City 42:
2025-11-20@23:28:54 GMT

پی آئی اے کے فضائی عملے کی گاڑی کو حادثہ

اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT

سعید احمد: پی آئی اے کے فضائی عملے کی گاڑی کو حادثہ, فضائی عملہ کے ارکان بذریعہ سڑک پشاور سے لاہور گاڑی کے ذریعے آرہے تھے.

حادثے میں پی آئی اے کے فضائی عملے کے تین ارکان سوار تھے جن میں سے دو خواتین فضائی میزبان زخمی ہوئی ہیں. 

عروج سحر، عارفہ عرفان اور کاشف علی نامی فضائی عملے کے ارکان کو کو الشفا انٹرنیشنل ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

اس سے قبل بھی بذریعہ سڑک جاتے ہوئے پی آئی اے کے فضائی عملے کے ساتھ حادثہ ہوچکا ہے، پی آئی اے شعبہ میڈیکل کے حکام ہسپتال میں موجود ہیں ۔

کوئٹہ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پی آئی اے کے فضائی عملے

پڑھیں:

برطانیہ میں گاڑیوں کی چوری میں ریکارڈ اضافہ، جدید ٹیکنالوجی بڑی وجہ قرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: برطانیہ میں گاڑیوں کی چوری میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ ہوا ہے، جس کی وجہ خود جدید ٹیکنالوجی کو قرار دیا گیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا پر آنے والی رپورٹس نے برطانیہ بھر میں گاڑیوں کی چوری کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ایک بار پھر نمایاں کر دیا ہے، جس کے مطابق پچھلے برس برطانیہ میں ایک لاکھ سے بھی زیادہ کاریں مختلف شہروں اور دیہی علاقوں سے چوری ہوئیں۔

ان حیران کن اعداد و شمار نے نہ صرف سیکورٹی اداروں کو پریشانی میں مبتلا کیا ہے بلکہ گاڑیوں کے مالکان میں بھی بے چینی بڑھا دی ہے، کیونکہ ایک سال کے دوران اوسطاً روزانہ 320 کے قریب گاڑیاں غائب ہونا معمول سے ہٹ کر ایک بہت سنگین اضافہ سمجھا جا رہا ہے۔

یہ صورتحال اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ رواں دور کی تکنیکی جدت کس طرح جرائم پیشہ گروہوں کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق اس بڑھتے ہوئے مسئلے کی سب سے بڑی وجہ جدید گاڑیوں میں شامل وہ ٹیکنالوجی ہے جس کے ذریعے بغیر چابی کے گاڑی اسٹارٹ کی جا سکتی ہے۔ یہ سہولت بظاہر ڈرائیورز کے لیے آسانی فراہم کرتی ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی جرائم پیشہ افراد نے الیکٹرانک ڈیوائسز کے ذریعے کار کی چابی کے سگنل کو پکڑنے اور گاڑی کو چند لمحوں میں فعال کرنے کا عمل بھی سیکھ لیا ہے۔

اس طریقے سے چور نہ صرف گاڑی تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں بلکہ اسے چلانے کے فوراً بعد محفوظ پناہ گاہوں تک لے جا کر نشان تک مٹا دیتے ہیں۔ اسی وجہ سے ایسے واقعات میں اضافے کو ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق حالیہ برسوں میں ’’ریلے اٹیک‘‘ کے نام سے معروف یہ طریقہ پوری دنیا میں گاڑیوں کی چوری کے جدید ترین رجحانات میں شامل ہو چکا ہے۔ ایسے حملوں میں دو افراد ایک چھوٹے سگنل بوسٹر اور ایک کیپچر ڈیوائس کی مدد سے کار کی اصل چابی سے نکلنے والے سگنلز کو بڑھا کر گاڑی کے نظام تک پہنچاتے ہیں اور یوں کار بغیر کسی توڑ پھوڑ کے کھل جاتی ہے۔

چونکہ گاڑی کا الارم بھی نہیں بجتا، اس لیے یہ جرم اکثر رات کی تاریکی میں چند منٹوں میں انجام پا جاتا ہے، جس کے بعد گاڑی کا سراغ لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔

مسلسل بڑھتے ہوئے ایسے واقعات نے برطانوی حکومت کو نہایت سخت اقدامات لینے پر مجبور کر دیا ہے۔ نئے قانون کے مطابق ایسی تمام الیکٹرانک ڈیوائسز تیار کرنا، رکھنا، فروخت کرنا، یا ان کی ترسیل کرنا جرم قرار دے دیا گیا ہے جو گاڑیوں کی چوری میں استعمال کی جا سکتی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پانچ سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد نہ صرف چوری کے واقعات کو کم کرنا ہے بلکہ ان نیٹ ورکس کو بھی توڑنا ہے جو اس ٹیکنالوجی کی غیر قانونی فروخت اور استعمال کے ذریعے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جبری مشقت کے خاتمے کے اقدامات پر امریکی کانگریسس نے مریم نواز کو اعزازی خط لکھ دیا
  • صدر ٹرمپ کی اپوزیشن ارکان کو ’غداری‘ کے الزام میں سزائے موت کی دھمکی
  • امریکی کانگریس ارکان کا مریم نواز کے نام خط، اینٹوں کے بھٹوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے پر تعریف
  • امریکی کانگریس ارکان کا وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے نام خط
  • الیکشن کمیشن کا عملے کو دھمکانے اور عوام کو اُکسانے پر سہیل آفریدی کیخلاف نوٹس
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی یورپی ارکانِ پارلیمنٹ سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • ایران نے مارشل آئی لینڈ کے پرچم بردار ٹینکر اور عملے کو چھوڑ دیا
  • برطانیہ میں گاڑیوں کی چوری میں ریکارڈ اضافہ، جدید ٹیکنالوجی بڑی وجہ قرار
  • مدینہ بس حادثہ، جاں بحق ہونے والے تمام عمرہ زائرین میں واحد بچ جانے والا مسافر کون ہے؟
  • مدینہ بس حادثہ: بھارتی خاندان کی ایک ساتھ موت، آخری لمحے کی دردناک کہانی سامنے آئی