اشتعال انگیزی : پاکستان کا افغان مہاجرین بارے پالیسی سخت کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
اشتعال انگیزی : پاکستان کا افغان مہاجرین بارے پالیسی سخت کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) پاکستان نے افغان مہاجرین سے متعلق پالیسی سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا۔یو این ایچ سی آر کے مطابق رواں سال 93 ہزار افغان شہریوں کو ڈی پورٹ کیا گیا، پاکستان میں اس وقت 23 لاکھ افغان شہری موجود ہیں، 12 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین پی او آر کارڈ ہولڈرز ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 7 لاکھ 37 ہزار اے سی سی ہیں، 2 لاکھ سے زائد لوگوں کے پاس دستاویزات ہی موجود نہیں، رجسٹر افغان مہاجرین میں 67 فیصد مہاجرین کیمس سے باہر ہیں۔یو این ایچ سی آر کا مزید کہنا تھا کہ 33 فیصد مہاجرین کیمپوں یا بستیوں میں قیام پذیر ہیں، ان میں سے 53 فیصد خواتین اور 47 فیصد مرد ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کی سہیل آفریدی کو مبارک باد، وفاق کے مکمل تعاون کی یقین دہانی وزیراعظم کی سہیل آفریدی کو مبارک باد، وفاق کے مکمل تعاون کی یقین دہانی محض وقت حاصل کرنے کے لیے پاک افغان سیز فائر منظور نہیں، وزیراعظم وزیرخارجہ اسحق ڈار کو سعودی ہم منصب کا ٹیلی فون، اہم امور پر تبادلہ خیال افغانستان میں دہشتگردوں کوکھلی چھٹی ;اب صبرکا پیمانہ لبریزہو گیا: وزیراعظم اسلام آباد میں ٹی ایل پی کے دفاتر، مساجد اور مدارس سیل کر دیے گئے پنجاب سے متعلق تحفظات؛ پیپلز پارٹی اور حکومتی وفد کی ملاقات آج ہوگیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: افغان مہاجرین
پڑھیں:
بلوچستان حکومت کی پہلی یوتھ پالیسی، نوجوانوں کو فیصلہ سازی میں شامل کرنے کا عزم
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے نیشنل یوتھ سمٹ کوئٹہ سے خطاب میں کہا کہ بلوچستان حکومت نے پہلی مرتبہ صوبے کی جامع یوتھ پالیسی تیار کی ہے تاکہ نوجوانوں کو فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان قوم کا مستقبل ہیں اور ان کی حوصلہ افزائی وقت کی ضرورت ہے۔ حکومت بلوچستان نوجوانوں کے لیے تعلیم کے دروازے کھولنے، روزگار اور کاروباری مواقع فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔
نوجوانوں کے دلوں کا غبار بات چیت سے نکلے گا
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ نوجوانوں کے دلوں میں موجود غبار کو ختم کرنے کا واحد راستہ بات چیت ہے۔ نوجوانوں کے چہروں پر مایوسی دیکھ کر افسوس ہوتا ہے لیکن حکومت ان کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
ہنر مندی وقت کی ضرورت ہے
انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت نوجوانوں کے لیے ہنر مندی کے پروگرام شروع کر چکی ہے تاکہ وہ ملکی اور عالمی سطح پر مقابلہ کرسکیں۔ دنیا اسکلز کی طرف جا رہی ہے، اس لیے ہمیں بھی اپنے نوجوانوں کو ہنر مند بنانا ہوگا۔
تقریر نہیں، نوجوانوں کو سننے آیا ہوں
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں آج یہاں تقریر کرنے نہیں بلکہ نوجوانوں کو سننے آیا ہوں اور ان کے تمام سخت سوالات کے جواب دینے کے لیے تیار ہوں۔
نوکریاں فروخت نہیں ہونے دوں گا
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ میں نے حلف اٹھاتے ہی نوجوانوں سے وعدہ کیا تھا کہ نوکریاں فروخت نہیں ہونے دوں گا اور اس وعدے پر آج بھی قائم ہوں۔ محکمہ تعلیم میں میرٹ پر تعیناتیاں کی گئی ہیں اور اٹھارہ سو غیر حاضر اساتذہ کو نوکری سے برطرف کیا گیا ہے۔ محکمہ صحت اور تعلیم میں کنٹریکٹ بنیاد پر بھرتیاں کی گئیں تاکہ نظام کو شفاف بنایا جا سکے۔
تعلیم پر سرمایہ کاری، تشہیر نہیں
انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کسی پروگرام کی تشہیر کے بجٹ کو اسکول بنانے پر خرچ کرتی ہے کیونکہ اصل ترقی تعلیم سے ممکن ہے۔ مختلف محکموں میں سیاسی بنیادوں پر ہونے والی تعیناتیوں کا سلسلہ ختم کیا جا رہا ہے۔
بجٹ کا بڑا حصہ سرکاری ملازمین پر خرچ ہوتا ہے
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈھائی لاکھ سرکاری ملازمین پر صوبے کا اسی فیصد بجٹ خرچ ہو رہا ہے جو ایک بڑا بوجھ ہے۔
محنت اور دیانتداری کامیابی کی کنجی ہے
آخر میں وزیراعلیٰ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ محنت اور دیانتداری کو اپنا شعار بنائیں، کیونکہ حکومت صرف مواقع فراہم کر سکتی ہے، کامیابی کے لیے جدوجہد خود کرنی ہوتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں