سہیل آفریدی وزیراعلیٰ مقرر نوٹیفکیشن جاری، نئی کابینہ کا اعلان بھی کردیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور:۔ محمد سہیل آفریدی وزیراعلیٰ مقرر ہو گئے، خیبرپختونخوا حکومت نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ حکومتِ خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق محمد سہیل آفریدی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق یہ اقدام آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 130(5) کے تحت کیا گیا، جس کے بعد محمد سہیل آفریدی نے 15 اکتوبر 2025ءکو گورنر خیبرپختونخوا کے سامنے حلف اٹھایا اور باضابطہ طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔انتظامی امور کے تحت نوٹیفکیشن کی کاپیاں صدرِ پاکستان، وزیراعظم، تمام صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبائی کابینہ کا اعلان کردیا۔ صوبائی کابینہ میں عاقب اللہ خان وزیر بلدیات، شکیل خان وزیر سیاحت، مینا خان آفریدی صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، آفتاب عالم آفریدی وزیر قانون، ارشد ایوب خان وزیر مواصلات، فضل حکیم خان وزیر زراعت، محمد سجاد وزیر پبلک ہیلتھ، خلیق الرحمان وزیر آبپاشی، فیصل تراک وزیر تعلیم، فضل شکور خان صوبائی وزیر خوراک، محمد عدنان قادری وزیر مذہبی امور اور فخر جہاں کو صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔
جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر وں میںشوکت یوسفزئی مشیر اطلاعات، تیمور سلیم جگڑا مشیر برائے صحت، مزمل اسلم مشیر برائے خزانہ، کامران بنگش مشیر برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن، عرفان سلیم مشیر برائے کھیل اور عائشہ بانوکو مشیر برائے عشرو زکوٰة سوشل ویلفیئر مقرر کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پختونخوا کے معاون خصوصی میں احتشام خان معاون خصوصی برائے جنگلات، عبدالکریم خان معاون خصوصی برائے صنعت، ظاہر شاہ طورمعاون خصوصی برائے جیل خانہ جات اور قاسم علی شاہ کو وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے دیہی آبادی ومحنت مقرر کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: معاون خصوصی برائے سہیل آفریدی
پڑھیں:
جے یو آئی نے خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا انتخاب پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کی جانب سے خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا انتخاب چیلنج کردیا گیا۔ پشاور ہائی کورٹ میں درخواست جے یو آئی کے صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر لطف الرحمن نے بیرسٹر یاسین رضا کی وساطت سے دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کا استعفا ابھی منظور نہیں ہوا، کیسے دوسرے وزیراعلیٰ کا انتخاب ہوسکتا ہے؟. درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ گورنر کے پی کے نے مستعفی ہونے والے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو 15 اکتوبر کو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔ قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطف الرحمن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا انتخاب غیر قانونی طور پر ہوا ہے۔ پچھلے وزیر اعلیٰ کا استعفی ابھی منظور نہیں ہوا، گورنر نے ان کو تصدیق کے لیے بلایا ہے۔لطف الرحمن کا کہنا تھا کہ پتا نہیں ان کو کیوں جلدی ہے، نئے وزیر اعلیٰ آنے تک پرانا وزیر اعلیٰ کام کرسکتا ہے۔ اسپیکر کے کہنے پر ہم نے کاغذات جمع کیے لیکن اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ گورنر کا خط جب آیا تب ہمیں معلوم ہوا کہ استعفا منظور ہی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پچھلے وزیر اعلیٰ کا استعفا منظور ہو پھر نیا وزیر اعلیٰ منتخب ہو۔