ٹرمپ کا سوڈان جنگ کے خاتمے پر جلد کام شروع کرنےکا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ سوڈان میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے جلد عملی اقدامات شروع کریں گے۔
امریکا سعودی بزنس فورم سے خطاب میں انہوں نے بتایا کہ سعودی ولی عہد کی خواہش ہے کہ واشنگٹن سوڈان کے مسئلے پر مضبوط قدم اٹھائے، اسی لیے ان کی درخواست پر اب اس معاملے پر پیشرفت کی جائے گی۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سوڈان ابتدا میں ان کی ترجیحات میں شامل نہیں تھا، مگر ملک کی صورتحال تیزی سے خراب ہو کر بےقابو ہونے کے قریب تھی۔ انہوں نے کہا کہ اب انہیں محسوس ہوتا ہے کہ سوڈان نہ صرف ان کے کئی دوستوں بلکہ موجود حاضرین کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے، اسی وجہ سے وہاں کے بحران پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ سوڈان میں 2023 سے حکومتی افواج اور باغی ملیشیا کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔ گزشتہ ماہ ریپڈ سپورٹ فورس نے الفشر شہر پر حملہ کر کے پورا شہر اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا، جس دوران دو ہزار افراد ہلاک ہوئے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اب تک سوڈان میں جھڑپوں کے باعث 13 ہزار سے زیادہ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
حیدرآباد،سندھ آبادگار احتجاج کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ آبادگار اتحاد کے صدر نواب زبیر احمد تالپور نے گنے کی کرشنگ شروع نہ ہونے کے خلاف 24 نومبر کو حیدرآباد میں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نومبر اختتام کے قریب ہے لیکن اب تک گنے کی پسائی شروع نہیں کی گئی ہے اور جو شوگر ملیں اکتوبر میں چلنی چاہئیں تھیں وہ نومبر کا نصف گزر جانے کے باوجود بھی نہیں چلائی گئیں۔ نواب زبیر احمد تالپور نے اپنے جاری بیان میں مزید بتایا کہ پنجاب میں کچھ ملوں نے کرشنگ شروع کردی ہے، مگر سندھ میں مکمل خاموشی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب چینی 120 روپے فی کلو تھی اس وقت گنا 400 سے 500 روپے فی من خریدا گیا تھااور آج جبکہ چینی کی قیمت 230 روپے سے تجاوز کرچکی ہے، تب بھی گنے کا نرخ 400 روپے رکھا گیا ہے جوکہ آبادگاروں کے معاشی قتلِ عام کے مترادف ہے۔نواب زبیر احمد تالپور نے کہا کہ جب گنا مارکیٹ میں نہیں آئے گا تو گندم کی کاشت کیسے ہوگی؟ پہلے گندم، کپاس اور دھان کے نرخوں میں زیادتی کی گئی اور اب گنے کے نرخ بھی مناسب مقرر نہیں کیے جارہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ہمیشہ گنے کی پسائی دیگر صوبوں کے مقابلے میں پہلے شروع ہوتی ہے کیونکہ سندھ میں گنے کی فصل پہلے تیار ہوتی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ سندھ آبادگار اتحاد نے اس سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کردی ہے۔انہوںنے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر 24 نومبر تک شوگر ملوں میں گنے کی کرشنگ شروع نہیں کی گئی تو پھر 24 نومبر کو دوپہر 12 بجے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔