مسلم لیگ ن سے سیاسی تناو ، پیپلز پارٹی نے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی واک آوٹ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پیپلز پارٹی نے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی واک آوٹ کر دیا، راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہمیں مطمئن کرنے تک پارلیمانی کارروائی میں شریک نہیں ہوں گے ۔
تفصیلات کے مطابق راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے، آزاد کشمیر کے معاملے کو کنٹرول کیا، غیر ذمہ دارانہ بیانات سے تکلیف پہنچی ہے، سب سے بڑھ کر ہماری قیادت کی عزت کی بات ہے، وہ الفاظ میں یہاں دہرا نہیں سکتا اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، مطمئن کرنے تک ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بن سکتے، ہمارے پارلیمانی لیڈر پنجاب کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے، یہ باتیں ہم میثاق جمہوریت کے بعد بھول گئے تھے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پورے پاکستان کا ہے، ہم آہنگی ہونے تک آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔
پیپلز پارٹی عدم اعتماد لائے، ہم ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں ، اسد قیصر
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہم آپس میں الجھ پڑے تو کیسے معاملہ آگے بڑھے گا؟ پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی، ہم پر الزامات لگانے سے کسی کی سیاست چمکے تو افسوسناک ہے، اس صورتحال میں ہم اس ایوان سے واک آوٹ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیلاب آیا، جس پر ہم سب کو پریشانی تھی، بلاول بھٹو کا کسی جماعت،حکومت یا شخصیت کے خلاف کوئی بیان بتا دیں، بلاول بھٹو نے حب الوطنی،بی بی اور زرداری کا بیٹا ہونے کا حق دیا کیا، ہم پنجابی ہیں لیکن پہلے پاکستانی ہیں، بلاول بھٹو تو وزیراعلیٰ اور پنجاب حکومت کی تعریف کرتے ہیں،وزیراعلی کی عزت کرتے ہیں،ایسا نہ ہو صوبائیت کی بو پھیل جائے، ہم وفاق کمزور کرنے والے نہیں پاکستان کھپے کانعرہ لگانے والے ہیں۔
بھارت میں ہوٹل کا خراب کھانا کھانے سے آسٹریلوی کھلاڑیوں کی طبیعت بگڑ گئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
قومی اسمبلی کا اجلاس 24 نومبر کو طلب کرنے کا فیصلہ،2 ہفتے جاری رہیگا
اسلام آباد(نیوزڈیسک)قومی اسمبلی کا اجلاس 24 نومبر کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے میں ایک سمری تیار کر کے وزارت پارلیمانی امور نے وزیراعظم یہ سمری بہت جلد ایوان صدر بھجوا دیں گے ۔ صدر کی منظوری کے بعد 24 نومبر کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاس صادق کی صدارت میں منعقد ہوگا جو تقریبا دو ہفتے تک جاری رہے گا اس اجلاس میں اہم قانون سازی بھی کی جائے گی اور ملک وقفہ سوالات میں بھی امور ا ارکان کے سوالات بھی ہوں گے اور اس کا نوٹیفکیشن ائندہ چند روز میں جاری کر دیا جائے گا۔