توہینِ عدالت کی درخواست پر چیئرمین اوگرا کو نوٹس جاری، جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین اوگرا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نوٹس جاری کر دیا۔ کیس کی سماعت جسٹس شمس محمود مرزا نے آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن کی درخواست پر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آئل کمپنیوں کی رجسٹرڈ اور قانونی ایسوسی ایشن ہے، تاہم مارکیٹ میں آئل ایڈوائزری کونسل کے نام سے ایک اور غیر رجسٹرڈ ایسوسی ایشن کام کر رہی ہے۔ درخواست گزار کے مطابق عدالت نے اس سے قبل چیئرمین اوگرا کو ہدایت کی تھی کہ وہ آئل ایڈوائزری کونسل کی قانونی حیثیت واضح کریں، تاہم عدالتی حکم کے باوجود چیئرمین اوگرا نے اس ایسوسی ایشن کے بارے میں کوئی جواب جمع نہیں کرایا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیئرمین اوگرا نے عدالتی احکامات کی تعمیل نہیں کی، اس لیے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے چیئرمین اوگرا سے جواب طلب کر لیا اور چیئرمین اوگرا سے آئل ایڈوائزری کونسل کی قانونی حیثیت سے متعلق وضاحت طلب کر لی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چیئرمین اوگرا ایسوسی ایشن
پڑھیں:
پارکس کے کمرشل استعمال پر جماعت اسلامی کی درخواست پر میئر کراچی سمیت دیگر عدالت طلب
کراچی:سندھ ہائیکورٹ نے پارکوں کے کمرشل استعمال سے متعلق جماعت اسلامی کی جانب سے مئیر کراچی و دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر میئر کراچی، ڈائریکٹر پارکس اور ڈی جی کے ڈی اے کو 21 اکتوبر کو طلب کرلیا۔
ہائیکورٹ میں پارکوں کے کمرشل استعمال سے متعلق جماعت اسلامی کی جانب سے مئیر کراچی و دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ عدالت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے معاہدوں کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔ مرتضیٰ وہاب نے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پارکوں پر کمرشل سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ میئر کراچی نے رفاہی پلاٹوں کو اب تک واگزار نہیں کروایا۔ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ میئر کراچی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
عدالت نے میئر کراچی، ڈائریکٹر پارکس اور ڈی جی کے ڈی اے کو 21 اکتوبر کو طلب کرلیا۔
اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل اور 9 ٹاون چیئرمین کی آئینی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے گزشتہ ماہ تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔