data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: شہری کو محض 13 روز کے دوران دوائیوں کے چالان کے نام پر بار بار نوٹفکیشنز بھیج کر ہر بار دس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہر کے ایک شہری نے انکشاف کیا ہے کہ اسے محض 13 روز کے اندر دو مرتبہ ایک ہی خلاف ورزی کے لیے دس دس ہزار روپے کے ای چالان موصول ہوئے، حالانکہ گاڑی اس کی نہیں تھی۔

شہری کے مطابق چالان میں دکھائی جانے والی نمبر پلیٹ اس کی گاڑی کی ضرور تھی، لیکن دونوں گاڑیاں ماڈل اور دیگر تفصیلات میں مختلف تھیں۔

شہری نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ اس کی گاڑی کا ماڈل 2015 ہے، جبکہ چالان میں دکھائی جانے والی گاڑی 2012 کی تھی۔ انہیں پہلا چالان 30 اکتوبر کو دس ہزار اور دوسرا چالان 12 نومبر کو دس ہزار روپے کا موصول ہوا۔

پولیس نے شہری کی درخواست پر فوری نوٹس لیتے ہوئے جدید کیمروں کے ذریعے گاڑی کو تلاش کرنے کے لیے کارروائی شروع کر دی۔ ای چالان میں موجود تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پہلی مرتبہ گاڑی میں دو افراد موجود تھے جبکہ دوسری مرتبہ صرف ایک شخص گاڑی چلا رہا تھا۔ دونوں ای چالان کراچی ٹول پلازہ، ایم نائن موٹروے پر سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی کے الزام میں جاری کیے گئے تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق کراچی میں بڑی تعداد میں جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑیاں چل رہی ہیں، جس سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے، تاہم جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں بھی جاری ہیں اور متعدد گاڑیوں کے جعلی نمبر پلیٹس کے نیٹ ورک کو پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دس ہزار روپے

پڑھیں:

دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کے بھاری ای چالان بھی کراچی والوں کے گلے پڑنے لگے

دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کے ای چالان کے بھاری جرمانے بھی کراچی والوں کو موصول ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔کراچی میں ای چالان کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد شہریوں کے لیے مختلف نوعیت کی پریشانیاں بڑھ رہی ہیں جب کہ ایسے میں دوسرے صوبوں کی سندھ میں رجسٹرڈ ہوبہو نمبر پلیٹ کی گاڑیوں کے بھاری جرمانے کراچی والوں کے گلے پڑنا شروع ہوگئے ہیں۔یہ انکشاف گزشتہ روز ایک کار نمبرکے مالک (AAR 540 )کو ملنے والے 10 ہزار روپے کے بھاری جرمانے کی انکوائری میں سامنے آیا۔کراچی رجسٹریشن کی یہ کار 22 مئی 1997 کو شاہراہ فیصل پر فیاض سینٹر کے قریب کار پارکنگ سے چوری ہوئی تھی جس کا مقدمہ 122/97 صدر تھانے میں ہوٹل ملازم زاہد کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق 28 سال سے اب تک یہ مسروقہ گاڑی برآمد نہیں کی جاسکی ہے مگر گزشتہ ہفتے اس کے مالک کو سیٹ بیلٹ نہ پہننے کے جرمانے کا 10 ہزار کا ای چالان موصول ہوا۔اس معاملے کی تحقیقات کی گئی تو پتا چلا کہ چوری ہونے والی گاڑی مہران کار تھی مگر جس گاڑی کا چالان ہوا وہ سوزوکی آلٹو تھی۔ اس سلسلے میں جب مزید تفتیش کی گئی تو کراچی رجسٹریشن کی یہ ہوبہو گاڑی اے اے ار 540 صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں رجسٹرڈ نکلی۔ حکام کے مطابق یہ گاڑی بلوچستان سے کراچی آئی تو حب ریور روڈ پر حب ٹول پلازہ کے قریب گاڑی کا سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر چالان ہوا اور ایک ہی طرح کی نمبر پلیٹ ہونے کی وجہ سے اس کا چالان کراچی کے پتے پر آگیا۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں گاڑیوں کی رجسٹریشن آن لائن نہ ہونے کی وجہ سے ایسی گاڑیاں کراچی پولیس کے لیے درد سر بننے لگی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، شہری کو 13 روز میں 10،10 ہزار کے2 ای چالان بھیج دیئے
  • نمبر پلیٹ اپنی، گاڑی کسی اور کی! کراچی کے شہری ای چالان سے پریشان
  • دوسرے صوبوں کے ای چالان کراچی والوں کے گلے پڑنے لگے
  • فائیواسٹار ہوٹل کی 28 سال قبل چوری کار کا 10 ہزار کا ای چالان موصول
  • کراچی: فائیو اسٹار ہوٹل کی 28 سال قبل چوری کار کا 10 ہزار کا ای چالان موصول
  • کراچی: فائیو اسٹار ہوٹل کو 28 سال قبل چوری شدہ گاڑی پر ای چالان موصول
  • دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کے بھاری ای چالان بھی کراچی والوں کے گلے پڑنے لگے
  • دوسرے صوبوں کی گاڑیوں کے ای چالان کراچی والوں کو ملنے لگے
  • کراچی: ای-چالان سے بچنے کے لیے نمبر پلیٹ چھپانے والوں کیخلاف پولیس نے سخت اعلان کردیا