لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین اوگرا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نوٹس جاری کر دیا۔ کیس کی سماعت جسٹس شمس محمود مرزا نے آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن کی درخواست پر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آئل کمپنیوں کی رجسٹرڈ اور قانونی ایسوسی ایشن ہے، تاہم مارکیٹ میں آئل ایڈوائزری کونسل کے نام سے ایک اور غیر رجسٹرڈ ایسوسی ایشن کام کر رہی ہے۔ درخواست گزار کے مطابق عدالت نے اس سے قبل چیئرمین اوگرا کو ہدایت کی تھی کہ وہ آئل ایڈوائزری کونسل کی قانونی حیثیت واضح کریں، تاہم عدالتی حکم کے باوجود چیئرمین اوگرا نے اس ایسوسی ایشن کے بارے میں کوئی جواب جمع نہیں کرایا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیئرمین اوگرا نے عدالتی احکامات کی تعمیل نہیں کی، اس لیے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے چیئرمین اوگرا سے جواب طلب کر لیا اور چیئرمین اوگرا سے آئل ایڈوائزری کونسل کی قانونی حیثیت سے متعلق وضاحت طلب کر لی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: چیئرمین اوگرا ایسوسی ایشن

پڑھیں:

پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کی مشترکہ اعلامیہ، قانون کی بالادستی اور آئینی عدالت کے قیام کی حمایت

پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ قانون کی بالادستی، عدلیہ کی آزادی، اداروں کی مضبوطی اور آئین پاکستان کی پاسداری کے لیے کھڑی رہی ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کچھ سیاسی دھڑے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے قانونی برادری میں تقسیم اور افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ عناصر اکثر بیانات جاری کرتے ہیں جو ملک کے جمہوری نظام کو نقصان پہنچانے کے لیے ہوتے ہیں۔

اعلامیے کے مطابق غیر منتخب افراد کے اس طرح کے بیانات کی سخت مذمت کی جاتی ہے اور یقین دلایا گیا ہے کہ یہ کوششیں جلد ناکام ہوں گی۔

پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے واضح کیا کہ وہ صرف قومی مسائل پر اداروں کی جانب سے بیانات جاری کرنے کے لیے ہیں اور کسی بھی انفرادی یا اقلیتی بیان کو پورے قانونی برادری کی نمائندگی نہیں سمجھا جائے گا۔ قانونی برادری ہمیشہ قانون کی بالادستی اور آئین پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔

اعلامیہ میں 27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئینی عدالت کے قیام کی حمایت کا بھی اعادہ کیا گیا۔ اس ترمیم کے تحت صوبوں کی مساوی نمائندگی کے ساتھ آئینی اور سیاسی معاملات کی سماعت ممکن ہوگی، جس سے عوامی مقدمات بروقت سپریم کورٹ میں مقرر اور فیصلے کیے جا سکیں گے۔

دونوں بار باڈیز نے کہا کہ وہ ججز کی تقرری سمیت تمام عمل پر بغور نظر رکھیں گی اور ضرورت پڑنے پر اپنے تحفظات اور شکایات جنرل ہاؤسز کے فیصلوں اور قراردادوں کے ذریعے ظاہر کریں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • آر سی اے کے زیراہتمام عظیم الشان تقریب تقسیم انعامات کا انعقاد کیا گیا
  • پی ٹی آئی کی دھاندلی کی درخواست پر آئینی عدالت کا سماعت کا شیڈول جاری
  • پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کی مشترکہ اعلامیہ، قانون کی بالادستی اور آئینی عدالت کے قیام کی حمایت
  • کراچی، ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود کی عبوری ضمانت منسوخ
  • سونا 2300 روپے مہنگا، فی تولہ قیمت کیا ہوگئی؟
  • بانی پی ٹی آئی کی بہنوں پر قانونی کارروائی جاری، وارنٹ گرفتاری برقرار
  • نائیجیریا: مسلح افراد نےکیتھولک اسکول سے 200 سے زائد طلبہ کو اغوا کرلیا
  • توہین رسالت کے مقدمے میں عدالت نے بڑا فیصلہ سنا دیا
  • پاکستان کے 17 بڑے نجی سکول سسٹمز کو شوکاز نوٹس جاری, تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت
  • حیسکو چیف کا شمع کمرشل ایریا میں لوڈشیڈنگ میں کمی کا اعلان