علیمہ خان کی اندراجِ مقدمات کی درخواستوں پر سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
راولپنڈی /اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اکتوبر ۔2025 ) سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کی جانب سے اندراجِ مقدمات کی درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی کے روبرو علیمہ خان کی مقدمات اندراج کی درخواستوں پر سماعت مکمل ہوگئی، جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے .
(جاری ہے)
قبل ازیں تینوں بہنیں علیمہ خان، عظمی خان اور نورین خان راولپنڈی کچہری پہنچیں، جہاں انہوں نے عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی کہ ہائی کورٹ کے حکم باوجود عمران خان کو جیل مینوئل کے مطابق سہولتیں دینے کا حکم دیا جائے جیل سہولیات کے بارے میں ہائی کورٹ نے جو احکامات دئیے ہیں، ان پر عمل کرایا جائے.
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کارکنوں سمیت علیمہ خان اور ان کی بہنوں کو گرفتار کر کے رات گئے ویرانے میں چھوڑ دیا جاتا ہے رات گئے ویرانے میں چھوڑنے سے کوئی واقعہ ہوسکتا ہے، لہذا ایسا کرنے سے روکا جائے علاوہ ازیں اڈیالہ جیل میں عمران خان کی ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق آئسولیشن ختم کرنے کا حکم دیا جائے. دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے 26 نومبر احتجاج کے دوران سینیٹر اعظم خان سواتی کے خلاف درج مقدمے میں ان کی عبوری ضمانت میں 13 نومبر تک توسیع کر دی ہے . انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی، پی ٹی آئی وکلا سردار مصروف خان، زاہد بشیر ڈار اور مرتضی طوری عدالت میں پیش ہوئے عدالت نے کہا کہ ایک ہی کیس کی ضمانتوں کا معاملہ 2 عدالتوں میں ہے، 13 نومبر کو ضمانتوں کی درخواست پر فیصلہ کریں گے، بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 13 نومبر تک ملتوی کر دی یاد رہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علیمہ خان کی کی درخواست عدالت نے
پڑھیں:
26ویں آئینی ترمیم کیس کی سماعت براہِ راست نشر کرنے کی درخواستیں منظور
سپریم کورٹ نے 26ویں ترمیم کیس کی عدالتی کارروائی براہِ راست نشر کرنے کی درخواستیں منظور کر لیں ۔ سماعت کے آغاز پر مصطفیٰ نواز کھوکھر کے وکیل شاہد جمیل روسٹرم پر آئے اور مؤقف اختیار کیا کہ فل کورٹ کی تشکیل کے حوالے سے ان کی درخواست پر اعتراضات لگائے گئے ہیں، جن کے خلاف چیمبر اپیل دائر کی جا چکی ہے، استدعا ہے چیمبر اپیل پر پہلے فیصلہ کیا جائے۔ شاہد جمیل نے مزید کہا کہ ہماری درخواست پر بھی بنچ کی تشکیل کے حوالے سے اعتراضات ہیں، لہٰذا اسے دیگر درخواستوں کے ساتھ سنا جائے، مشاورت کے بعد بنچ نے درخواست پر نمبر لگانے کی ہدایت کردی۔ بعد ازاں جسٹس جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ حسین احمد روسٹرم پر آئے اور عدالت سے لائیو سٹریمنگ کی اجازت دینے کی درخواست کی۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ دونوں درخواستوں پر نوٹس جاری ہو چکے ہیں اور ہم نے ترتیب یہ رکھی ہے کہ اگر بنچ پر اعتراض لگے تو دوسرا بنچ ان اعتراضات کو سنے گا اور اگر اعتراض نہ ہو تو یہی بنچ لائیو سٹریمنگ کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ جسٹس امین الدین خان نے مزید کہا کہ پہلے فل کورٹ کی تشکیل سے متعلق درخواست پر فیصلہ ہونے دیں، لائیو سٹریمنگ کے معاملے کو بعد میں دیکھیں گے۔ اس موقع پر خواجہ حسین احمد نے کہا کہ پوری قوم دیکھنا چاہتی ہے کہ عدالت میں کیا ہو رہا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہمارا المیہ ہے کہ ہم ہر چیز کا غلط استعمال کرتےہیں، ہم نے لائیو سٹریمنگ سے لوگوں کو تعلیم دینا چاہی، لیکن ہم لائیو سٹریمنگ سے ایکسپوز ہوگئے۔ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامررحمان روسٹرم پرآگئے، جسٹس عائشہ ملک نے پوچھا کہ لائیو سٹریمنگ سے متعلق آپ کا کیا موقف ہے؟ ہونا چاہئے یا نہیں ؟ حکومت کا لائیو سٹریمنگ سے متعلق کیا موقف ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر عامر رحمان نے کہا کہ لائیو سٹریمنگ ایڈمنسٹریٹیو سائڈ پر ہوتا یے، اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ یعنی بنچ جو فیصلہ کرلے اس پر راضی ہیں۔ بعدازاں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آٹھ رکنی بنچ نے لائیو سٹریمنگ کی درخواست منظور کر لی اور سماعت کل ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دی۔