امریکی سفارتخانے کے وفد کی اڈیالا جیل آمد، مجرم ظاہر جعفر سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: امریکی سفارتخانے کا چار رکنی وفد اڈیالہ جیل پہنچا۔
جیل ذرائع کے مطابق وفد میں قونصل آفیسر ڈینس ہیر، قیصر اقبال، آمنہ بی بی اور اسامہ حنیف شامل تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد کو نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر سے قونصلر ملاقات کی اجازت دی گئی۔ ملاقات کے بعد امریکی سفارتی وفد جیل سے روانہ ہوگیا۔
یاد رہے کہ ظاہر جعفر نور مقدم قتل کیس میں اڈیالہ جیل میں قید ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وینزویلا میں امریکی سفارتخانے پر حملے کی سازش ناکام بنادی گئی، حکومتی دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے انکشاف کیا ہے کہ ملکی سیکورٹی اداروں نے امریکی سفارت خانے پر بم دھماکے کی ایک بڑی سازش ناکام بنادی۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق انہوں نے بتایا کہ منصوبہ اس طرح بنایا گیا تھا کہ سفارت خانے پر حملہ کرکے الزام حکومت پر لگایا جائے تاکہ امریکا کے ساتھ تعلقات کو مزید خراب کیا جا سکے۔
صدر مادورو کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک ملکی اور ایک بین الاقوامی ذریعے سے اطلاع ملی تھی کہ مقامی دائیں بازو کے انتہا پسند عناصر امریکی سفارت خانے میں بم نصب کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
صدر نے بتایا کہ جیسے ہی یہ اطلاعات موصول ہوئیں، فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سفارت خانے کے اطراف سیکورٹی سخت کردی اور منصوبہ ناکام بنا دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس سازش کے پیچھے موجود افراد کے نام جلد منظر عام پر لائے جائیں گے۔
واضح رہے کہ 2019ء میں امریکا اور وینزویلا کے درمیان سفارتی تعلقات منقطع ہونے کے بعد امریکی سفارت خانہ بند ہے اور وہاں صرف محدود حفاظتی عملہ موجود ہے۔ اس کے باوجود واشنگٹن اور کاراکاس کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ دنوں اپنے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل کو ہدایت دی ہے کہ وینزویلا سے تمام مذاکرات ختم کردیے جائیں، جب کہ امریکی بحری جہاز اور ایف-35 لڑاکا طیارے وینزویلا کے قریب تعینات ہیں۔ واشنگٹن نے وینزویلا پر منشیات اسمگلنگ کے الزامات عائد کرتے ہوئے صدر مادورو کے سر کی قیمت 50 ملین ڈالر مقرر کردی ہے۔
وینزویلا کے صدر نے ان الزامات کو اپنی حکومت گرانے کی امریکی سازش قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق امریکا کا اصل مقصد وینزویلا میں حکومت کی تبدیلی ہے تاکہ ملکی وسائل پر قبضہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وینزویلا عوام دشمن طاقتوں کے مقابلے میں متحد ہیں اور کسی غیر ملکی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔