پشاور: وزیراعلی خیبر پختونخوا کا انتخاب، تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی ٹوٹنے کا خطرہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
وزیراعلی خیبر پختونخوا کے انتخاب سے قبل تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کی جانب سے وفاداری تبدیل کیے جانے کا خطرہ پیدا ہوگیا جب کہ صوبائی صدر جنید اکبر نے تمام ارکان اسمبلی کو ملک میں موجودگی یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔
جنید اکبر نے کہا کہ تمام ایم پی ایز ملک میں اپنے موجودگی یقینی بنائیں، اگر کسی کے ساتھ کوئی ادارہ یا سیاسی پارٹی رابطہ کریں تو قیادت کو بروقت اطلاع دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بصورت دیگر پارٹی سخت ایکشن لے گی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے پانچ ارکان اسمبلی بیرون ملک سفر پر ہیں، بیرون ملک سفر کرنے والوں میں 2 اپوزیشن اور تین حکومتی اراکین شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ارکان اسمبلی
پڑھیں:
تحریک انصاف کا پنجاب اسمبلی کی تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان، پیپلزپارٹی کو اپوزیشن میں شمولیت کی دعوت
پنجاب میں پہلے ہی پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان لفظی گولہ باری جاری ہے، اس تناظر میں پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر حیدر گیلانی یہ کہہ چکے ہیں کہ ہم اپوزیشن میں بیٹھ سکتے ہیں۔
اس بیان کے جواب میں پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف معین ریاض قریشی نے پیپلزپارٹی کو دعوت دی ہے کہ اگر وہ پنجاب کے عوام کے ساتھ سنجیدہ ہے تو اپوزیشن میں شامل ہو کر پنجاب میں جاری مظالم اور خودساختہ ترقی کے خلاف آواز بلند کرے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کی سرکاری و نجی یونیورسٹیوں میں ایم پی ایز کی لازمی شمولیت، نیا قانون، نئی تنقید
اپوزیشن لیڈر معین ریاض قریشی نے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی ایسا قدم اٹھاتی ہے تو ہم اسے خوش آمدید کہیں گے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی کی تمام قائمہ کمیٹیوں اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ اقدام پارٹی کے بانی عمران خان کی ہدایت پر کیا گیا ہے، جو موجودہ حکومت کے خلاف مبینہ دھاندلی اور ریاستی جبر کے الزامات کے تحت پارلیمانی عمل کے بائیکاٹ کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
مزید پڑھیں:پنجاب کی صدارت: پی ٹی آئی کے کن امیدواروں کے درمیان رسہ کشی جاری؟
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے اراکین نے اسپیکر آفس میں استعفے جمع کرا دیے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر معین ریاض قریشی نے کہا کہ ہم اسمبلی کو ربڑ اسٹیمپ بننے سے روکیں گے۔ ان استعفوں سے پنجاب اسمبلی کی 9 کمیٹیوں کے کام متاثر ہوں گے جو صوبائی احتساب اور قانون سازی پر اثر انداز ہوسکتی ہیں۔
حکومتی ردِ عملپنجاب حکومت نے پی ٹی آئی کے فیصلے کو ایک اور سیاسی ڈرامہ قرار دیا ہے، حکومتی ترجمان نے کہا کہ تحریک انصاف کا مقصد صرف احتجاج اور انتشار پھیلانا ہے۔
’اگر وہ سمجھتی ہے کہ قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہو کر اس کا سیاسی قد بڑھ جائے گا تو وہ شوق سے کرے۔‘
ترجمان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے کمیٹی چیئرمین فوری طور پر سرکاری گاڑیاں حکومت کو واپس کریں اور چاہے پیپلزپارٹی بھی پی ٹی آئی کے ساتھ مل بھی جائے، پنجاب حکومت کہیں نہیں جا رہی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اپوزیشن لیڈر بائیکاٹ پارلیمانی لیڈر پنجاب حکومت پی ٹی آئی پیپلزپارٹی تحریک انصاف حکمت عملی حیدر گیلانی ربڑ اسٹیمپ سیاسی ڈرامہ لفظی گولہ باری معین قریشی