افغان سرزمین سے پاکستان کیخلاف دہشتگردی کے سدباب کیلئے اقدامات ضروری ہیں، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
فائل فوٹو
نائب وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان دوحہ میں گزشتہ رات طے پانے والے معاہدے کا خیرمقدم کرتی ہے، جو درست سمت میں پہلا مثبت قدم ہے۔
اپنے بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان برادر ممالک قطر اور ترکیہ کے تعمیری کردار کو سراہتا ہے، آئندہ اجلاس ترکیہ میں منعقد ہوگا، جہاں ٹھوس اور قابلِ تصدیق مانیٹرنگ میکنزم کے قیام پر پیشرفت متوقع ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کایا کالس نے پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو فون کر کے ان سے گفتگو کی ار ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف واضح طور پر ای یو کی جانب سے مذمت کی۔
وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مؤثر اور عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ مزید جانی نقصان سے بچنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات پر فوری عملدرآمد ضروری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار
پڑھیں:
ججوں کی آزادی وسالمت کے تحفظ کیلئے اقدامات ضروری : چیف جسٹس
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی آزادی اور سالمیت کے تحفظ کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔ نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کا اجلاس چیف جسٹس کی سربراہی میں ہوا۔ اٹارنی جنرل نے لاپتہ افراد پر بنی کمیٹی کو بریفنگ میں کہا کہ جبری گمشدگیوں کا مسئلہ تقریباً حل ہو چکا ہے، انسداد دہشت گردی ایکٹ میں حالیہ ترمیم سے مسئلہ حل ہو چکا، شکایات کے ازالے کے لیے جامع میکنزم وضع کیا جائے گا، آئندہ میٹنگ میں مکمل میکنزم پیش کر دیا جائے گا۔ اجلاس میں عدلیہ میں مداخلت کے خلاف ادارہ جاتی ردِ عمل پر بھی غور کیا گیا۔ چیف جسٹس نے تمام ہائی کورٹس کی جانب سے مداخلت کے خلاف ایس او پیز وضع کرنے کی تعریف کی اور کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی آزادی اور سالمیت کے تحفظ کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔ ججوں کے لیے ضابطہ اخلاق میں ترامیم کی تجویز پیش کی ہے، بیرونی اثر و رسوخ کا جواب دینے کے لیے ایک ادارہ جاتی میکنزم بنانے کی کوشش کی ہے۔ کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کا معاملہ جوڈیشل کونسل کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز نے چیف جسٹس پاکستان کی تجاویز سے اتفاق کیا۔ علاوہ ازیں سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس آج صبح 11 بجے طلب کر لیا گیا ہے۔ صدارت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کریں گے۔ اجلاس میں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر شکایات کا جائزہ لیا جائے گا اور اعلیٰ عدلیہ کے کوڈ آف کنڈکٹ سے متعلق امور پر بھی غور کیا جائے گا۔