اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2025ء) الیکشن کمیشن نے پنجاب میں یونین کونسلز کی سطح پر حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری کر دیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق حلقہ بندی حکام اور حلقہ بندی کمیٹوں کے تقرری اور تربیت،نقشوں کی خریداری سمیت دیگر انتظامات کی تکمیل 12 اکتوبر تک ہوگی۔

(جاری ہے)

کمیٹیوں کی جانب سے ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست 13 اکتوبر تک تیار ہوں گی۔

یکم نومبر کو فہرستیں آویزاں کی جائیں گی اور ان پر اعتراضات 16 نومبر تک جبکہ اعتراضات کو یکم دسمبر تک نمٹایا جائے گا۔حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 8 دسمبر کو ہوگی۔اس کے علاوہ کمیشن نے ووٹرز کے اعتراضات نمٹانے کے لئے 11 حد بندی اتھارٹیز بھی قائم کی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ یونین کونسل کی سطح پر حلقہ بندیوں کی 41 کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حلقہ بندیوں

پڑھیں:

الیکشن کمیشن نے رانا ثنااللہ، طلال چوہدری، سہیل آفریدی سمیت کس کس کو طلب کیا ہے؟

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی انتخابات کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں مختلف وزرا اور رہنماؤں کو نوٹسز جاری کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمیشن کی جانب سے وزراء کو نوٹس جاری

الیکشن کمیشن نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو این اے-96 فیصل آباد میں ضمنی الیکشن کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 نومبر کو طلب کر لیا۔ ای سی پی کے مطابق طلال چوہدری نے حلقے میں کارنر میٹنگ سے خطاب کیا، جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے وفاقی وزیر اویس لغاری اور معاون خصوصی برائے وزیر اعظم حذیفہ رحمان کو بھی نوٹس جاری کیے گئے اور انہیں 21 نومبر کو وضاحت پیش کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ این اے-185 ڈیرہ غازی خان میں وزرا کی موجودگی سے متعلق میڈیا رپورٹس پر بھی ای سی پی نے نوٹس لیا اور صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر سے فوری رپورٹ طلب کی۔

یہ بھی پڑھیں: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی؛ الیکشن کمیشن نے طلال چوہدری کو طلب کرلیا

این اے-18 ہری پور ضمنی انتخاب سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے خلاف بھی نوٹس جاری کیا گیا۔ ای سی پی کے مطابق انہوں نے 23 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے نتائج میں ردوبدل یا دھاندلی کے حوالے سے انتباہ جاری کیا، جس پر 21 نومبر کو طلب کیا گیا تھا۔

پیش نہ ہونے پر الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کو دوبارہ 25 نومبر کو وضاحت کے لیے طلب کیا ہے۔ سہیل آفریدی نے الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ طلب غیر قانونی اور آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

پی پی-116 فیصل آباد میں ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی پر مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سینیٹر رانا ثنااللہ کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ رانا ثنااللہ 20 نومبر کو حلقہ پی پی-116 میں ضمنی الیکشن کے امیدوار رانا شہریار کے انتخابی جلسے میں شرکت کے الزام میں وضاحت پیش کرنے کے لیے طلب کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب ضمنی انتخابات پر اثر انداز ہونے کا خدشہ، الیکشن کمیشن کا اظہار تشویش

الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل درآمد کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے اور ہر قسم کی خلاف ورزی پر فوری کارروائی کی جا رہی ہے۔ سینیٹر اور دیگر وزرا کی وضاحت کے بعد مزید قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news الیکشن کمیشن اویس لغاری حذیفہ رحمان رانا ثنا سہیل آفریدی ضابطہ اخلاق طلال چوہدری نوٹسز

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں ضمنی انتخابات؛ الیکشن کمیشن نےووٹرز پر نئی پابندی عائد کردی
  • کنٹرول رومز قائم، شہری بلاخوف و خطر حق رائے دہی استعمال کریں: الیکشن کمشنر پنجاب
  • لاہور : حلقہ این اے 129 میں ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ کا عمل جاری
  • ضمنی انتخابات: ذرائع ابلاغ کیلئے ضابطۂ اخلاق جاری
  • ضمنی انتخابات، الیکشن کمیشن نے میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا
  • الیکشن کمیشن میں ذاتی حیثیت سے طلبی پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے وکیل بھیج دیا
  • پنجاب میں ضمنی انتخابات کے لیے سیکیورٹی انتظامات مکمل
  • الیکشن کمیشن نے رانا ثنااللہ، طلال چوہدری، سہیل آفریدی سمیت کس کس کو طلب کیا ہے؟
  • ضمنی انتخابات کیلئے فوج اور سول فورسز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری
  • ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثناء اللّٰہ کو نوٹس جاری