ضمنی انتخابات، الیکشن کمیشن نے میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبر پختونخوا اور پنجاب کے متعدد انتخابی حلقوں میں کل (23 نومبر) منعقد ہونے والے ضمنی انتخابات کے تناظر میں ذرائع ابلاغ کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ
الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق میں واضح کیا ہے کہ میڈیا کا کوئی بھی ادارہ پولنگ اسٹیشن کے غیر سرکاری نتائج پولنگ کے اختتام کے کم از کم ایک گھنٹے بعد سے نشر کرے گا اور ایسے نتائج کی اشاعت یا نشر کے وقت یہ واضح کیا جائے گا کہ یہ نتائج غیر حتمی اور جزوی ہیں۔
نشریاتی اداروں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ ہدایات کی خلاف ورزی کی صورت میں کمیشن متعلقہ حکام سے مناسب تادیبی کارروائی کے لیے رجوع کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 13 ضمنی انتخابات، سیکیورٹی اہلکاروں اور افواج کے لیے ضابطہ اخلاق جاری
مزید برآں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ کسی بھی حلقے کا حتمی اور سرکاری نتیجہ صرف متعلقہ ریٹرننگ آفیسر ہی جاری کرسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news الیکشن کمیشن پاکستان ضابطہ اخلاق میڈیا نتائج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن پاکستان ضابطہ اخلاق میڈیا نتائج ضمنی انتخابات الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کے لیے
پڑھیں:
ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثناء اللّٰہ کو نوٹس جاری
رانا ثناء اللّٰہ—فائل فوٹوالیکشن کمیشن آف پاکستان کے ڈی آر او نے ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثناء اللّٰہ کو نوٹس جاری کر دیا۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناء اللّٰہ نے پی پی 116 میں رانا شہریار کی ریلی میں شرکت کی اور خطاب کیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضابطۂ اخلاق اور الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی پر وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی اور وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف کیس کی سماعت کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔
الیکشن کمیشن کے نوٹس میں ہدایت کی گئی ہے کہ رانا ثناء اللّٰہ کل ڈی آر او کے سامنے پیش ہوں۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضابطۂ اخلاق اور الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی پر وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی اور وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو بھی نوٹس جاری کیے تھے۔