اسرا ئیل کو تسلیم نہیں کرینگے،ایسی باتیں بے بنیاد ہیں، اختیار ولی خان WhatsAppFacebookTwitter 0 6 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )اسرا ئیل کو تسلیم نہیں کرینگے۔ وفاقی حکومت فلسطین سے متعلق اسی موقف کیساتھ ہے جو موقف خود فلسطینی عوام اور مسلم امہ کا موقف ہے۔امریکی صدر کیساتھ تعلق اب برابری کی بنیاد پر قائم ہے اپنی فیصلے کرنے میں خود مختار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم پاکستان کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان نے ہزارہ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا،

وفد کی قیادت صدر لقمان شاہ کر رہے تھے وفد میں جنرل سیکرٹری نوید الرحمان، فنانس سیکرٹری محمد پرویز، نائب صدور سید نوید جمال ، ملک مرتضی، جوائنٹ سیکرٹری طیب خان، سیکرٹری اطلاعات ارشد تنولی، گورننگ باڈی کے ارکان، عمیرخان آباد، ابرار ولی، عطاالرحمان، تصور کمال شامل تھے۔ اس موقع پر اختیار ولی خان نے کہا کہ پہلے ہی صوبے لسانی بنیادوں پر تقسیم ہیں مزید لسانی تقسیم ملکی مفاد میں نہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرہنر مند وں کو روزگار کی فراہمی،پاک بیلاروس معاہدہ پانچ ماہ سے تعطل کا شکار ہنر مند وں کو روزگار کی فراہمی،پاک بیلاروس معاہدہ پانچ ماہ سے تعطل کا شکار بھارت کو پہلے ایڈونچر پردنیا میں ذلت ملی، دوبارہ کوئی حرکت کی تو پہلے سے زیادہ رسوائی ہوگی، وزیردفاع خالدہ ضیا کے بیٹے اور بی این پی کے چیئرمین طارق رحمان انتخابات میں حصہ لیں گے سعودی عرب کے ساتھ معاشی مذاکرات، پاکستان نے اعلی سطحی کمیٹی بنا دی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے، پی ٹی آئی کی پیپلز پارٹی کو پیشکش سیاسی بیان بازی: ن لیگ اور پی پی وفود کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اختیار ولی خان

پڑھیں:

پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کررہا اور نہ آئندہ کرے گا، سیکیورٹی ذرائع

اسلام آباد:

ملکی سیکیورٹی ذرائع نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کررہا اور نہ آئندہ کرے گا، کشمیر اور فلسطین پر ہمارا موقف تبدیل نہیں ہورہا دونوں کو خود ارادیت درکار ہے اور ہم ان کے ساتھ ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک کی داخلی صورتحال پر سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے معاملات کو سیاسی جماعتوں نے سیاسی طور پر حل کرلیا ہے، سب کو اپنی اپنی جگہ کام کرنا چاہیے، ملکی سلامتی کے لئے آرمی کے جوان اپنے خون سے قیمت ادا کرتے ہیں، کشمیر ہماری شہ رگ ہے، اگر کشمیر میں امن وامان کے حوالے سے ذرا سا بھی انتشار ہوتا ہے تو بھارت اس کا فائدہ اٹھاتا ہے۔

پسنی میں امریکا کے بندرگاہ کے قیام سے متعلق رپورٹ سے متعلق سوال کیا گیا تو کہا گیا کہ ہر ملک کے اپنے مفاد ہوتے ہیں، امریکا کے اپنے، چین کے اپنے اور ہمارے اپنے ہیں، ہمارے اپنے مفاد سب سے اہم ہیں، ہم چاہتے ہیں ہمارے لوگ خوشحالی کی طرف آئیں، پاکستان میں مائن اینڈ منرلز یعنی آئل، گیس، گرینائٹ، ماربل وغیرہ سب موجود ہیں ہمیں انہیں ایکسپلور کرنا ہے، بندرگاہ دینے سے متعلق مختلف تجاویز سامنے آتی رہی ہیں مگر ہر ملک اپنے مفادات کو دیکھتا ہے۔

سوال پوچھا گیا کہ کیا پسنی کی بندرگارہ امریکا کو دینے پر سیکیورٹی امریکا کی اپنی ہوگی؟ اس پر جواب دیا گیا کہ چاہے امریکا ہو یا چین، سیکیورٹی دینے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا، پسنی بندرگارہ کمرشل جگہ ہے اور وہاں ہماری اپنی سیکیورٹی ہے اور سرمایہ کاروں کو ہم سکیورٹی دے رہے ہیں۔

سوال ہوا کہ چائنیز پر حملے ہوئے کیا ان کی سکیورٹی آئی؟ اس پر سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ یہ سوالات قبل از وقت ہوتے ہیں سرمایہ کار آتا ہے تو وہ اپنی سیکیورٹی مانگتا ہے، پاکستان میں سرمایہ کار کمپنیاں آئی ہیں افواج پاکستان سب کو سیکیورٹی دے رہی ہے، ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کا بہترین ماڈل بنایا ہے، ہماری حکومت اور قیادت مل کر کام کر رہی ہے، افواج پاکستان اور حکومت میں کوئی گیپ نہیں ہے، پسنی بندرگاہ پر سیکیورٹی ہماری ہے، سیکیورٹی کے انتظامات ریاست پاکستان خود کرتی ہے، ہم سیکیورٹی دے رہے ہیں اور سیکیورٹی کے لئے کسی کا کندھا استعمال نہیں کرتے، ایران نے کچھ کیا تو ہم نے اس کا جواب دیا، بھارت نے کیا تو ہم نے اس کا بھرکس نکال دیا، غزہ میں دیکھ لیں جب اپنی سیکیورٹی نہ ہو تو اس طرح کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

غزہ میں پاکستانی دستے بھیجنے کے سوال پر سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ فلسطین بالکل ایک اہم مسئلہ ہے نہ تو پاکستان اسرائیل کو تسلیم کررہا ہے نہ کیا ہے اور نہ کریں گے، ابراہم ایکارڈ محض ایک ایجنڈا ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق پاکستان کے اندر پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، کشمیر اور فلسطین ہمارے لیے بہت اہم ہیں ہم بند کمروں میں کوئی بات چیت نہیں کرتے مگر وہ دن بھی چلے گئے جب ہم عوام کے سامنے سب چیزیں لے کر آتے ہیں، سب دیکھ لیں ہماری فلسطین پر پالیسی بالکل واضح ہے، کشمیر اور فلسطین کے معاملے پر ہمارا موقف بالکل تبدیل نہیں ہورہا ہے، دونوں کو حق خودارادیت چاہیے ہے ہم بالکل ان کے ساتھ ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہماری کور کمانڈرز، فارمیشن کمانڈرز جو بھی بریفنگز ہوتی ہیں آرمی چیف اس میں مسلسل ایک بات کرتے ہیں اسرائیل فلسطین میں نسل کشی کررہا ہے اور وہاں ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، اسرائیل وہاں کے لوگوں کو سمندر بحر قلزم کا کھارا پانی پینے پر مجبور کررہا ہے، ایسا نہیں ہے کہ ہم یا انسانی حقوق کے لوگ یہ سب چیزیں نہیں دیکھ رہے، پورے یورپ میں لاکھوں لوگ باہر نکلے ہیں، اقوام متحدہ کی ایجنسیاں ہیں سب کو اس صورتحال کو روکنا چاہیے، پاکستان نے بھی اس ظلم کو روکنے کے لئے ایک قدم اٹھایاہے تاکہ اس نسل کشی کو ہم روک سکیں، حماس اور فلسطین کے عوام جو چاہیں گے وہی ہونا چاہیے، مفروضوں سے ہمیں بچنا چاہیے۔
 

متعلقہ مضامین

  • ہم مسائل کا حل چاہتے ہیں لیکن اپنے قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرینگے، بھارتی وزیر خارجہ
  • ایسی صورتِ حال پیدا کی جارہی ہے کہ پیپلز پارٹی وفاق میں ناراض ہو جائے، سعید غنی
  • جڑواں شہروں کی باونڈری پر کشمیریوں کی خصوصی چیکنک کی باتیں گمراہ کن ہیں،ترجمان اسلام آباد پولیس
  • امریکی غلامی قبول نہیں، حکومت دو ریاستی حل کی رٹ چھوڑ دے: حافظ نعیم، لاہور میں غزہ ملین مارچ
  • مسئلہ فلسطین اور دو ریاستی حل
  • پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کررہا اور نہ آئندہ کرے گا، سیکیورٹی ذرائع
  • پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کررہا، ہمارے خلاف سازش ہو رہی ہے‘ ایازصادق
  • پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کیا اور نہ ہی ایسی کوئی بات ہے، ایاز صادق
  • ناٹو پر حملوں کی خبر بے بنیاد‘ شوق ہو تو طالع آزمائی کرلی جائے‘ پیوٹن