فارس نیوز سے اپنی ایک گفتگو میں حسین کنعانی مقدم کا کہنا تھا کہ صیہونیوں کو اس جنگ میں کوئی سیاسی و عسکری کامیابی حاصل نہیں ہوئی، بلکہ اس کے برعکس انہوں نے صرف جنگی جرائم کا ایک طویل ریکارڈ چھوڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ و اسرائیل کی جانب سے حماس کی شرائط کو تسلیم کرنے کے حوالے سے علاقائی امور کے ایرانی ماہر "حسین کنعانی‌ مقدم" نے کہا کہ "ڈونلڈ ٹرامپ" کا 20 نکاتی منصوبہ، درحقیقت مقبوضہ علاقوں کے اندر ایک نرم بغاوت تھا، جس کا مقصد حماس کو غیر مسلح کرنا اور غزہ کے مستقبل کو ٹیکنوکریٹس کے حوالے کرنا تھا۔ لیکن حماس نے ذہانت سے کام لیتے ہوئے اور اس پلان کی کچھ شقوں میں ترمیم کر کے اسے اپنی سیاسی فتح میں تبدیل کر دیا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار فارس نیوز ایجنسی سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں، اس معاہدے کے کچھ حصے فلسطینی عوام کے حق میں ہیں، جن میں جارحیت کا بند ہونا، سرحدی راہداریوں کو کھولنا، غزہ سے صیہونی افواج کا مرحلہ وار انخلاء اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے، جس میں تقریباً 30 شہداء کی لاشیں اور 20 زندہ قیدی سرفہرست ہیں۔

حسین کنعانی مقدم نے زور دے کر کہا كہ آج امریکہ و اسرائیل مجبور ہیں کہ وہ حماس کے سامنے بیٹھیں اور اس کی شرائط کو قبول کریں۔ یہ پیشرفت اس تحریک کی طاقت اور اسے تباہ کرنے کے دعوے میں مکمل ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کو اس جنگ میں کوئی سیاسی و عسکری کامیابی حاصل نہیں ہوئی، بلکہ اس کے برعکس انہوں نے صرف جنگی جرائم کا ایک طویل ریکارڈ چھوڑا ہے۔ اب تک غزہ میں 170,000 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں اور تقریباً 10,000 افراد لاپتہ ہیں۔ انہوں نے حالیہ معاہدے کے سیاسی نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ درحقیقت نیتن یاہو رژیم کے اختتام کی گھنٹی ہے۔ وہ مقبوضہ علاقوں کے اندر گہرے بحران کا سامنا کرے گا اور اس کی حکومت کے گرنے کا امکان بہت زیادہ ہے۔ دوسری جانب عالمی سطح پر فلسطینی عوام کی حمایت کا گراف بہت اوپر ہے اور یہ ایک عالمی سماجی تحریک بن گئی ہے۔

حسین کنعانی مقدم نے کہا کہ امریکہ، غزہ کو اپنی کالونی بنانے کا ارادہ رکھتا تھا لیکن حماس کی شرائط کے بعد یہ منصوبہ مکمل طور پر ناکام ہو گیا۔ کیونکہ معاہدے کے مطابق، مستقبل میں غزہ کی حکومت، فلسطینی افواج کی موجودگی میں تشکیل پائے گی۔ جب کہ مقاومتی تحریکیں اسی صورت غیر مسلح ہوں جب غزہ میں بیرونی عناصر کی بجائے فلسطینیوں کی اپنی رٹ قائم کی جائے گی۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصیٰ کے بعد مشروط طور پر امن منصوبہ قبول کرنے میں حماس کی ذہانت و دانشمندی، ایک بڑی سیاسی فتح سمجھی جاتی ہے۔ جس نے پورے خطے میں طاقت کا توازن استقامتی فرنٹ کے حق میں بدل دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے اور اس

پڑھیں:

ٹیرف اور سرمایہ کاری کے ذریعے دیگر ممالک سے کھربوں ڈالر لے رہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے کہا ہے کہ ہم ٹیرف اور سرمایہ کاری کے ذریعے غیر ملکی زمینوں سے کھربوں ڈالر لے رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر جاری بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ 9 ماہ میں 48 ویں بار تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ ٹیرف کی وجہ سے یہ امریکا کی تاریخ کا سب سے زیادہ دولت مند، طاقتور اور معزز دور ہے، میں نے 8 جنگوں میں سے 5 کو براہ راست ٹیرف کی وجہ سے روکا ہے۔

ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ  ہم ٹیرف اور سرمایہ کاری کے ذریعے غیر ملکی زمینوں سے کھربوں ڈالر لے رہے ہیں۔

https://truthsocial.com/@realDonaldTrump/115596544162295527

 

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب اور پاکستان کے لئے طاقت، علاقائی نظم اور سلامتی کے سوال پر ایک بنیادی نکتہ
  • جماعت اسلامی بلوچستان میں مضبوط سیاسی قوت کے طور پر ابھر رہی ہے ،مولانا ہدایت الرحمن
  • پی ٹی آئی کا غیر سیاسی رویہ ہے جس کے باعث وہ مائنس ہوتی جا رہی ہے؛ رانا ثناء اللّٰہ
  • سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت پر آمادہ ہیں:رانا ثناء اللّٰہ
  • ٹیرف اور سرمایہ کاری کے ذریعے دیگر ممالک سے کھربوں ڈالر لے رہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • غزہ بھیجی جانیوالی امداد کو سیاسی نہیں بنانا چاہئے، یورپی یونین
  • انتخابات کے نتائج عراقی عوام میں شعور اور بیداری کا واضح ثبوت ہیں، آیت اللہ سید یاسین الموسوی
  • مقبوضہ کشمیر کے بے باک سیاسی رہنماء شیبان عشائی کا خصوصی انٹرویو
  • سابق برازیلین صدر جائر بولسونارو کو جیل بھیج دیا گیا
  • چاہتا ہوں یوکرین جمعرات تک امریکی امن معاہدہ قبول کرلے، ڈونلڈ ٹرمپ