی کا عمل بھی روک دیا جب کہ علیمہ خان کے خلاف جاری تمام وارنٹس ختم کرتے ہوئے انہیں آئندہ تاریخ پر ذاتی حیثیت میں حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمے کے پانچوں گواہان کو بھی طلب کر لیا۔
سماعت ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی جس میں وکیلِ سرکار نے علیمہ خان کی درخواستوں کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمہ دانستہ پیش نہیں ہوتی رہیں، جس سے عدالتی امور میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔
پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ غیر حاضری سے مقدمہ بلاوجہ طوالت کا شکار ہوا اور عدالت کی حکم عدولی کرنا توہین کے زمرے میں آتا ہے۔ تاہم عدالت نے ان اعتراضات کے باوجود ملزمہ کے وارنٹس ختم کر دیے اور کیس کی کارروائی کو آئندہ تاریخ تک مؤخر کر دیا۔
سماعت کے بعد صحافیوں نے جب علیمہ خان سے سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے اس بیان سے متعلق سوال کیا کہ انہوں نے اڈیالہ جیل میں مبینہ تشدد کی مذمت کی ہے، تو ان کا جواب نہایت سخت تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پہلے بدمعاشی کرتے ہیں اور بعد میں مذمت کرتے ہیں، یہ بدمعاشوں کی حکومت ہے۔