راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ سابق ڈائریکٹر جنرل( ڈی جی) انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کا ٹرائل ہو رہا ہے، ان کا کورٹ مارشل ہورہا ہے۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھاکہ فوج میں خود احتسابی کا عمل الزامات پر نہیں ہوتا بلکہ حقائق پر ہوتا ہے، فوج کا ریاست کے ساتھ سرکاری تعلق ہوتا ہے، ذاتی یا سیاسی نہیں، اس تعلق کو کوئی ذاتی بناتا ہے تو یہ غلط ہے، فیصلے ریاست کرتی ہے ہم نے ان معاملات میں اپنا ان پٹ اور رائےدیتے ہیں، ہم کسی کی سیاست کو لے کر نہیں چلتے۔انہوں نے کہا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی کا ٹرائل ہو رہا ہے، ان کا کورٹ مارشل ہورہا ہے، فوج کے اندر خود احتسابی کا ایک نظام ہے جس کو چارج کیا جاتا ہےاس کو خود کے دفاع کیلئے پورا موقع دیاجاتا ہے، ہمیں کسی تاخیر کی کوئی پریشانی نہیں ہے۔

گلوکارہ نمرہ مہرا نے میوزک لیبل کمپنی پر مسلسل 2 سال تک دھوکا دینے اور گانوں کے رائٹس فروخت کرنے کا الزام عائد کردیا

ان کا کہنا تھاکہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ آپ تعلق کو ذاتی اور سیاسی بنادیں توجوابدہی ہوگی، ہمیں آپ اپنی سیاست میں نہ لائیں، آپ کی سیاست آپ کو پیاری ہماری لیےتمام سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں۔9 مئی کے حوالے سے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ 9 مئی کے حوالے سے ہمارا مؤقف واضح ہے، یہ افواج پاکستان کا نہیں قوم کا مقدمہ ہے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کورٹ مارشل

پڑھیں:

سیاسی دھڑے تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، بار ایسوسی ایشنز کا اعلامیہ

پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ قانون کی بالادستی، عدلیہ کی آزادی، اداروں کی بالادستی اور آئین کی پاسداری کے لیے کھڑی رہی ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کچھ سیاسی دھڑے اپنے سیاسی مقاصد کے لیے قانونی کمیونٹی میں افراتفری اور تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اکثر ایسے بیانات جاری کرتے ہیں جو ملک کے جمہوری نظام کو نقصان پہنچانے کے لیے ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 27 ویں ترمیم کے خلاف کنونشن بدمزگی کا شکار، کیا وکلا تقسیم ہیں؟

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہغیر منتخب افراد کے بیانات کی سختی سے مذمت کی گئی اور یقین دہانی کروائی گئی کہ یہ کوششیں جلد ناکام ہو جائیں گی۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن صرف قومی مسائل پر اداروں کی جانب سے بیانات جاری کرنے کے لیے ہیں اور انفرادی یا اقلیتی بیانات پورے قانونی برادری کی نمائندگی نہیں کرتے۔

اعلامیے کے مطابق قانونی برادری ہمیشہ قانون کی بالادستی اور آئین پاکستان کی پاسداری کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف وکلا کنونشن بار قیادت کے اختلافات کا شکار ہونے کے بعد سڑک پر منعقد

دونوں بار باڈیز نے 27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئینی عدالت کے قیام کی حمایت کا بھی اعلان کیا، جس کے تحت صوبوں کی مساوی نمائندگی کے ساتھ آئینی اور سیاسی معاملات کی سماعت ممکن ہو سکے گی، اس اقدام سے عوامی مقدمات سپریم کورٹ میں بروقت مقرر اور فیصلہ کیے جاسکیں گے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ ججز کی تقرری سمیت تمام عمل کو بغور دیکھا جا رہا ہے اور ضرورت پڑنے پر اپنے تحفظات اور شکایات جنرل ہاؤسز کے فیصلوں اور قراردادوں کے ذریعے ظاہر کی جائیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان بار کونسل سپریم کورٹ ایسوسی ایشنز

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور سعودی عرب کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل فیاض بن حمید الرویلی یادگار شہداء پر حاضری کے موقع پر فاتحہ خوانی کررہے ہیں
  • سعودی افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف کا جی ایچ کیو کا دورہ، فیلڈ مارشل عاصم منیر سے تفصیلی ملاقات
  • فیلڈ مارشل سے سعودی چیف آف جنرل سٹاف کی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال
  • سعودی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل فیاض بن حمید الرویلی کا جی ایچ کیو کا دورہ ، فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات
  • 5 ججز کی انٹرا کورٹ اپیل کی وفاقی آئینی عدالت میں سماعت آج ہوگی
  • ضمنی الیکشن پر امن رہا،عوام کی دلچسپی کم رہی: سکندر سلطان راجا
  • حریت کانفرنس کا نظربند رہنماﺅں، کارکنوں کی حالت زار پر اظہار تشویش
  • سیاسی دھڑے تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، بار ایسوسی ایشنز کا اعلامیہ
  • ای چالان کراچی والوں کیلئے ، جرمانے کم نہیں ہوں گے، ناصر شاہ کا اعلان
  • سابق صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین کا پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ