لیبر قوانین کی خلاف ورزی برداشت نہیں،این ایل ایف
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251008-2-15
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ ،مرکزی نائب صدر تشکیل احمد صدیقی ، سنیئر نائب صدر عبد الفتاح ملک ، جنرل سیکریٹری محمد عمر شر، سنیئر جوائنٹ سیکریٹری طاہر محمود بھٹی ،حیدرآباد زون کے صدر عبد القیوم بھٹی، سنیئر نائب صدر مبین راجپوت، جنرل سیکریٹری اعجاز حسین ، انفارمیشن سیکریٹری محمد احسن شیخ اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ نوری آباد اور کوٹری میں لیبر قوانین کی شدید خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور محکمہ محنت کے افسران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جس کی تفصیل یہ ہے کہ نیشنل اسپینگ فیکٹری سائٹ کوٹری میں سینکڑوں محنت کش اپنا روزگار حاصل کرتے ہیں اور ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں لیکن بد قسمتی سے فیکٹری کے اندر لیبر قوانین اور حفظان صحت کے اصولوں کے برخلاف محنت کشوں سے مشقت لی جا رہی ہے جسکی مثال یہ ہے کہ کچھ عرصہ قبل دو محنت کشوں کی آنکھوں میں دوران ڈیوٹی دھاتی چیز چلی گئی فیکٹری انتظامیہ نے ان محنت کشوں کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کے بجائے انہیں تسلیاں دی گئی کہ فیکٹری مالک کے آنے پر ان سے علاج کے لئے وسائل فراہم کرنے کی درخواست کریں گے لیکن وقت گزرتا گیا اور آخر کار دونوں محنت کشوں بنام محمد صدیق اور امجد حسین جنکی آنکھوں میں دھاتی اجزاء چلے گئے اور آنکھیں علاج نہ کروانے کی وجہ سے ضائع ہو گئی لیبر آفیسر کوثر نے مذید ان دونوں محنت کشوں کو اذیت دیتے ہوئے دھمکیاں دی انہیں کہ کسی اور سے بیماری کی شکایت کی تو نوکری سے برخاست کردونگا اس کے علاوہ امجد حسین جو فیکٹری کی کالونی میں رہائش پذیر تھا اور 24گھنٹے فیکٹری کے امور انجام دینے کے لئے حاضر ہوتا تھا امجد کو لیبر آفیسر کوثر نے دھمکیاں دینا بھی شروع کردی اور مکان خالی کرنے کے لئے دبائو ڈالا اس غریب ورکرز جس کے بچے مقامی اسکول میں زیر تعلیم تھے انکی تعلیم میں بھی ہرج ہوا اور وہ در بدر کی ٹھوکریں خانے پر مجبور کردیا گیا او ر کسی قسم کی ادائیگی نہیں کی گئی جبکہ اسکی گریجویٹی اور دیگر واجبات بھی نہیں دئے گئے ستم ظریفی یہ ہے کہ محکمہ سوشل سیکورٹی اور لیبر افسران خاموش تماشاہی بنے ہوئے ہیں سائٹ کوٹری کی فیکٹریوں میں لیبر قوانین کا کھل کھلا مذا ق اڑایا جا رہا ہے کم از کم اجرت کی ادائیگی بھی نہیں ہو رہی ہے علاج معالجہ کی سہولیات بھی دستیاب نہیں ہے جسکی وجہ سے محنت کش برادری شدید معاشی مشکلات کا شکار ہیں اور موقع پر شکیل احمد شیخ صوبائی صدرNLF سندھ نے صوبائی وزیر محنت سے مطالبہ کیا کہ نوری آباد اور سائٹ کوٹری کے محنت کشوں کے مسائل جو کہ شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں ان پر فوری طور پر لیبر قوانین کا اطلاق کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں ۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیبر قوانین
پڑھیں:
سخت ٹریفک قوانین نافذ، موٹر سائیکل سوار کو 5 ، گاڑی ڈرائیورز کو 10 ہزار روپے جرمانہ ہوگا
ویب ڈیسک: سندھ حکومت نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے نافذ کردیے ہیں جن کی رقم 5 ہزار سے بڑھ کر ایک لاکھ روپے تک مقرر کی گئی ہے۔
سندھ حکومت نے ٹریفک قوانین کے خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کا نیا شیڈول جاری کر دیا ہے جس کے تحت سنگین خلاف ورزیوں پر جرمانہ ایک لاکھ روپے تک عائد کیا جائے گا۔ نئے قوانین کا مقصد لاپرواہی اور خطرناک ڈرائیونگ کو روکنا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مقررہ رفتار سے تجاوز کرنے پر موٹر سائیکل سوار کو 5 ہزار روپے، کار اور ٹیکسی ڈرائیورز کو 10 ہزار روپے جرمانہ ہوگا جبکہ پبلک سروس اور لائٹ ٹرانسپورٹ پر 15 ہزار اور ہیوی ٹرانسپورٹ پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
شاہ رخ خان کیساتھ بھی کام کی آفر ملے تو کیا کریں گی؟ مومنہ اقبال نےبتا دیا
بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر بھی سخت سزائیں رکھی گئی ہیں، کار ڈرائیور کے لیے 20 ہزار،پبلک سروس ڈرائیور کے لیے 25 ہزار اور ہیوی ٹرانسپورٹ کے لیے 30 ہزار روپے تک کے جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ لاپرواہی یا غفلت برتنے پر کار ڈرائیور کو 25 ہزار جبکہ پبلک سروس اور ہیوی وہیکلز پر بالترتیب 50 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
پارکنگ کی خلاف ورزیوں پر بھی سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ فٹ ہاتھ پر گاڑی کھڑی کرنے یا مقررہ حد سے باہر پارک کرنے موٹر سائیکل کے لیے 2 ہزار اور دیگر گاڑیوں پر 10 سے 20 ہزار روپے جرمانہ اور 2 ڈیمیرٹ پوائنٹس لگائے جائیں گے۔
مرغی کی قیمت میں بڑااضافہ
حکومت کا کہنا ہے کہ نئے قوانین عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے نافذ کیے گئے ہیں تاکہ حادثات میں کمی لائی جا سکے۔